آپ نے ایک ایسے صفحے کے ربط کی پیروی کی ہے جو کہ ابھی موجود نہیں ہے۔ یہ صفحہ تخلیق کرنے کے لیے درج ذیل خانہ میں متن درج کریں (مزید معلومات کے لیے صفحۂ معاونت ملاحظہ فرمائیں)۔ اگر آپ یہاں غلطی سے پہنچے ہیں تو پچھلے صفحے پر واپس جانے کے لیے اپنے براؤزر کا back کا بٹن دبائیں۔
زیر تخلیق زمرہ:صفحات مع لوپ سانچہ
نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
آپ داخل نہیں ہیں، چنانچہ تبدیلیاں محفوظ کرنے کی صورت میں اس صفحہ کا تاریخچہ آپ کا آئی پی پتا محفوظ کر لے گا۔
نمائش
یاد رکھیں، یہ صرف نمائش ہے۔ آپ کی تبدیلیاں ابھی شائع نہیں کی گئی ہیں! ← خانہ ترمیم میں جائیں
زمرہ «صفحات مع لوپ سانچہ» میں صفحات
اس زمرہ کے کل 150 صفحات میں سے 150 صفحات درج ذیل ہیں۔
آ
ا
- اس تبسم کو آقا کے دربار میں ہند سے ۔ محمد تبسم پرویز
- اس زمیں تک نہیں محدود ، وجود-مسعود ﷺ ۔ مسعودساگر
- اس شہر کی فضا کو عقیدت بھرا سلام ۔اصغر علی بلوچ
- اس شہر کی فضا کو عقیدت بھرا سلام۔اصغر علی بلوچ
- اسم احمد جو رقم خامہ بے حد نے کیا ۔ عارف امام
- ان کی ہر ایک بات ہے اذنِ خدا کے ساتھ ۔ مطلوب الرسول قمر
- ان کے در کی اک تصویر سجا رکھی ہے ۔ اشفاق شاہین
- اپنا مختار جو اے خیر بشر ہوجاؤں ۔ سید محمد نور الحسن نور
- اپنی خوش بختی پہ پھر تو خوب اتراتا ہے دل ۔ شاہد ازہری
- اک شمع دان اور وہی آتِش قدیم ۔ احمد جہانگیر
- اک کاروانِ خیر کی چاہت سفر میں ہے ۔ سید محمد باقر
- اے طائر خیال کرو پر سے لف مجھے ۔ مظہر حسین مظہر
- اے کاش لوگ سمجھیں تو جینا حضورؐ کا ۔ خرم خلیق
ب
ت
ج
- جاں سے بھی پیارا ہمیں طبیہ لگا ۔ نور احمد بشیر
- جاں کی دیوار گرا دے تو مزہ آجائے ۔ جاوید صدیقی
- جب " سوالِ مدحتِ شاہِ پیمبر " آگیا ۔ ذیشان متھراوی
- جب سے اک پل کے لیے خواب میں آئے آقا ۔ غلام حسین ساجد
- جب مجھے نعت کا اِک شعر عطا ہوتا ہے ۔ آصف جبار
- جب نظر جانبِ در بارِ دگر جاتی ہے ۔واحد نظیر
- جب کبھی بھی سوچ نے قصدِ درِ والا کِیا ۔عاصی نوری
- جس دل میں جلوہ گر ہے محبت رسول کی ۔عاصم تنہا
- جمال نور خدا سے مجھے نوازتے ہیں ۔ سائل نظامی
- جو جان بہار گلستاں ہے ۔ ندیم سلطان پوری
- جو خوش نصیب ہیں جاکر سلام کرتے ہیں ۔اظہر کمال
- جو ماہِ انور پہ حکم اپنا چلا رہا ہے وہی خدا ہے۔اطہرعبداللہ سوداگر
- جو گاہے دل سے سکوں وقرار اٹھتا ہے ۔ احمد محمود الزمان
- جہاں تک ہو سکے عشقِ نبی کی جستجو کرنا ۔ انور مشتاق
ح
خ
د
ر
ز
س
ش
ع
ف
ق
ل
م
