یہ پیغامِ حبیبِ کبریا ہے ۔ ذوالفقار علی دانش

نعت کائنات سے
نظرثانی بتاریخ 06:56، 22 نومبر 2017ء از 103.255.6.90 (تبادلۂ خیال)
(فرق) → پرانا نسخہ | تازہ ترین نسخہ (فرق) | تازہ نسخہ ← (فرق)
Jump to navigationJump to search


شاعر : ذوالفقار علی دانش

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

یہ پیغامِ حبیبِ کبریا ہے

فقط اللہ کو سجدہ روا ہے


تُو واحد ہے ، احد ہے ، تُو صمد ہے

ترے جیسا نہ کوئی دوسرا ہے


نہیں اس میں ذرا سا بھی کوئی شک

کہ راہِ مصطفےٰ ، راہِ خدا ہے


نہیں اوجھل جہاں میں کچھ بھی تجھ سے

تجھے ہر شے کے بارے میں پتا ہے


عطا کر ہر وہ شے تُو میرے مالک !

سراسر جس میں بس میرا بھلا ہے


جو تیرا باغی ہے رکھ دُور اُس سے

دے الفت اُس کی جو تجھ سے جڑا ہے


بچا اُس رہ سے تُو ہم کو خدایا !

جو رستہ بس گناہوں سے اٹا ہے


ہمیں توفیق دے وہ سب کریں ہم

کہ جس میں اے خدا ! تیری رضا ہے


ہے ستّر ماؤں سے بھی مہرباں تُو

کرم بے انتہا , حد سے ورا ہے


ہے جو کچھ بھی زمین و آسماں میں

ترا ہے بس ترا ہے بس ترا ہے


کوئی اونچا نہیں رتبے میں تجھ سے

بڑا ہے ، تُو بڑا ہے ، تُو بڑا ہے



مزید دیکھیے

[[اے الٰہُ العالمیں ! تجھ سا کوئی بھی نہیں ۔ ذوالفقار علی دانش | پچھلا کلام ]] | [[تُو ہی مشکل کشا ہے ، اَنْتَ مَوْلَانَا ۔ ذوالفقار علی دانش | اگلا کلام ]] | ذوالفقار علی دانش کی حمدیہ و نعتیہ شاعری | | ذوالفقار علی دانش