ہم کو نعت سے بہتر شاعری نہیں ملتی

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search

شاعر: مشاہد رضوی

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

ہم کو نعت سے بہتر شاعری نہیں ملتی

ان کے ذکر سے پہلے تازگی نہیں ملتی

آپ ہی کا صدقہ ہے کائنات کی ہر شے

آپ گر نہ آتے تو زندگی نہیں ملتی

جانے حال کیا ہوتا بزمِ دہر کا لوگو

جو شہِ مدینہ کی رہبری نہیں ملتی

فرق کالے گورے کا آپ نے مٹا ڈالا

ورنہ پچھڑے طبقے کو برتری نہیں ملتی

دشمنوں کو بھی بخشا، حسنِ خلق سے اپنے

ایسی ساری دنیا میں دوستی نہیں ملتی

فتحِ مکّہ کا منظر آج بھی یہ کہتا ہے

مصطفیٰ نہ ہوتے تو آشتی نہیں ملتی

سیرتِ پیمبر کو دیکھ کر سبھی بولے

رحمتِ دو عالم سی سادگی نہیں ملتی

رہنمائی کی خاطر آپ گر نہیں ہوتے

راستہ نہیں ملتا، راستی نہیں ملتی

یہ دُرود پڑھنے کا فیض ہی تو ہے ورنہ

تجھ کو اے مشاہدؔ سن نغمگی نہیں ملتی

۹؍ رمضان المبارک 1443ھ /11 ؍اپریل 2022ء بروز پیر

٭٭٭

پچھلا کلام[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

مٹ جائیں سبھی رنج و الم سیدِ عالم

اگلا کلام[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

رکھو رغبت شہِ دیں کی ثنا سے