کر دوں میں جبیں پیش، نظر پیش، جگر پیش ۔ شمائلہ صدف

نعت کائنات سے
This is the approved revision of this page, as well as being the most recent.
Jump to navigationJump to search


شاعرہ : شمائلہ صدف

مطبوعہ : 2017 - بہترین نعت کی تلاش

کیٹگری: 3

کلام نمبر : 26

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

کردوں میں جبیں پیش،نظر پیش،جگر پیش

طیبہ کا سفر کاش کہ اس بار ہو در پیش


انسان تو انسان ہیں دینے کو سلامی

ہوتے ہیں ملائک بھی وہاں آٹھوں پہر پیش


ہر شام ترے در پہ جبیں سائی کو آئے

دربار میں ہوتی ہے ترے روز سحر پیش


نظارہ یہ قرآن کے اوراق میں دیکھو

ہیں نعت میں مصروف سبھی زیر ، زبر، پیش


کرتے ہیں سبھی برگ و ثمر آپکو آقا

تسلیم کا نذرانہ بانداز دگر پیش


یہ شان فقط تیری ہے اے سرور کونین

کرتا ہے زمانہ تجھے نذرانئہ سر پیش


ہیں پیش نظر نقش قدم شاہ امم کے

آئے گا کہاں راہ میں کچھ خوف و خطر پیش


سرکار صدفؔ کو بھی ملے اذنِ حضوری

مدحت کے اسے کرنے ہیں کچھ لعل و گہر پیش

نئے صفحات

2017 کی بہترین نعت کی تلاش[ماخذ میں ترمیم کریں]

تعارف
کیٹگری 1
کیٹگری 2
کیٹگری 3

کیٹگری 3 کی نعتیں[ماخذ میں ترمیم کریں]

01 02 03 04 05 06 07 08 09 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24
25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42

مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔

نئے اضافہ شدہ کلام