انجمن ترقی اردو میں ذخیرہ نعت ومنقبت ۔ ڈاکٹر محمد سہیل شفیق

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search

Naat Kainaat Naat Rang.jpg

مقالہ نگار : ڈاکٹر محمد سہیل شفیق۔کراچی

برائے : نعت رنگ ۔ شمارہ نمبر 26

انجمن ترقی اردو میں ذخیرۂ نعت و منقبت[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

ABSTRACT:

Anjuman-e-Tarqqi-e-Urdu has been historically discussed in this article since it was founded in 1903 in India, till the death of Baba-e-Urdu in 1961 and resuming Secretary ship of the same by Late Jamil Uddin Aali. Story of publication of Books of different topics has also been narrated. Aali went further ahead with his achievement of laying foundation of Urdu University. Urdu Lughat Board, Karachi and Urdu Science Board, Lahore were also founded under shadow of Anjuman. Anjuman holds a big library having large number of books on variant topics in Urdu, Persian, Arabic, English, German and French. Research papers and hand written scripts have also been preserved therein. Books pertaining to the genre of Naat and Manqabat in the shape of Poetry or Prose have also been delineated herein in the end of the article for the purpose of extending ease to researchers.

انجمن ترقی اردو کا قیام جنوری ۱۹۰۳ء میں مسلم ایجوکیشنل کانفرنس کے ایک شعبے کے طور پر علی گڑھ میں عمل میں آیا۔ پہلے صدر پروفیسر آرنلڈ، اور سیکریٹری مولانا شبلی نعمانی منتخب ہوئے۔ مولانا شبلی کی کوششوں سے بہت سے اہل قلم انجمن کے رکن بنے اور مدد پر آمادہ ہوگئے ۔ یہ زیادہ ترمسلمان تھے۔اسی پر لکھنؤ کے ایک اخبار ’’ہندستانی‘‘ میں شکایت چھپی کہ انجمن ترقی اردو، ہندووں کو شریک نہیں کرتی۔ مولانا شبلی نے جواب میں لکھا کہ اعتراض خلاف واقعہ ہے۔ ’’انجمن کے قواعد میں اس خیال کا شائبہ بھی نہیں پایا جاتا۔ اور عملی تردید اس خیال کی یہ ہے کہ انجمن نے سب سے پہلا انعام ایک ہندو مترجم (منشی نرائن پرشاد ورما) کو دیا اور ایک ایسی کتاب پر دیا جو ہندو قوم کے ساتھ مخصوص تھی۔ یعنی کتاب ’’پیغمبران ہند‘‘۔۱؂

علمی مقاصد کے اعتبار سے انجمن ترقی اردو کو سرسید کی ’’سائنٹفک سوسائٹی‘‘ کی صدائے باز گشت سمجھا جاتا تھا۔ مغربی سائنس اور فلسفے کے تراجم پر بار بار زور دیا جاتا تھا۔ شبلی کی ادارت کے دور میں دو ترجمے شائع ہوئے: ’ فلسفۂ تعلیم‘ اور ’ رہ نمایان ہند‘۔ انگریزی اور عربی و فارسی سے ترجمہ کرنے کے لیے آٹھ دس کتابیں اور انتخاب کی تھیں۔ ان میں سے ایک (تاریخ تمدن از بکل) چند سال بعد چھپی۔

شبلی نعمانی کے بعد ان کی جگہ مولانا حبیب الرحمن خاں شروانی (رئیس حبیب گنج)کا انتخاب دسمبر ۱۹۰۵ء میں ہوا۔ اواخر ۱۹۰۵ء سے ۱۹۱۰ء تک شروانی صاحب انجمن کے سیکریٹری رہے۔ میر ولائت حسین جو علی گڑھ میں مدرسی سے بڑھ کر اقامت خانوں کی منتظمی کے باعث مشہور تھے۔ ان سے شروانی صاحب کو بہت مدد ملی۔ میر صاحب نے انجمن کی تہی دستی دیکھتے ہوئے ، کتابوں کی اشاعت اپنے ذمہ میں لے لی۔ چنانچہ پانچ سال میں انجمن کی پانچ کتابیں ان کی معاونت سے چھپ کر شائع ہوئیں جن میں ایک، نپولین کی سوانح پانچ جلدوں میں چھاپی گئی۔۳؂

شروانی صاحب سیکریٹری کے عہدے سے دست بردار ہونے کے بعد ان کی جگہ مولوی عزیز مرزا صاحب نے یہ ذمہ داری سنبھالی۔ تعلیمی کانفرنس کے اجلاس منعقدہ رنگون میں وہ شعبۂ ترقی اردو کے سیکریٹری منتخب ہوئے۔ کالی داس کے ناٹک ’وکری اروسی‘ کا اردو ترجمہ ان کی یادگار ہے۔ انھوں نے اصطلاحات علمیہ کے بنیادی کام پر خاص توجہ کی۔۴؂

۱۹۱۱ء میں عزیز مرزا کے انتقال ۵؂ کے بعد علی گڑھ کی تعلیمی کانفرنس کے سالانہ اجلاس منعقدہ دہلی میں صاحب زادہ آفتاب احمد نے اس کا سیکریٹری مولوی عبدالحق کو نامزد کیا ۔ ۶؂ مولوی صاحب کا سیکریٹری منتخب ہونا اور انجمن کا دفتر اورنگ آباد منتقل ہونا انجمن کی تاریخ میں ایک نئے دور کا آغاز ثابت ہوا۔ اورنگ آباد منتقلی کے وقت ایک ٹوٹا ہوا صندوق تھا جو بوسیدگی کی وجہ سے رسی سے کسا ہوا تھا۔ اس میں ایک رجسٹر ، چند پرانے اور غیر مرتب مسودات، ایک قلم دوات ... اس کی کل کائنات تھی۔ انجمن ترقی اردو نے ۱۹۰۳ء سے ۱۹۱۲ء کے اخیر تک سات نئی کتابیں شائع کی تھیں: فلسفۂ تعلیم، القمر، القول الاظہر، رہ نمایانِ ہند، نپولین اعظم، امراے ہنود، تاریخ تمدن (جلد اوّل) ۔

۱۹۱۲ء میں سیکریٹری کی ذمہ داری کی انجام دہی کے لیے مولوی عبدالحق۷؂ کے انتخاب نے خود مولوی صاحب کے لیے ایک بالکل نیا اور وسیع میدان کھول دیا تھا اور وہ ایسے تازہ شوق اور ولولے کے ساتھ اس اقلیم جدید میں داخل ہوئے جو سرکاری عہدہ داری یا تصنیف و تالیف کے عام مشغلوں میں پیدا نہ ہوسکتے تھے۔ انجمن، مولانا کے لیے زندگی کی نئی دھن اور سب سے بڑا مقصد حیات بن گئی۔ ۸؂

انجمن کی نئی تنظیم کے سلسلے میں نواب عماد الملک(سید حسین) بلگرامی صدر منتخب ہوئے۔بلگرامی صاحب ہندوستان کی اسلامی تہذیب و شرافت کا ایک نمونہ تھے۔ ان کی مساعی کا ایک عنوان انجمن ترقی اردو کی سرپرستی تھی۔ وہ خود اردو نیز انگریزی کے انشا پرداز ادیب تھے۔بلگرامی صاحب کی تحریک سے اعلیٰ حضرت نظام نے انجمن کی سرپرستی اور بارہ سو روپے سالانہ کی امداد منظور کی۔ دو سال بعد یہ رقم پانچ ہزار سالانہ کردی گئی جس نے انجمن کو مضبوط کردیا۔۹؂ سرمائے کی فراہمی کے ساتھ، تقریر و تحریر سے لوگوں کو مقاصد انجمن کی طرف متوجہ کرنے کا کام جاری تھا۔ اخبار و رسائل میں اس کی رودادیں اور اطلاعات چھپوانے کے علاوہ مولوی عبدالحق اردو کو علمی اور تعلیمی زبان کی حیثیت سے تسلیم کروانے کے لیے برابر وکالت کرتے رہتے تھے۔ ان کی تحریک سے اکثر ارباب صحافت انجمن کی حمایت میں مضامین لکھتے اور ترقی اردو کا ہر طرف چرچا ہوتا رہتا تھا۔ ۱۹۱۴ء سے مختلف شہروں میں اس کی شاخیں قائم ہونے لگی تھیں۔ سب سے پہلی شاخ صوبۂ اورنگ آباد کے ضلع پر بھتی میں بنی۔ پھر جالنہ، بھوپال، کان پور، لکھنؤ میں شاخیں قائم ہوئیں۔ ۱۹۲۰ء میں ان کی تعداد چالیس کے قریب تھی۔ نئی کتابوں کی تیاری اور اشاعت کا کام آہستہ آہستہ مگر استقلال کے ساتھ چل رہا تھا۔ تاریخ، سوانح، تذکرہ، فلسفہ وغیرہ موضوعات پر چند ترجمے اور تصنیفات چھاپی گئیں۔ ان میں حفظانِ صحت اور نباتات پر عام فہم رسالے اور میر تقی میر کا قدیم تذکرہ ’’نکات الشعرا‘‘ لائق ذکر ہیں۔ کتابوں کا ظاہری یا معنوی معیار یورپ کی اعلیٰ مطبوعات کی سطح تک نہیں آیا تھا مگر قدم ضرور بڑھ رہے تھے اور اردو کو ایک جدید علمی زبان بنانے کی آرزو قوی تر ہوتی جارہی تھی۔ مغربی علوم کے ترجموں میں سب سے بڑی رکاوٹ ان کی اصطلاحات ہوتی ہیں جن کے مرادف مشرقی زبانوں میں نہیں ملتے۔ جس کے لیے مولوی صاحب نے اصطلاحات علمیہ کی لغت مرتب کرنے کا بیڑا اٹھایا۔۱۰؂

