"یہ پیغامِ حبیبِ کبریا ہے ۔ ذوالفقار علی دانش" کے نسخوں کے درمیان فرق

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
(نیا صفحہ: یہ پیغامِ حبیبِ کبریا ہے فقط اللہ کو سجدہ روا ہے تُو واحد ہے ، احد ہے ، تُو صمد ہے ترے جیسا نہ کو...)
 
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
 
(ایک دوسرے صارف کا ایک درمیانی نسخہ نہیں دکھایا گیا)
سطر 1: سطر 1:
{{بسم اللہ }}
شاعر : [[ذوالفقار علی دانش ]]
=== {{نعت }} ===
یہ پیغامِ حبیبِ کبریا ہے  
یہ پیغامِ حبیبِ کبریا ہے  


سطر 52: سطر 58:


بڑا ہے ، تُو بڑا ہے ، تُو بڑا ہے
بڑا ہے ، تُو بڑا ہے ، تُو بڑا ہے
=== مزید دیکھیے ===
[[اے الٰہُ العالمیں ! تجھ سا کوئی بھی نہیں ۔ ذوالفقار علی دانش  | پچھلا کلام ]] | [[تُو ہی مشکل کشا ہے ، اَنْتَ مَوْلَانَا    ۔ ذوالفقار علی دانش | اگلا کلام  ]] | [[ذوالفقار علی دانش کی حمدیہ و نعتیہ شاعری ]] | | [[ذوالفقار علی دانش ]]

حالیہ نسخہ بمطابق 06:56، 22 نومبر 2017ء


شاعر : ذوالفقار علی دانش

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

یہ پیغامِ حبیبِ کبریا ہے

فقط اللہ کو سجدہ روا ہے


تُو واحد ہے ، احد ہے ، تُو صمد ہے

ترے جیسا نہ کوئی دوسرا ہے


نہیں اس میں ذرا سا بھی کوئی شک

کہ راہِ مصطفےٰ ، راہِ خدا ہے


نہیں اوجھل جہاں میں کچھ بھی تجھ سے

تجھے ہر شے کے بارے میں پتا ہے


عطا کر ہر وہ شے تُو میرے مالک !

سراسر جس میں بس میرا بھلا ہے


جو تیرا باغی ہے رکھ دُور اُس سے

دے الفت اُس کی جو تجھ سے جڑا ہے


بچا اُس رہ سے تُو ہم کو خدایا !

جو رستہ بس گناہوں سے اٹا ہے


ہمیں توفیق دے وہ سب کریں ہم

کہ جس میں اے خدا ! تیری رضا ہے


ہے ستّر ماؤں سے بھی مہرباں تُو

کرم بے انتہا , حد سے ورا ہے


ہے جو کچھ بھی زمین و آسماں میں

ترا ہے بس ترا ہے بس ترا ہے


کوئی اونچا نہیں رتبے میں تجھ سے

بڑا ہے ، تُو بڑا ہے ، تُو بڑا ہے



مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

[[اے الٰہُ العالمیں ! تجھ سا کوئی بھی نہیں ۔ ذوالفقار علی دانش | پچھلا کلام ]] | [[تُو ہی مشکل کشا ہے ، اَنْتَ مَوْلَانَا ۔ ذوالفقار علی دانش | اگلا کلام ]] | ذوالفقار علی دانش کی حمدیہ و نعتیہ شاعری | | ذوالفقار علی دانش