"کیا دف کے ساتھ نعت پڑھنا جائز ہے ؟" کے نسخوں کے درمیان فرق

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
سطر 38: سطر 38:


عورتیں، عورتوں کی محفل میں نعت پڑھیں جہاں مرد شامل نہ ہوں۔ چھوٹی بچیاں مردوں کے سامنے بھی پڑھ سکتی ہیں۔ مرد پڑھیں تو عورتیں با پردہ ہو کر سن سکتی ہیں۔
عورتیں، عورتوں کی محفل میں نعت پڑھیں جہاں مرد شامل نہ ہوں۔ چھوٹی بچیاں مردوں کے سامنے بھی پڑھ سکتی ہیں۔ مرد پڑھیں تو عورتیں با پردہ ہو کر سن سکتی ہیں۔
=== جامعتہ العلوم لاسلامیہ، بنوری ٹاون، کراچی  ===
ایسی نعتیں پڑھنا اور سننا جن میں شرکیہ الفاظ نہ ہوں کارِثواب ہے، نبی کریم ﷺکا ذکر کسی بھی عنوان سے ہو اس کے عبادت ہونے میں کوئی شک نہیں۔ البتہ  دف کے ساتھ حمد ونعت پڑھنا انتہائی گناہ ہے، اور ایسی نعتیں سننا بھی جائز نہیں۔
فقہاءِ کرام نے لکھا ہے کہ جو شخص قرآن کریم کو دف یا بانسری کے ساتھ پڑھتا ہے وہ مسلمان نہیں رہتا، نیز ملاعلی قاری رحمہ اللہ نے لکھا ہے کہ اسی (کفر کے )حکم کے قریب ہے اللہ کے ذکر اور نبی کریم ﷺکی نعت کے ساتھ دف یابانسری بجانا۔چنانچہ شرح ملا علی القاری علی الفقہ الاکبر میں ہے :
"وفي الخلاصة: من قرأ القرآن علی ضرب الدف والقضیب یکفر، قلت: ویقرب منه ضرب الدف والقضیب مع ذکر الله تعالیٰ ونعت المصطفی ﷺ، وکذا التصفیق علی الذکر".(فصل فیما یتعلق بالقرآن والصلاة، ص:167، قدیمي کتب خانه کراچی) فقط واللہ اعلم
ربط: https://www.banuri.edu.pk/readquestion/نعت-کے-ساتھ-دف-بجانا-144103200517/20-11-2019


=== مزید دیکھیے ===
=== مزید دیکھیے ===

نسخہ بمطابق 03:20، 10 مارچ 2020ء


کیا دف کے ساتھ نعت پڑھنا جائز ہے؟ کیا خواتین اور مردوں‌ کے لیے الگ الگ حکم ہے؟


ادارہ منہاج القرآن ۔ لاہور

رسول اکرم صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم جب مکہ سے ہجرت فرما کر مدینہ منورہ تشریف لائے تو اِنصارِ مدینہ کی بچیوں نے آپ صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم کی آمد کے موقع پر دف بجا کر ایک قصیدہ گایا جس کے درج ذیل اَشعار شہرتِ دوام پا گئے ہیں:


طَلَعَ الْبَدْرُ عَلَیْنَا

مِنْ ثَنِیَّاتِ الْودَعِ


وَجَبَ الشُّکْرُ عَلَیْنَا

مَا دَعَا ِﷲِ دَاعٍ


اَیُّهَا الْمَبْعُوْثُ فِیْنَا

جِئْتَ بِالْاَمْرِ الْمُطَاعِ


(ہم پر وداع کی چوٹیوں سے چودھویں رات کا چاند طلوع ہوا، جب تک لوگ اﷲ کو پکارتے رہیں گے ہم پر اس کا شکر واجب ہے۔ اے ہم میں مبعوث ہونے والے نبی! آپ ایسے اَمر کے ساتھ تشریف لائے ہیں جس کی اِطاعت کی جائے گی۔)

قسطلاني، المواهب اللدنیة بالمنح المحمدیة، 1: 234، المکتب الاسلامي بیروت لبنان

ابن کثیر، البدایة والنهایة، 3: 197، 5: 23، مکتبة المعارف بیروت

بیهقي، دلائل النبوة ومعرفة احوال صاحب الشریعة، 2: 5۰7، دار الکتب العلمیة بیروت لبنان


لہٰذا دف کے ساتھ نعت پڑھنا جائز ہے، کہیں ممانعت نہیں ہے۔

عورتیں، عورتوں کی محفل میں نعت پڑھیں جہاں مرد شامل نہ ہوں۔ چھوٹی بچیاں مردوں کے سامنے بھی پڑھ سکتی ہیں۔ مرد پڑھیں تو عورتیں با پردہ ہو کر سن سکتی ہیں۔

جامعتہ العلوم لاسلامیہ، بنوری ٹاون، کراچی

ایسی نعتیں پڑھنا اور سننا جن میں شرکیہ الفاظ نہ ہوں کارِثواب ہے، نبی کریم ﷺکا ذکر کسی بھی عنوان سے ہو اس کے عبادت ہونے میں کوئی شک نہیں۔ البتہ دف کے ساتھ حمد ونعت پڑھنا انتہائی گناہ ہے، اور ایسی نعتیں سننا بھی جائز نہیں۔

فقہاءِ کرام نے لکھا ہے کہ جو شخص قرآن کریم کو دف یا بانسری کے ساتھ پڑھتا ہے وہ مسلمان نہیں رہتا، نیز ملاعلی قاری رحمہ اللہ نے لکھا ہے کہ اسی (کفر کے )حکم کے قریب ہے اللہ کے ذکر اور نبی کریم ﷺکی نعت کے ساتھ دف یابانسری بجانا۔چنانچہ شرح ملا علی القاری علی الفقہ الاکبر میں ہے :

"وفي الخلاصة: من قرأ القرآن علی ضرب الدف والقضیب یکفر، قلت: ویقرب منه ضرب الدف والقضیب مع ذکر الله تعالیٰ ونعت المصطفی ﷺ، وکذا التصفیق علی الذکر".(فصل فیما یتعلق بالقرآن والصلاة، ص:167، قدیمي کتب خانه کراچی) فقط واللہ اعلم

ربط: https://www.banuri.edu.pk/readquestion/نعت-کے-ساتھ-دف-بجانا-144103200517/20-11-2019

مزید دیکھیے

اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔Email.png Phone.pngWhatsapp.jpg Facebook message.png

Youtube channel click.png
حمد و نعت سے متعلق مختلف فتاوی
"نعت کائنات " پر اپنے تعارفی صفحے ، شاعری، کتابیں اور رسالے آن لائن کروانے کے لیے رابطہ کریں ۔ سہیل شہزاد : 03327866659
نئے صفحات