۱۹۲۰ء سے ہمیں انجمن کے حوصلوں میں بلندی اور علمی منصوبوں میں نمایاں وسعت نظر آتی ہے۔وہ دوسرے مفید تراجم و تصانیف کے علاوہ، زبان کے ایسے بنیادی کاموں کو اٹھاتی ہے جیسے اصطلاحات علومِ جدیدہ، اصطلاحات پیشہ وراں، انگریزی سے اردو کی ، اور خود اردو کی بڑی لغت۔ ۱۹۲۱ء انجمن کے لیے بہت ہی مبارک سال تھا کہ جنوری کے پہلے ہفتے میں خود مولوی صاحب کی ادارت میں رسالہ ’’اردو‘‘ بڑی آن بان کے ساتھ جاری ہوا۔۱۱؂

۱۹۲۴ء میں مولانا کی اقامت گاہ کے قریب انجمن کے دفتر، عملے اور مطبع کے واسطے ایک علیٰحدہ مکان لیا گیا۔ یہ مدت سے شکستہ بے کار پڑا تھا، اس کی درستی کرائی گئی، ’’اردو باغ‘‘ کے نام سے افتتاح کی رسم ادا کی گئی۔ یہاں انجمن کا ٹائپ کا چھاپہ خانہ لگایا گیا۔ اب تک اس کی مطبوعات مختلف مطابع میں پتھر پر چھپتی تھیں۔ ۱۲؂

۱۹۲۶ء میں انجمن کے صدر نواب عماد الملک بلگرامی کا انتقال ہوگیا۔ مجلس نظما نے مرحوم کی جگہ سید راس مسعود صاحب(م: ۱۹۳۷ء) کو صدر انجمن منتخب کیا جو ان دنوں حیدرآباد میں ناظم تعلیمات تھے۔ موصوف کے دورِ صدارت میں انجمن کی رفتار ترقی جاری رہی ۔ آمدنی بڑھتے بڑھتے پچاس ہزار روپے سالانہ سے بڑھ گئی۔۱۳؂

اکتوبر ۱۹۳۶ء میں علی گڑھ کی مجلس مشاورت کے فیصلے کے مطابق انجمن ترقی اردو کامرکز دہلی کو قرار دیا گیا۔ مولوی عبدالحق صاحب نے حیدرآباد کی ملازمت کو اردو کی خدمت پر قربان کیا۔ اورنگ آباد کی سکونت ترک کردی۔ بیش قرار مشاہرے سے زیادہ یہ ہجرت ان پر شاق تھی۔ دہلی کو انجمن کی منتقلی ۱۹۳۸ء میں عمل میں آئی۔ یہاں سے انجمن کے ایک اور دور کا آغاز ہوتا ہے۔ اس دور میں انجمن ترقی اردو ایک مستقل ادارہ بنی اور ترق ئاردو کے مقاصد استقلال و تسلسل کے ساتھ انجام دیے۔ پچیس برس کی سعی و محنت سے سو کے قریب نئی کتابیں اردو میں شائع کیں۔ دو سہ ماہی رسالے ’’اردو‘‘ اور ’’سائنس‘‘ جاری کیے۔ ۱۴؂ جابجا شاخیں، اردو کتب خانے اور مکتب کھولے۔ ۱۹۳۷ء میں ان کی تعداد سو سے متجاوز ہوگئی تھی۔

جیساکہ ہم پہلے ذکر کرچکے ہیں کہ جس وقت انجمن علی گڑھ سے اورنگ آباد منتقل ہوئی تو کل کائنات ایک ٹوٹا ہوا صندوق تھا اور اب جب یہاں سے دہلی روانہ ہوئی تو مطبوعات کے ذخائر مال گاڑی کے کئی ڈبوں میں لادے گئے۔خود مولوی صاحب کا بیش بہا ذاتی کتب خانہ اور لغت اردو کا دفتر جوحیدرآباد سے براہِ راست دہلی گیا۔ بجائے خود ایک الگ اثاثہ تھا۔۱۵؂

۱۹۳۷ء میں سر راس مسعود کے انتقال کے بعد سر اکبر حیدری کی تحریک سے سر تیج بہادر سپرو ۱۶؂ صدر منتخب کیے گئے۔ یہ انتخاب انجمن کی اسی کوشش و خواہش کا ایک ثبوت تھا کہ اردو ملک بھر کی مشترک زبان اور فرقہ واری تنازعات سے محفوظ رہے۔۱۷؂

انجمن کی ورودِ دہلی کی رسم دھوم دھام سے اردو کانفرنس کے انعقاد سے منائی گئی۔ یہ انجمن ترقی اردو کی طرف سے پہلا عام اور ’’کل ہند‘‘ اجتماع تھا۔ اس کے عام اجلاس، علمی نمائش اور مشاعرے کی تاریخیں ۲۹۔۳۰ دسمبر رکھی گئی تھیں۔ کانفرنس کا صدر نواب مہدی یار جنگ وزیر تعلیم ریاست حیدرآباد کو چنا گیاتھا۔ کانفرنس کے پہلے اجلاس کے آخر میں مولوی عبدالحق نے اپنی تقریر میں انجمن کی اب تک کی کارگزاری پرروشنی ڈالتے ہوئے کہا:

’’اب تک انجمن نے ۱۳۰ کتابیں شائع کی ہیں۔ ان کے کئی درجے کر رکھے ہیں۔ عام پڑھے لکھے لوگوں کے پڑھنے کی کتابیں، درسی کتب، علوم و فنون خاص کر سائنس کی کتابیں، مختلف لغت کی کتابیں، شائستہ زبانوں کی اعلیٰ تصانیف کا ترجمہ، قابل قدر پرانی اور نایاب کتابوں کی اشاعت، اردو شعرا کے نادر قلمی تذکرے...ان کتابوں کے شائع ہونے سے ، نیز انجمن کے رسالۂ اردو کے مضامین سے اردو زبان و ادب کے متعلق خاصا انقلاب ہوگیا۔ تحقیق و تنقید کا نیا باب کھل گیا اور جس زبان کی ابتدا ولی سے کی جاتی تھی، اس کی عمر میں دو سو برس کا اضافہ ہوگیا۔ ‘‘ ۱۸؂

۱۹۳۹ء میں انجمن نے ایک پندرہ روزہ اخبار ’’ہماری زبان‘‘ کے نام سے جاری کیا۔یہ اخبار آج بھی انجمن ترقی اردو (ہند) سے باقاعدہ شائع ہوتا ہے۔ ۱۹؂ ۱۹۴۲ء میں مولوی عبدالحق نے اپنا عمربھر کا اندوختہ انجمن کی نذر کردیا۔ یہ سینتالیس ہزار روپے سے کچھ زیادہ رقم تھی اور اس اعتبار سے کہ ایک متوسط الحال فرد کی تیس برس کی سخت محنت کی کمائی تھی، لاکھوں کی قیمت اور ایثارو فیاضی کی نادر مثال کا مرتبہ رکھتی ہے۔۲۰؂

دسمبر ۱۹۳۹ء میں دہلی میں اردو کانفرنس کا انعقاد عمل میں آیا تو گاندھی جی نے اردو کو مسلمانوں اور ہندی کو ہندوؤں کی زبان دے دیا۔ ۱۹۴۴ء میں ہندو مہاسبھا کے صدر سارکر نے بڑے پیمانے پر Anti Urdu Week (اردو مخالف ہفتہ) منانے کا اعلان کیاجس نے مسلمانوں کے جذبات کو بری طرح مجروح کیا۔۲۱؂ آزادی ملتے ہی یوپی کی حکومت نے سب سے پہلا کام یہ کیا کہ اپنے صوبے کے دفتروں، عدالتوں اور مدارس سے اردو کو یک قلم خارج کیا۔ حالانکہ یوپی وہ صوبہ ہے جہاں اردو نے وہ ترقی اور عروج حاصل کیا جو ہندوستان کی دوسری زبانوں کے لیے قابل رشک ہے۔۲۲؂

