بھلا کس دن نہ تھا کس شب نہیں تھا ۔ حنیف نازش

نعت کائنات سے
This is the approved revision of this page, as well as being the most recent.
Jump to navigationJump to search

شاعر: حنیف نازش

مطبوعہ : 2017 - بہترین نعت کی تلاش

کیٹگری: 1

کلام نمبر : 50

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

بھلا کس دن نہ تھا، کس شب نہیں تھا

کرم میرے نبی کا کب نہیں تھا


گواہی دے رہے تھے سنگریزے

جوازِ کفرِ بوجہل اب نہیں تھا


سواری کو براق آیا جِناں سے

وہ کوئی عام سا مرکب نہیں تھا


جمال ان کا رہا پردوں میں مستور

جو عالم پر کھلا وہ سب نہیں تھا


لگی تیغِ علی مرحب کے سر پر

تو اس دنیا میں پھر مرحب نہیں تھا


مِلا حسان کو منبر نبی کا

بڑا اس سے کوئی منصب نہیں تھا


وہ قربِ خاص میں اس وقت بھی تھے

کہ تھا کا لفظ تک بھی جب نہیں تھا


لگی کس طرح ٹھوکر، کیوں گِرے ہو

درودِ پاک وردِ لب نہیں تھا


نئے صفحات

2017 کی بہترین نعت کی تلاش[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

تعارف
کیٹگری 1
کیٹگری 2
کیٹگری 3

کیٹگری 2 کی نعتیں[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24
25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 |44 45 46 47 48
49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61

مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔

نئے اضافہ شدہ کلام