"کیف رضوانی" کے نسخوں کے درمیان فرق

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
(نیا صفحہ: {{بسم اللہ }} زمرہ: شعراء زمرہ: نعت گو شعراء کھو جانا اپنی ذات میں اک عام بات ہے انساں وہی ہے جس ک...)
 
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 4: سطر 4:


کھو جانا اپنی ذات میں اک عام بات ہے
کھو جانا اپنی ذات میں اک عام بات ہے
انساں وہی ہے جس کو غم کائنات ہے
انساں وہی ہے جس کو غم کائنات ہے



نسخہ بمطابق 10:03، 22 مارچ 2017ء


کھو جانا اپنی ذات میں اک عام بات ہے

انساں وہی ہے جس کو غم کائنات ہے

اس خوبصورت شعر کے خالق اورممتاز مزاح نگار کیف رضوانی کا اصل نام سید فخر الحسن تھا ان کے کالموں کا مجموعہ ’’کاناپھوسی‘‘ اورشعری مجموعہ’’ سحر گذیدہ‘‘ کے نام سے شائع ہوا۔ وہ اشتہار سازی کے ادارے سے منسلک رہے ۔کئی فلموں کے نغمات بھی کیف رضوانی کی شہرت کا ذریعہ بنے اور مزاح نگاری میں بھی ان کانام خاصا نمایاں رہا

نمونہ ءِ کلام

تقدیر سنور جائے سرکار کے قدموں میں

یہ جان اگر جائے سرکار کے قدموں میں

اک بار رکھو ں اُن کے قدموں میں یہ سراپنا

پھر عمر گذرجائے سرکار کے قدموں میں

یہ کیفؔ کی حسرت ہے ڈھل جائے وہ خوش بومیں

اور جاکے بکھر جائے سرکار کے قدموں میں

وفات

28 ستمبر 2014 کو کراچی میں وفات پا ئی