آزادئ ہند کے بعد حالات کے جبر کے تحت انجمن کو پاکستان میں پناہ لینی پڑی۔ انجمن کی شاخیں پورے ملک میں تھیں۔ تقسیم کے بعد پاکستان کی شاخوں کا الحاق ہندوستان کے مرکز سے قائم نہیں رہ سکتا تھا۔ اس لیے ضروری تھا کہ پاکستان کے لیے ایک نیا مرکز قائم کیا جائے۔ اس معاملے میں بڑی بحث رہی کہ یہ مرکز لاہور میں ہو یا کراچی میں۔ آخر یہ طے پایا کہ کراچی ہی میں رکھا جائے جو مرکزی حکومت کا بھی دارالحکومت ہے اور اس سے امدادملنے کی بھی توقع ہے۔ اور سندھ کی حکومت بھی ضرور کچھ نہ کچھ مدد دے گی۔۲۳؂ کراچی آنے اور ایک وسیع مکان مل جانے کے باوجود مولوی صاحب بھارت کا مرکز اور سابقہ وطنیت چھوڑنا نہ چاہتے تھے۔ سال بھر سے زیادہ وہ اسی رائے پر قائم رہے حتیٰ کہ بعض اوقات کراچی کے احباب مایوس و مکدر ہوجاتے تھے۔ لیکن بالآخر انھیں بھارت کو چھوڑنا پڑا۔ انجمن کا ایک سال تعطل اور تذبذب میں گزرا۔

۱۹۴۶ء میں انجمن ترقی اردو کے پاس تقریباً دولاکھ روپیہ نقد اور مطبوعات، کاغذ وغیرہ کوئی تین لاکھ روپے کا مصدقہ اثاثہ تھا۔ فروخت کتب و رسائل سے اس کی آمدنی کم و بیش پنسٹھ ہزار اور حیدرآباد کی امداد ملا کر ایک لاکھ روپیہ سالانہ سے بڑھ جاتی تھی۔ نقد و جنس کا سارا اثاثہ بھارت کی حکومت نے غصب کرلیا۔ مولوی صاحب کا ذاتی کتب خانہ تک اسی کی حرص و ہوس کا لقمہ بنا۔ بلوائی غنڈوں نے ان کے کپڑے، برتن، گھر کا سامان، اور ایک موٹر لوٹ لی۔ کتب خانہ کچھ زیادہ ہی بیش بہا ہوگا۔ اسے وہاں کے معزز حکام اور متوسلین نے دبا لیا۔صرف وہ کتابیں اور مسودات جنہیں مرتب کرنے کے لیے دریا گنج سے عربک کالج اور پھر محلہ چوڑی والاں کے مکان میں لے آئے تھے، بچ گئیں اور بہ مشکل تمام جناب مولوی صاحب کے بچے کچھے سامان کے ساتھ کراچی پہنچ گئیں ورنہ عمر بھر کے علمی شوق کا سرمایہ آزادئ ہند کے سر صدقے ہوا۔ ۱۹۴۸ء میں حیدرآبادی امداد کی یکسالہ رقم کسی نہ کسی طرح کراچی میں مل گئی تھی ۔ آخر میں بیس ہزار روپیہ حکومت پاکستان کی جانب سے موصول ہوا۔ ۲۴؂

مئی ۱۹۴۸ء سے انجمن کا اخبار ’’قومی زبان‘‘ کراچی سے جاری کردیا گیا اور انجمن ترقی اردو پاکستان کا نیا دستور بھی مرتب ہوگیا تھا، تاہم صحیح معنوں میں مستقل طور پر انجمن ۱۹۴۹ء سے پاکستانی ادارہ بنی ۔۲۵؂ اسی سال انجمن کے سابقہ صدر، سر تیج بہادر سپرو کا طویل علالت کے بعد الہ آباد میں انتقال ہوا جسے قدرت کی طرف سے بھی ایک اعلان خیال کرنا چاہیے کہ انجمن کا ہندوستان کا دور ختم، اور نئی مملکت پاکستان میں عہد جدید کا آغاز ہوتا ہے۔

انجمن ترقی اردو پاکستان کا جدید آئین مرتب کرکے ۱۹۴۸ء ہی میں اس کی از سر نو رجسٹری کرالی گئی تھی۔ پاکستان میں اس کے پہلے صدر سر شیخ عبدالقادر منتخب ہوئے لیکن سال بھر کے بعد ان کا انتقال ہوگیا اور ۱۹۵۰ء میں مجلس نظما نے مولوی عبدالحق کو صدر انجمن منتخب کیا۔۲۶؂ انجمن نے پاکستان آکر پہلی بڑی اور نئی مملکت کی نمائندہ اردو کانفرنس اپریل ۱۹۵۱ء میں کراچی میں منعقد کی۔ گورنر جنرل پاکستان خواجہ ناظم الدین نے اس کا افتتاح کیا۔ کانفرنس کے دوسرے اجلاس میں پہلی اور سب سے اہم قرارداد یہ تھی کہ کل پاکستان اردو کانفرنس حکومت سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ رسمی طور پر اردو کے قومی اور سرکاری زبان ہونے کا اعلان کرے۔یہ قرارداد ڈاکٹر خلیفہ عبدالحکیم نے پیش کی۔ انجمن کا ایک بڑا کارنامہ ’’ترقی اردو کالج‘‘ کی تاسیس بھی ہے۔ جولائی ۱۹۵۰ء میں سندھ یونیورسٹی نے ’’اردو کالج‘‘ کا الحاق منظور کرلیا۔۲۷؂ ۱۹۴۹ء سے محمد احمد سبزواری کی زیر ادارت ’’معاشیات‘‘ جاری ہوا، سہ ماہی ’’اردو‘‘۱۹۵۰ء، جبکہ ’’سائنس‘‘اور ’’تاریخ و سیاسیات‘‘ ۱۹۵۱ء سے جاری ہوئے۔۲۸؂

انجمن ترقی اردو کے زیر اہتمام مخطوطات کی اشاعت وترتیب و تدوین میں مشفق خواجہ (۱۹/ دسمبر۱۹۳۵ء۔ ۲۰۰۵ء) نے بھی معاونِ انجمن کی حیثیت سے ایک اہم کردار ادا کیا۔ ۱۹۵۷ء میں خواجہ صاحب کا مولوی عبدالحق سے تعارف ہوا جو ان کی وفات تک جاری رہا۔خواجہ صاحب، مولوی عبدالحق کی زندگی ہی میں انجمن کے اہم ترین رسائل ’’اردو‘‘ اور ’’قومی زبان‘‘ کے مدیر کی حیثیت سے فرائض انجام دے رہے تھے۔۱۹۵۸ء میں مولوی عبدالحق نے انھیں ’’قاموس الکتب‘‘ کا مدیر بھی مقرر کردیا۔ ۱۹۷۳ء میں خواجہ صاحب نے اگرچہ انجمن کی ملازمت سے استعفیٰ دے دیاتھا لیکن قلبی طور پر انجمن سے تعلق برقرار رہا اور علمی تعاون کرتے رہے۔۲۹ ؂ بابائے اردو مولوی عبدالحق کے انتقال (۱۶/ اگست ۱۹۶۱ء)کے بعدانجمن ترقی اردو کا انتظام و انصرام اختر حسین صاحب(یکم مارچ ۱۹۰۲ء۔ ۱۵/ جولائی ۱۹۸۳ء ) نے سنبھالا وہ تقریباً ۲۱ سال انجمن کے صدر رہے۔۳۰؂ ساتھ ہی ۱۹۶۲ء سے جمیل الدین عالی صاحب نے انجمن کے معتمد اعزازی کی حیثیت سے کام شروع کیا۔ معتمد کی حیثیت سے عالی صاحب نے اپنی نگرانی میں تین سو سے زیادہ علمی و ادبی کتابیں شائع کیں اور ان کتابوں کے پیش لفظ تحریر کیے جو ’حرفِ چند‘ کے عنوان سے چار جلدوں پر مشتمل ہیں۔۱۳ نومبر ۲۰۰۲ء کو ڈاکٹر جمیل الدین عالی کی کوششوں سے جامعہ اردو کا قیام عمل میں آیا۔

