کب تک رہے سینہ میں تمنائے مدینہ ۔ سائل دہلوی

نعت کائنات سے
نظرثانی بتاریخ 12:06، 29 جون 2017ء از تیمورصدیقی (تبادلۂ خیال | شراکتیں) (نیا صفحہ: {{بسم اللہ}} شاعر: سائل دہلوی ==== {{نعت}} ==== کب تک رہے سینہ میں تمنائے مدینہ کب تک دل بیتاب کہے ہائے...)
(فرق) → پرانا نسخہ | تازہ ترین نسخہ (فرق) | تازہ نسخہ ← (فرق)
Jump to navigationJump to search


شاعر: سائل دہلوی

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

کب تک رہے سینہ میں تمنائے مدینہ

کب تک دل بیتاب کہے ہائے مدینہ


مر جاوں مدینے میں، مدینے میں لحد ہو

لے جاوں لحد میں، میں تمنائے مدینہ


آ بیٹھو مرے دل میں کہ دل عرش بریں ہے

تم جاہو تو سینہ مرا بن جائے مدینہ


یا رب مرے دل میں رہے یثرب کی تمنا

یا رب مرے سر میں رہے سودائے مدینہ


اے چشم تصور تجھے اتنا ہی بہت ہے

گھربیٹھے نظر میں مری آجائے مدینہ


سائل کی تمنا ہے شب و رو الہی

ہر دم مرے دل میں رہے سودائے مدینہ