- متاع ِ نعت میں حرف ِ سپاس رکھتے ہیں ۔ شاہدہ لطیف
- محبتوں کا چلا سلسلہ مدینہ سے ۔ شاکر کنڈان
- محشر میں بھی امت سے سرکار نبھائیں گے ۔ ذوالفقار زکی
- محشر میں بھی اُمت سے سرکار نبھائیں گے۔ذوالفقار ذکی
- محمدﷺ کی محبت ہی مرا حاصل خزینہ ہے ۔سلیم فگار
- مدینے کی جانب سفر تم کرا دو ۔ محمد اقبال خان
- مری منزلیں کہیں اور ہیں مرا راستہ کوئی اور ہے ۔بدر سیماب
- مرے لبوں پہ جو نعت رسول ہے بزمی ۔ سرفراز خان بزمی
- مشہور ہے جہاں میں حضور آپ کی عطا ۔ عزیز احسن
- معاملات میں پیشِ نظر ہے ذات اُنؐ کی ۔شاہد ماکلی
- ملا کی پارسائی عبث سادگی عبث ۔ نسیمی تاجی
- ملتی رہی قلم کو سعادت کی روشنی ۔ سمعیہ ناز
- من میلا مان ملول , مورے مرشد پاک رسول ۔ بابر علی اسد
- من میلا مان ملول میرے مرشد پاک رسول ۔ بابر علی اسد
- منکرختم نبوت غرق ہو۔ ارسلان احمد ارسل
- میری خواہش میں نہیں طُور کا جلوہ دیکھوں ۔عاصم زیدی
- میں ان کے صدقے میں ان کے واری کہ ذکر ان کا ہی کو بہ کو ہے ۔ ظہور ضیائی
- میں تشنہ کام ہوں یہ تشنگی مٹا اب کے ۔ شاہد فیروز
- میں تشنہ کام ہوں یہ تشنگی مٹا اب کے ۔شاہد فیروز
- میں جب بھی ہوا اشک فشاں یادِ نبی میں ۔ مشتاق خلیل
ن
و
پ
چ
ک
- کردوں میں جبیں پیش،نظر پیش،جگر پیش ۔ شمائلہ صدف
- کرےکیوں نہ رشک مکان دل کہ وہ ہیں مکینوں میں معتبر ۔ نثار محمود تاثیر
- کسی کو ان سا ملا دائمی شباب کہاں ۔ ثاقب علوی
- کون و مکاں میں اُن کی فضیلت کی دھوم ہے ۔ فیض الحسن ناصر
- کون پوچھے گا مری بات مدینے والے ۔ عباس عدیم قریشی
- کچھ ملوک الکلام ہو جائے ۔ شاد مردانوی
- کھلتے رستے جنگل صحرا جو کچھ ہے سب ان کا ہے ۔ یاور وارثی
- کہتا ہوں دست بستہ تیرا غلام آقا ۔ عمران شریف
- کیا لکھوں آج ان کی عظمت میں ۔ شارق اعجاز عباسی
- کیا لکھوں آج ان کی عظمت میں ۔شارق اعجاز عباسی
- کیا کچھ نہیں ملتا ہے بھلا آپ کے در سے ۔ آصف قادری
- کیا ہو بیاں کسی سے بڑائی حضور کی ۔محمد احمد چشتی
ہ
- ہر لحظہ سوئے سوئے شاہ عرب دھیان لگایا ۔ عمر فاروق
- ہم نے چھوڑ کر سب کو ان سے لو لگالی ہے ۔ فیصل مرزا
- ہم نے چھوڑ کر سب کو اُن ؐسے لُو لگا لی ہے ۔ فیصل مرزا
- ہوئی قبول میری ہر دعا مدینے میں ۔ صغیر احمد صغیر
- ہونٹوں پہ صبح شام ہے صلو علی الحبیب ۔ سرور خان سرور
- ہونٹوں پہ مرے جن کی رہے نعت مسلسل ۔ عالیہ ذوالقرنین
- ہے جو چوگرد مرے نور کا ہالہ سائیں ۔افتخار حیدر
- ہے ذکر مدینے کا اور آنکھ بھر آئی ہے ۔عامر علی مرزا