انجمن ترقی اردو پاکستان کے دوسرے صدر اختر حسین کی وفات کے بعد قدرت اللہ شہاب (۱۹۱۸ء۔۱۹۸۶ء) کوصدرِ انجمن مقرر کیا گیا۔جس وقت انھیں صدر مقرر کیا گیا وہ اسلام آباد میں تعینات تھے اس لیے وہ کراچی کے سفر میں رہتے اور یہاں کے انتظامات کا جائزہ لیتے رہتے تھے۔ شہاب صاحب کے بعد نورالحسن جعفری (۱۹۲۱ء۔ ۱۹۹۶ء) انجمن کے تیسرے صدر بنے۔ جعفری صاحب کے دور میں تحقیقی مقالوں کی کتابی شکل میں اشاعت کا آغاز ہوا نیز دیگر اشاعتی سرگرمیوں پرخصوصی توجہ دی گئی۔۳۱؂ جعفری صاحب کے انتقال کے بعد ۱۴/ دسمبر ۱۹۹۶ء کو انجمن کے متولی، وفاقی معتمد مالیات اور ماہر اقتصادیات آفتاب احمد خان کو اتفاقِ رائے سے انجمن کے نئے صدر کی حیثیت سے منتخب کیا گیا۔۳۲؂ ۲۰۱۴ء میں فاطمہ حسن صاحبہ نے انجمن کے معتمداعزازی کی حیثیت سے ذمہ داریاں سنبھالیں جس کے بعد انجمن کی فعالیت میں اضافہ ہوا۔ انجمن کے موجودہ صدر جمیل الدین عالی کے صاحبزادے ذوالقرنین جمیل ہیں۔

انجمن کے زیر سایہ دو بڑے علمی ادارے بھی قائم ہوئے جو انجمن کے شروع کیے ہوئے کام سر انجام دے رہے ہیں:’اردو لغت بورڈ کراچی‘، اور ’ اردو سائنس بورڈ لاہور‘۔انجمن ہی کی تحریک اور پیہم کوششوں کے نتیجے میں قومی سطح پر نفاذ اردو کے لیے وفاقی اور مختلف صوبائی حکومتوں اور نجی سطح پر جو کام ہورہا تھا اس سے استفادہ کرتے ہوئے وفاقی حکومت نے ’’مقتدرہ قومی زبان‘‘ اسلام آباد تشکیل کی۔ مقتدرہ ایک خالص سرکاری ادارہ ہے جس کا مقصد قومی زبان کو سرکاری دفاتر میں نافذ کرانا ہے۔ انجمن کی بیشتر مطبوعات اردو زبان و ادب میں لازمی حوالوں کی حیثیت رکھتی ہیں۔

انجمن کے کارنامے ہماری قومی تاریخ کا حصہ ہیں۔ انجمن کے اس کردار پر خود انجمن کی تاریخ کے علاوہ دوسری کئی تصنیفات و تحقیقی مقالہ جات موجود ہیں۔ یہاں ہم نے انجمن کی تاریخ کا ایک مختصر جائزہ پیش کیا ہے۔ انجمن کی ایک بڑی دولت اس کا کتب خانہ ہے۔ انجمن کا کتب خانہ نادرو نایاب، مخطوطات، مکتوبات اور کتابوں سے مالا مال اور علم و ادب کے متعدد گوشوں پر محیط اپنی نوعیت کا واحد کتب خانہ ہے جس میں اردو، فارسی، عربی، انگریزی، جرمن اور فرانسیسی کتابوں کا ذخیرہ ہے جس سے استفادے کے لیے دنیا بھر سے محققین آتے ہیں۔ اس کے اردو، فارسی اور عربی کے قلمی نسخوں کی توضیحی فہرستیں مرتب ہو کر شائع ہوچکی ہیں۔

پیش نظر مضمون میں افادۂ عام کے لیے انجمن کے ذخیرۂ نعت و منقبت کی فہرست۳۳؂ پیش کی جارہی ہے۔

فن نمبر عنوان مصنف/مؤلف ناشر/مطبع سنہ طبع مقام اشاعت 7.22.2 باغ مدینہ عاشق حسین ہاتف آئیں دکن پریس 1318ھ حیدرآباد

7.22.3 م۔ن فدا خالدی دہلوی اشتیاق پرنٹنگ پریس 1983ء کراچی

7.22.4 بوستان نعت مرزا محبوب علی بیگ واصف تاج پریس 1339ھ حیدرآباد

7.22.5 بہاربے خزاں ۔ سعادت پریس ۔ بلند شہر

7.22.6 بہار خلد کفایت علی کافی مرادآبادی ۔ 1258ھ ۔

7.22.7 بہارستان(جلددوم) محمد محی الدین قادری خاطر تجری پریس 1296ھ بنگلور

7.22.8 بہارستان منقبت (غوث اعظم) عبدالقادر فقیر قادری اعجاز محمدی پریس 1311ھ حیدرآباد

7.22.9 بیاض مدینہ عاشق حسین خان ہاتف شوکت الاسلام پریس ۔ ایضاً

7.22.10 گلشن جانفزا شررلکھنوی لیلسٹن پریس ۔ لاہور

7.22.11 ذکرجمیل ماہرالقادری انتظامی پریس ۔ حیدرآباد

7.22.12 نبی کریم ﷺکاذکر مبارک بلوچستان میں ڈاکٹر انعام الحق کوثر امپرنٹ پریس 1983ء لاہور

7.22.13 قاب قوسین اقبال عظیم پنجاب بک ہاؤس 1984ء کراچی

7.22.14 ثنائے خواجہ کونین درداسعدی الائیڈ پرنٹنگ پریس 1983ء حیدرآباد

7.22.16 شمائل نامۂ حضرت رسول ۔ رحمانیہ پریس 1337ھ مدراس

7.22.17 جنان السیر عبدالحئی احقر محمدی پریس 1301ھ بنگلور

7.22.18 گلبن نعت غلام سرور قادری راجپوت پرنٹنگ پریس 1909ء لاہور

7.22.21 ارمغان اہل دل ( نعت ومنقبت) شبیر مخفی علمی القادری ایجوکیشنل پریس ۔ کراچی

7.22.23 چارگل محمد صادق الحسینی نظام المطابع ۔ مدراس

7.22.24 چشمہ فیض بنوں مرتبہ:احمد علی قمر عطاء الرحمن پریس 1306ھ مدراس

7.22.25 چمنستان رائج عبدالرزاق رائج ۔ 1303ھ ۔

7.22.27 حبیب العافیں حبیب علی شاہ حبیب مختار الملک پریس 1281ھ حیدرآباد

7.22.28 رسالہ شمس الدین ۔ 1275ھ ۔

7.22.29 منحمنا عبدالعزیز خالد میرائی پرنٹرز 1966ء کراچی

7.22.32 حمد ونعت ۔ مرتضائی پریس ۔ آگرہ

7.22.34 7.22.35 7.22.36 7.22.37 چناباں فردوس (نسیم جنت ووفات نامہ) مولوی کفایت علی کافی محمدی پریس 1270ھ ۔ 1283ھ 1282ھ کانپور

7.22.39 دربار رسول ﷺ خواجہ دل محمد راجپوت پرنٹنگ پریس 1916ء لاہور

7.22.41 جنان السیر مولانا مولوی شاہ عبدالحئی مطبع فردوسی 1318ھ مدراس

7.22.46 7.22.47 7.22.48 ریاض الجنان محمد باقر آگاہ رحمانی پریس 1285ھ حیدرآباد

7.22.54 زمزمۂ نعت محمد محسن خاں متین اعظم پریس ۔ حیدرآباد

7.22.55 ساغر دکن(حصّہ اوّل) شیخ احمد شیدا اعظم پریس 1335ھ حیدرآباد

7.22.56 سبیل نجات عنایت محمدی پریس 1265ھ کانپور

7.22.58 سراپائے سید المرسلین محمد عبدالرزاق رائج نولکشور پریس 1899ء کانپور

7.22.59 سراپائے رسول ﷺ محمد محسن کاکوروی مصطفائی پریس 1270ھ ۔

7.22.67 شگوفۂ نعت شیخ رمضان علی مجتبائی پریس 1312ھ لکھنؤ

7.22.73 شمع محفل ۔ مرغوب ایجنسی 1917ء لاہور

7.22.74 صراط المستقیم محمد وزیر ۔ 1216ھ بمبئی

7.22.77 فراید درفواید محمد باقر آگاہ رضوی پریس 1306ھ بنگلور

7.22.85 کشت خلد حبیب یوسف شریف افضل پریس 1354ھ حیدرآباد

7.22.87 کلام کوثر کوثر ۔ ۔ ۔

7.22.88 کلمۂ لاالہ الااللہ ۔ نظامی پریس 1291ھ کانپور

7.22.89 7.22.90 7.22.219 گلبن نعت زینب بی بی محجوب احمدی پریس / دیپک راجپوت پریس /ریاض ہند پریس 1328ھ 1909ء 1281ء لکھنؤ لاہور امرتسر

7.22.91 گلدستۂ احمدی (حصّہ دوم) ۔ شوکت الاسلام پریس ۔ حیدرآباد

7.22.91 گدست�ۂ حاجی علاء الدین احمد حاجی اعظم پریس ۔ حیدرآباد

7.22.93 گلدستۂ نعت علی احمد خاں رفعت مطبع شرفیہ 1310ھ مدراس

7.22.94 گلدستۂ کیف(حصّہ اوّل) کیف نظام دکن پریس 1313ھ حیدرآباد

7.22.95 7.22.96 گلدستۂ محبوب دکن (حصّہ اوّل) ۔ انبیکا پرنٹنگ پریس 1328ھ حیدرآباد

7.22.97 7.22.98 7.22.99 7.22.100 7.22.101 گلدستۂ محسن محمد محسن کاکوروی نولکشور پریس 1885ء کانپور

7.22.102 گلدستۂ محمدی(حصّہ اوّل) مرتبہ:سید حسین ابوالعلائی پریس 1319ھ حیدرآباد

7.22.103 گلزار مومنین(مایۂ بقا) محمود علی حرف سید عبداللہ بقا گلزار ابراہیم پریس ۔ حیدرآباد

7.22.104 گلستان نعت شاطر (حصّہ دوم) عبدالرحمن مدراسی شاطر عزیز دکن پریس ۔ حیدرآباد

7.22.108 مجموعہ مدحیات و مناقبات قاضی ابراہیم حیدری پریس 1291ھ بمبئی

7.22.109 مجموعہ نجم الضیاء ایضاً حیدری پریس ۔ ایضاً

7.22.110 7.22.111 مجموعہ نورنامہ،شمائل نامہ،کلمہ نامہ،عہد نامہ ۔ شمس المطابع/ عزیز دکن پریس ۔ حیدرآباد

7.22.114 مجموعہ وفات نامہ رسول، قصہ دائی حلیمہ قصہ ۔ ۔ ۔ ۔

7.22.115 مجموعہ وفات و قصہ حضرت اویس قرنی، مناجات بیوہ سرور برہانیہ پریس ۱۳۲۹ھ حیدرآباد

7.22.116 ترتیل سید اختر حسین اختر آفسٹ پریس ۔ کراچی

7.22.120 مدینہ الانوار نامی نظام المطابع 1310ھ مدراس

7.22.124 معجزات امیر المومنین ۔ محمدی پریس 1265ھ ۔

7.22.148 تحفت الاخواں (مناقب علی) طیبی حیدری پریس 1270ھ بمبئی

7.22.149 مولوداحمدیہ شاہ رؤف احمد رافت ۔ ۔ ایضاً

7.22.150 مولد شریف بہاریہ ودیگر شہید،کافی نظامی پریس 1286ھ کانپور

7.22.151 مولود مرغوب القلوب شاہد ۔ ۔ ۔

7.22.152 نعت اوراسلام وحیدہ نسیم اوکھائی پریس 1985ء کراچی

7.22.153 میخانۂ تصور آباد پیلی بھیتی اسٹینڈرڈ پرنٹنگ پریس 1982ء ایضاً

7.22.159 ناصر العاشقین ناصر مخزالمطابع 1322ھ لکھنؤ

7.22.164 7.22.165 نذرامجد(مسدس) سید احمد حسین امجد عمادپریس ۔ حیدرآباد

7.22.166 نذر صوفیہ(حصّہ اوّل) مرتبہ:اسد علی حامی الاسلام پریس 1913ء دہلی

7.22.167 نظم برحق محمد فیاض الدین فیاض محبوب شاہی پریس 1300ھ حیدرآباد

7.22.168 نعت سروری غلام سرور نولکشور پریس 1911ء کانپور

7.22.169 نورظہور احمد حسین مائل ۔ 1304ھ ۔

7.22.171 7.22.173 نورنامہ وشمائل نامہ،کلمہ نامہ ۔ نظامی پریس / نولکشور پریس 1293ھ 1873ء کانپور

7.22.172 نورنامہ فاضل انوار محمدی پریس 1308ھ ۔

7.22.174 رائے بہادر کی نعت حسن نظامی محبوب المطابع برقی پریس 1926ء دہلی

7.22.175 فروغ جاوید عرف نعت سعید محمد سعید کریمی پریس 1310ھ بمبئی

7.22.185 نوید سخن مشرف علی مشرف نولکشور پریس 1213ھ لکھنؤ

7.22.186 7.22.187 7.22.188 وفات نامہ ۔ محمدی پریس/ مصطفائی پریس/ میر حسن رضوی پریس 1261ھ 1281ھ لکھنؤ

7.22.208 ہدیہ فاضل محمد حسام الدین فاضل اعظم پریس 1352ھ حیدرآباد

7.22.208 7.22.214 7.22.215 یادگار دستگیری غلام دستگیر محبوب شاہی پریس 1317ھ ایضاً

7.22.216 7.22.217 وفات نامہ:دائی حلیمہ، قصیدہ شہیدی،علمی شہید چشمۂ فیض/ وکٹوریہ پریس 1304ھ 1301ھ لکھنؤ لاہور

7.22.218 برگ گل(دیوان مان) سید محمد مرتضیٰ نیروانی بیان حدیقتہ العلوم پریس ۔ میرٹھ

7.22.220 مدح رسول کریم ﷺ میر بہادر علی سید ۔ ۔ ۔

7.22.221 حدیث قدسی مرتبہ:قاضی محمد عمر مصطفائی پریس 1297ھ کانپور

7.22.222 دعائے سحر (مناجات شائق) سید اعظم علی شائق شمس الاسلام پریس 1327ھ ۔

7.22.223 چمنستان بے نظیر محمد ابراہیم شاطر رحمانی پریس 1327ھ مدراس

7.22.224 مخمس نعتیہ محمد محسن کاکوروی، امیر مینائی شام اودھ پریس 1275ھ ۔

7.22.225 مدیح خیرالمرسلین ایضاً ایضاً 1292ھ ۔

7.22.229 عقائد آگاہ محمد باقر آگاہ ۔ ۔ ۔

7.22.231 سلام ارمغانِ حرم محمد قاسم مسلم افریقی نظامی پریس 1955ء لکھنؤ

7.22.232 7.22.244 سیرت نبوی شیخ محمد عثمان پونوی برقی کوثر پریس 1952ء 1951ء بنگلور

7.22.245 بادہ عرفان محمد عبداللہ فائق کرتپوری باب الاسلام پریس 1955ء کراچی

7.22.246 ہدیہ شاد مرزا رحمت اللہ بیگ صاحب دکن پریس 1323ھ حیدرآباد

7.22.247 7.22.292 گلزار معرفت امداد اللہ امداد فیروز پرنٹنگ پریس 1323ھ ایضاً

7.22.251 ہجرت نامہ مسکین ۔ ۔ ۔

7.22.253 مجموعہ بست ویک رسائل امیر حافظ ۔ 1301ھ ۔

7.22.256 بہار خلد کفایت علی کافی مراد آبادی گلشن احمدی پریس 1288ھ لکھنؤ

7.22.261 7.22.262 7.22.270 7.22.271 دائی حلیمہ وحضرت بلال شہید نظامی پریس/ فردوسی پریس خیرخواہ دکن پریس 1292ھ 1278ھ 1292ھ کانپور

بنگلور

7.22.265 مجموعہ وفات نامہ،حلیمہ شریف، حضرت بلال کافی شہید،شہیدی بھگواں داس پریس ۔ ۔

7.22.276 بہار خلد(ترجمہ شمائل النبی) کفایت علی کافی مرادآبادی ۔ 1261ھ ۔

7.22.282 ریاض الجنان ًباقرآگاہ رحمانی پریس 1285ھ ۔

7.22.283 سراپائے رسول اکرم ﷺ محمد محسن کاکوروی شام اودھ پریس ۔ ۔

7.22.285 خزینۂ نعت بشیر رداری ایجوکیشنل پریس 1968ء کراچی

7.22.286 گلشن فردوسی حکیم معصوم علی شیخ فتحپوری محمدی پریس ۔ کانپور

7.22.287 الاسماء المنظومہ حمید صدیقی حمید لکھنوی نامی پریس ۔ لکھنؤ

7.22.289 منتخب نعتیہ اشعار شفیق بریلوی مرکز علوم اسلامیہ 1973ء کراچی

7.22.290 الاسماء الحسن منظوم عبدالرحمن دانش فیروز سنز ۔ لاہور

7.22.291 نعتیہ مشاعرہ عیش ٹونکی ایجوکیشنل پریس 1972ء کراچی

7.22.293 درود ان پر یکتاامروہوی سندھ آفسٹ پرنٹرز 1975ء ایضاً

7.22.294 ذکر حبیب المعروف متاع کارواں شفیق اکبرآبادی ایجوکیشنل پریس 1975ء ایضاً

7.22.295 بادۂ عرفاں نعیم تقوی افریشائی پریس 1979ء ۔

7.22.299 متاعِ عزیز عزیز لدھیانوی فیاض پریس 1980ء لاہور

7.22.300 فریاد طاہرہ محمد فاضل اقبال بک ڈپو 1981ء کراچی

7.22.301 7.22.398 جواہر النعت عزیز صابری بزم یوسفی 1981ء ایضاً

7.22.302 کلام منقبت مرتبہ:سید فضل المتین نیشنل فائن پرنٹنگ پریس ۔ حیدرآباد

7.22.303 لالۂ صحرا رئیس امروہوی ادارۂ دین جدید ۔ کراچی

7.22.305 ورفعنا لک ذکرک راجا رشید محمود پاپولر پبلشرز 1977ء لاہور

7.22.306 حدیثِ شوق راجا رشید محمود ورک مین پرنٹرز 1982ء ایضاً

7.22.307 عطر کلام غنی مجموعہ سلام مظہر حسین انس اثناعشری ۔ دہلی

7.22.308 ایک جن کی نعت حسن نظامی دہلوی دلی پرنٹنگ ورکس 1927ء ایضاً

7.22.309 ذکر خیرالانام حنیف اسعدی طابع برادرس پرنٹرز 1984ء کراچی

7.22.310 حمد درداسعدی الائیڈ پریس 1985ء حیدرآباد


7.22.312 مینار حرم بشیر فاروق احمد برادرز 1986ء کراچی

7.22.313 آہ فرات اختر نسیم کاروان مشرق 1986ء ایضاً

7.22.315 گلگشت بہشت میر سید علی شائق سید پبلی کیشنز 1964ء ایضاً

7.22.316 گلزار مغفرت ایضاً ایضاً ۔ ایضاً

7.22.317 وحدت ومدحت جمیل عظیم آبادی راشد پبلی کیشنز 1987ء ایضاً

7.22.318 بہشت عقیدت واثق ذائقی بنگلوری انجمن غلامان مصطفی دربار سلیمیہ 1986ء ایضاً

7.22.319 7.22.320 شمس الضحیٰ قمر وارثی بزم ارباب سخن پاکستان 1987ء 1985ء ایضاً

7.22.321 7.22.328 7.22.457 7.22.393 اارمغان حافظ حافظ عبدالغفار حافظ بزم رضا ایضاً فضلی سنز/ بزم رضا 1985ء 1985ء 2002 ء 1998ء ایضاً

7.22.322 7.22.327 خورشید رسالت ﷺ خورشید ایلچ پوری شکیل پرنٹنگ پریس 1987ء ایضاً

7.22.323 نعت ہی نعت نیر اسعدی احمد برادرز 1987ء ایضاً

7.22.324 اظہارعقیدت صدیق فتحپوری حسان پبلی کیشنز 1987ء ایضاً

7.22.325 حرا کاچاند محمد صابر کوثر مکتبہ کوثر 1987ء ایضاً

7.22.326 مدارج النعت سید حسین علی ادیب رائپوری مشہور آفسٹ پریس 1986ء ایضاً

7.22.329 لوائے حمد بقا نظامی ادارۂ القرآن پریس 1988ء ایضاً

7.22.330 حمد ونعت ابوالامتیازع۔س۔مسلم مرشد پرنٹنگ پریس 1984ء لاہور

7.22.331 درباررسالتﷺ میں صبا متھراوی مکتبہ اردو خیابان صبا 1972ء کراچی

7.22.332 حضورﷺ اختر لکھنوی احمد برادرز 1988ء ایضاً

7.22.333 ارمغان عقیدت مرزا مقبول بیگ بدخشانی/ ڈاکٹر عبدالغنی رہبر پرنٹرز ۔ لاہور

7.22.334 جمال عبد الرحمن جامی ؒ ۔ ۔ ۔

7.22.335 رحمت لقب اقبال صفی پوری مرکز نعت صفی پوری ہاؤس 1988ء کراچی

7.22.336 شہر علم سہیل غازی پوری یقین آرٹ پریس 1987ء ایضاً

7.22.337 اردو نعت کاشرعی محاسبہ شمس بدایونی مکتبہ جامعہ لمیٹڈ 1988ء ایضاً

7.22.338 منارۂ نور(مجموعہ نعت) حیرت الہٰ آبادی افریشیا پرنٹنگ پریس 1989ء ۔

7.22.339 ۱۵ ویں صدی ہجری کا پہلا انتخاب صل علیٰ محمد ۔ جامع مسجد باب الاسلام آرام باغ ۔ کراچی

7.22.340 7.22.341 نعتیہ کلام ندیم نیازی عیسیٰ ندیم اکیڈمی ۔ ۔

7.22.342 7.22.343 ضوفشاں ( نعت ومنقبت) محبت خان بنگش ادارۂ علم و ادب 1990ء ۔

7.22.344 ارمغان عقیدت سید حسین شاہ فدا ٹی ایس پرنٹرز 1989ء ۔

7.22.345 اردو میں نعت گوئی ڈاکٹر ریاض مجید اقبال اکادمی پاکستان 1990ء ۔

7.22.346 سحاب کرم عرفان رضوی بزم نعت پبلی کیشنز 1991ء ۔

7.22.347 راہ حجاز عرفان رضوی برائٹ فیوچر پبلی کیشنز 1990ء ۔

7.22.348 ابر رحمت ایضاً ایضاً 1989ء ۔

7.22.349 سحاب فیضان عرفان رضوی بزم نعت پبلی کیشنز 1991ء ۔

7.22.350 گہرہائے فروزاں عرفان رضوی مکتبہ خورشیدیہ 1989ء ۔

7.22.351 مشعل عشق ایضاً برائٹ فیوچر پبلی کیشنز 1989ء ۔

7.22.352 صاحب الجمال انجم رحمانی منظور عظمت پبلشرز 1986ء ۔

7.22.353 عرفان عبد عبدالرحمن عبد نیویارک اردو انجمن نیویارک 1991ء ۔

7.22.354 نقش قلم ڈاکٹر سلیمان اطہر جاوید کتب خانہ عزیز 1992ء ۔

7.22.355 شہپر جبرئیل علیہ السلام بقانظامی عظیم آبادی ایجوکیشنل پریس 1992ء ۔

7.22.356 تاباں تاباں لیث قریشی ایضاً 1991ء ۔

7.22.357 زاد آخرت مولاناجامی بدایونی نوصف پرنٹرز 1991ء ۔

7.22.358 بحضور حق تعالیٰ کاوش زیدی رضا بک لنکرز 1990ء ۔

7.22.359 مدحت خیرالانام ماجد علی کاوش زیدی رضا بک لنکرز 1991ء ۔

7.22.360 عرفان عبد عبدالرحمن عبد نیویارک اردو انجمن 1991ء ۔

7.22.361 گہرہائے فروزاں عرفان رضوی مکتبۂ خورشیدیہ 1988ء ۔

7.22.362 نورازل قصری کانپوری مکتبۂ قصری 1980ء ۔

7.22.363 اقراء صبہا اختر مکتبۂ ندیم 1981ء ۔

7.22.364 نوائے سروش نثاراحمد جمیعت الفلاح 1387ھ ۔

7.22.365 ارمغان جمیل جمیل نقوی ایسٹ پبلشرز ۔ ۔

7.22.366 قاب قوسین اقبال عظیم فیرفین پبلشرز 1992ء ۔

7.22.367 رہبرورہبراں صوفی مسعود احمد رہبر محبوبی مرکزی انجمن رہبر اسلام 1993ء ۔

7.22.368 ذکر ارفع مبارک مونگیری مبارک مونگیری اکیڈیمی 1994ء ۔

7.22.369 نعت رنگ صبیح رحمانی اقلیم نعت 1996ء ۔

7.22.370 چراغِ حرا محمد زبیر فاروقی / شوکت الٰہ آبادی ایجوکیشنل پریس ۱۹۹۵ء کراچی

7.22.371 طوبیٰ پروفیسر ہارون رشید عالم پرنٹرز 1995ء ۔

7.22.372 ورد نفس خواجہ ریاض الدین عطش آئی۔این۔ایس ۔پبلی کیشن پریس 1992ء ۔

7.22.373 7.22.383 ذکر صل علےٰ عزیز الدین خاکی القادری ایجوکیشنل پریس 1994ء ۔

7.22.374 حرف عقیدت محمد کمال اظہر جہانگیر بک ڈپو ۔ ۔

7.22.375 اللہ و رسول ﷺ اابوالامتیاز ع۔س۔مسلم معظم پرنٹرز 1993ء ۔

7.22.376 کاروان حرم ایضاً ایضاً 1991ء ۔

7.22.377 زمزمۂ سلام ایضاً ایضاً 1993ء ۔

7.22.378 حمد ونعت ایضاً ایضاً 1991ء ۔

7.22.379 جادۂ نعت صبیح رحمانی ممتاز پبلشرز 1993ء ۔

7.22.380 نعت رنگ ایضاً اقلیم نعت 1996ء ۔

7.22.381 تاباں تاباں لیث قریشی ایجوکیشنل پریس 1991ء ۔

7.22.382 آپ ﷺ حنیف اسعدی اقلیم نعت 1996ء ۔

7.22.384 سرکار عالم ﷺ لطیف اثر لیزر لائن پرنٹرز 1995ء ۔

7.22.385 شافع محشر ﷺ ایضاً ایضاً 1995ء ۔

7.22.386 طور سے حراتک افسر ماہ پوری پرنٹو گراف پریس 1996ء ۔

7.22.387 کعبہ وطیبہ اابوالامتیاز ع۔س۔مسلم معظم پرنٹرز 1993ء ۔

7.22.388 زمزمۂ درود ایضاً مقبول اکیڈمی 1993ء ۔

7.22.390 عکس کعبہ وروضۃ الجنت ایضاً ۔ ۔ ۔

7.22.391 دست�ۂ گل فاضل عثمانی ۔ 1992ء ۔

7.22.392 اساس سرشار صدیقی ۔ 1990ء ۔

7.22.394 علامہ اقبال اور میرحجاز ڈاکٹر رفیع الدین ہاشمی اظہر سنز پرنٹرز 1994ء ۔

7.22.395 حراکاچاند محمد صابر کوثر مکتبہ کوثر 1987ء ۔

7.22.396 ایقان جمیل نظر جمیل نظر فاؤنڈیشن 1994ء ۔

7.22.397 انوار کرم حیدری منزاپرنٹنگ کارپوشن 1993ء ۔

7.22.399 نورسخن نوراحمدمیرٹھی سہیل پریس ۔ ۔

7.22.400 خزینۂ حمد مرتبہ:طاہر سلطانی ادارۂ چمنستان حمد ونعت 1996ء ۔

7.22.401 حرف عقیدت محمد کمال اظہر جہانگیر بک ڈپو 1994ء ۔

7.22.402 رحمت بے کراں جاوید اقبال ستار نہال پریس 1995ء ۔

7.22.403 7.22.438 نبی الحرمین ﷺ صوفی رہبر چشتی مرکزی انجمن رہبر اسلام پاکستان 1995ء ۔

7.22.404 تابندگی خمار انصاری بزم تخلیق ادب پاکستان 1995ء ۔

7.22.405 نعت میری زندگی طاہر سلطانی ادارۂ چمنستان حمد ونعت 1997ء ۔

7.22.406 اجمل واکمل محسن احسان القلم 1996ء ۔

7.22.407 نعت رنگ۔۴ صبیح رحمانی اقلیم نعت 1997ء ۔

7.22.408 نعت رنگ ۔۵ ایضاً ایضاً 1998ء ۔

7.22.409 سرّکن فکاں مانی فاروقی المہدی مطبوعات 1997ء ۔

7.22.410 خدائے ذوالجلال محبت خان بنگش ادارۂ علم وادب 1996ء ۔

7.22.411 اردو کی نعتیہ شاعری ڈاکٹر فرمان فتح پوری حلقہ نیازونگار 1998ء ۔

7.22.412 جہان حمد طاہرسلطانی جہان حمد پبلی کیشنز 1998ء ۔

7.22.413 بے کنارہ کوثر مانی فاروقی المہدی مطبوعات 1998ء ۔

7.22.414 شاخ طوبیٰ روشن علی عشرت دبستان آرزو پاکستان 1999ء ۔

7.22.415 اردو نعت اورجدید اسالیب عزیز احسن فضلی سنز 1998ء ۔

7.22.416 زبور حرم کلیات نعت اقبال عظیم نصرت حسان نعت کونسل پاکستان 1999ء ۔

7.22.417 صحیفہ انوار محمد ذکی دہلوی ایوان علم و ادب ۱۹۹۹ء کراچی

7.22.418 آدم تارحمت عالم ﷺ انوارعزمی مرکزی انجمن سہروردیہ 1997ء ۔

7.22.419 نام بنام حمد وثناء ایضاً ایضاً 1998ء ۔

7.22.420 نام بہ نام مدحت ایضاً ایضاً 1998ء ۔

7.22.421 جہان حمد طاہر سلطانی جہان حمد پبلی کیشنز 2000ء ۔

7.22.422 حمد میری زندگی ایضاً ایضاً 2000ء ۔

7.22.423 7.22.443 نقش اوّلین (حمدیہ اور نعتیہ کلام ) زاہد فتح پوری مکتب آل مشفق 2000ء ۔

7.22.424 انتخاب نعت۔ ۱ عبدالغفور قمر نیو فائن پرنٹرز ۔ ۔

7.22.425 انتخاب نعت۔ ۲ ایضاً ایضاً ۔ ۔

7.22.426 انتخاب نعت۔ ۳ ایضاً ایضاً ۔ ۔

7.22.427 انتخاب نعت۔ ۴ ایضاً ایضاً 1997ء ۔

7.22.428 انتخاب نعت۔ ۵ ایضاً ایضاً 1998ء ۔

7.22.429 انتخاب نعت۔ ۶ ایضاً ایضاً 1998ء ۔

7.22.430 انتخاب نعت۔ ۷ ایضاً ایضاً 1998ء ۔

7.22.431 انتخاب نعت۔ ۸ ایضاً ایضاً 1998ء ۔

7.22.432 انتخاب نعت۔ ۹ ایضاً ایضاً 1998ء ۔

7.22.433 انتخاب نعت۔ ۱۰ ایضاً ایضاً 1998ء ۔

7.22.434 انتخاب نعت۔ ۱۱ ایضاً ایضاً 1998ء ۔

7.22.435 انتخاب نعت۔ ۱۲ ایضاً ایضاً 1998ء ۔

7.22.436 انتخاب نعت۔ ۱۳ ایضاً ایضاً 1998ء ۔

7.22.437 رہبر رہبراں خواجہ صوفی مسعود احمد مرکزی انجمن رہبر اسلام پاکستان 1993ء ۔

7.22.439 بیعت جعفر بلوچ الفیصل اردو بازار 2001ء ۔

7.22.440 اعتراف خان اختر ندیم ۔ ۔ ۔

7.22.441 نسیم حجاز جگن ناتھ آزاد محروم میموریل لٹریری سوسائٹی 1999ء ۔

7.22.442 دیارگل ناصر کاسگنجوی پاک صابری پرنٹرز 2002ء ۔

7.22.444 برگ گل سید نفیس الحسینی شرکت پرنٹنگ پریس 2003ء ۔

7.22.445 7.22.467 جذبات حامد (حصّہ اوّل) مولانا محمد عبدالحامد قادری ایس ایس پرنٹرز 2003ء ۔

7.22.446 مدینہ یادآتاہے رضا اللہ حیدر مکتبہ رضویہ 2004ء ۔

7.22.447 نعت اورآداب نعت کوکب نورانی اوکاڑوی مہر منیر اکیڈیمی انٹرنیشنل 2004ء ۔

7.22.448 مرے دل پر کعبے کادرکھلا جاوید اختر گیلانی پبلی کیشنز 2006ء ۔

7.22.449 سفرپل صراط کا نصیر احمد کلر کوڈ پرنٹرز 2004ء ۔

7.22.450 فانوس ہفت رنگ رشیدہ عیاں ذکی پرنٹرز 2004ء ۔

7.22.451 ارمغان نعت شاعر علی شاعر ۔ 2005ء ۔

7.22.452 رہبر نعت صوفی رہبر چشتی مرکز انجمن رہبر اسلام پاکستان 2004ء ۔

7.22.453 تکمیل وفا بیگم سلطانہ ذاکرادا اوکھائی پریس 1999ء ۔

7.22.454 طائر مدینہ: کلام طیب محمد طیب راقم علیگ مدرسہ حفظ القرآن مکتبہ راقم علیگ ۔ ۔

7.22.455 باوضو آرزو محمد فیروز شاہ فیض الاسلام پرنٹنگ پریس 2004ء ۔

7.22.456 7.22.489 پیامبر مغفرت مخزن نعت مقبول ابوالھجر ساجد علی ساجد اسدی بزمِ احبابِ اسدی ۲۰۰۰ء حیدرآباد

7.22.457 ارمغان حافظ (نعتیہ دیوان) حافظ عبدالغفارحافظ فضلی سنز 2002ء ۔

7.22.458 مرے دل پہ کعبے کادر کھلا جاوید منظر گیلانی پبلی کیشنز 2006ء ۔

7.22.459 تفہیم منظوم مخدوم علی ممتاز دنیائے ادب 1999ء ۔

7.22.460 یارسول عربی ﷺ اختر اندوری فدائی بلال پبلی کیشنز 2009ء ۔

7.22.461 مینارہ نور حیرت الہٰ آبادی افریشیا پرنٹنگ پریس 1989ء ۔

7.22.462 ورفعنا لک ذکرک سید ذوالفقار حسین نقوی احمد برادرز 2006ء ۔

7.22.463 سائبان حیات نظامی جہان پبلی کیشنز 2010ء ۔

7.22.464 فانوس ہفت رنگ رشیدہ عیاں ذکی پرنٹرز 2004ء ۔

7.22.465 سائبان حیات نظامی جہان پبلی کیشنز 2010ء ۔

7.22.466 میثاق:شعر عقیدت سرشارصدیقی مسعود پرنٹرز 2002ء ۔

7.22.468 رب العالمین سجاد سخن پاک صابری پرنٹرز 2001ء کراچی

7.22.469 جاأہ رحمت صبیح رحمانی نعت ریسرچ سینٹر 2009ء ۔

7.22.470 سائبان حیات نظامی جہان حمد پبلی کیشنز 2010ء ۔

7.22.471 الہام کی بارش شاعر علی شاعر ایضاً 2009ء ۔

7.22.472 7.22.473 غنچہ ولایت علی میر میرایجوکیشنل سوسائٹی 2011ء ۔

7.22.474 سرطیبہ پروین اختر ارباب ادب 2005ء ۔

7.22.475 نعت روشنی طاہر سلطانی جہان حمد پبلی کیشنز 2012ء ۔

7.22.476 نعتیہ تروینیاں ٖڈاکٹر محمد مشرف حسین انجم بزم رنگ ادب 2010ء ۔

7.22.477 مکارم اخلاق خمار فاروقی جہان حمد پبلی کیشنز 2012ء ۔

7.22.478 نعت روشنی طاہر سلطانی ایضاً 2012ء ۔

7.22.479 ثنائے محمد ﷺ ایاز صدیقی بزم تخلیق ادب پاکستان 2011ء ۔

7.22.480 نعت رحمت طاہر سلطانی جہان حمد پبلی کیشنز 2013ء ۔

7.22.481 رفیع نعتیں رفیع بدایونی رائٹرزبک فاؤنڈیشن 2008ء ۔

7.22.482 7.22.512 امیدطیبہ رسی عزیز احسن نعت ریسرچ سینٹر 2012ء ۔

7.22.483 بحر تجلیات ریاض ندیم نیازی شرکت پرنٹنگ پریس 2012ء ۔

7.22.484 7.22.485 7.22.486 نعت عظمیٰ (مجموعۂ نعت) فرقان اویسی جہان حمد پبلی کیشنز 2013ء ۔

7.22.487 سیر گلشن (مجموعۂ حمد و نعت و مناقب) پیر الحاج گلشن الہٰی قادری چشتی کریمین پبلی کیشنز ۔ ۔

7.22.488 پاؤں چھونے کی طلب رونق حیات نیاز مندان کراچی 2015ء ۔

7.22.490 نعت رنگ ۔۱۰ صبیح رحمانی اقلیم نعت 2000ء ۔

7.22.491 نعت رنگ ۔۱۱ ایضاً ایضاً 2001ء ۔

7.22.492 نعت رنگ ۔۱۳ ایضاً ایضاً 2002ء ۔

7.22.493 نعت رنگ۔۱۴ ایضاً ایضاً 2002ء ۔

7.22.494 نعت رنگ ۔۱۵ ایضاً ایضاً 2003ء ۔

7.22.495 نعت رنگ ۔۱۶ ایضاً ایضاً 2004ء ۔

7.22.496 نعت رنگ ۔۱۷ ایضاً ایضاً 2004ء ۔

7.22.497 نعت رنگ ۔۱۸ ایضاً ایضاً 2005ء ۔

7.22.498 نعت رنگ۔۱۹ ایضاً ایضاً 2006ء ۔

7.22.499 نعت رنگ ۔۲۰ ایضاً نعت ریسرچ سینٹر 2008ء ۔

7.22.500 نعت رنگ۔۲۲ ایضاً ایضاً 2011ء ۔

7.22.501 7.22.502 نعت رنگ۔۲۴ ایضاً ایضاً 2014ء ۔

7.22.503 سفیر نعت۔۲ مرتبہ:آفتاب کریمی الرحمن پرنٹروپبلشرز 2001ء ۔

7.22.504 سفیر نعت۔۳ ایضاً ایضاً 2003ء ۔

7.22.505 سفیر نعت۔۴ ایضاً ایضاً 2003ء ۔

7.22.506 سفیر نعت۔۵ ایضاً ایضاً 2005ء ۔

7.22.507 رنگِ نعت (نعت رنگ شمارہ ۱ تا ۱۹ سے نعتوں کا انتخاب) پروفیسر محمد فیروز شاہ المدینہ دارالاشاعت پاکستان 2006ء لاہور

7.22.508 نعت رنگ۔۵ صبیح رحمانی اقلیم نعت 1998ء ۔

7.22.509 شہپر توفیق عزیز احسن نعت ریسرچ سینٹر 2009ء ۔

7.22.510 قوسین آفتاب کریمی اقلیم نعت 2005ء ۔

7.22.511 بہشت تضامین حافظ عبدالغفار حافظ نعت ریسرچ سینٹر 2010ء


حوالہ جات[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

۱۔ ہاشمی فرید آبادی، سید، پنجاہ سالہ تاریخ ترقی اردو، ۱۹۸۷ء، کراچی: انجمن ترقی اردو پاکستان، ص ۱۴

۲۔ایضاً، ص۱۵

۳۔ایضاً، ص ۱۸

۴۔ایضاً، ص۱۹

۵۔ عائشہ کفیل برنی، ڈاکٹر، انجمن ترقی اردو پاکستان کی علمی و تحریکی خدمات ایک تاریخی، تحقیقی و تنقیدی جائزہ، ۲۰۱۴ء، کراچی: انجمن ترقی اردو پاکستان ، ص ۴۵

۶۔ ہاشمی فرید آبادی،سید،پنجاہ سالہ تاریخ ترقی اردو، ص۲۰

۷۔ (۱۸۹۴ء میں مدرسۃ العلوم علی گڑھ سے بی اے کی تکمیل بعد مولوی عبدالحق چند سال مدرسہ آصفیہ حیدرآباد کے صدر مدرس رہے ۔ ریاست کی معتمدی امور عامہ میں مدتوں مترجم کی خدمت انجام دی۔ ۱۹۰۱ء میں ناظم (ڈائرکٹر) تعلیم کے مددگار، اور چند ماہ کے بعد صوبۂ اورنگ آباد کے صدر مہتمم تعلیمات مقررکیے گئے۔

۷۔ایضاً، ص۲۷۔ ۲۸ ۸۔ایضاً، ص۳۴

۹۔ایضاً، ص۳۶

۱۰۔ایضاً، ص۴۱

۱۱۔ایضاً، ص۲۶

۱۲۔ایضاً، ص۴۸

۱۳۔ایضاً، ص۵۶

۱۴۔ایضاً، ص۶۷

۱۵۔ سرتیج بہادر کا کشمیری خاندان آخری مغل سلاطین کے دور میں دارالخلافت دہلی میں مقیم رہا اور ہنگامہ ۱۸۵۷ء کے بعد الٰہ آباد چلا آیا تھا۔ قانون دانی کی اعلیٰ قابلیت کی بہ دولت تیج بہادر وائس رائے کی مجلس انتظامی کے رکن مقرر ہوئے۔ برطانیہ کی ’’پریوی کونسل‘‘ میں شامل کیے گئے۔ ہندوستان کے ممتاز ترین افراد میں شمار ہوتے تھے۔

۱۶۔ ہاشمی فرید آبادی،سید،پنجاہ سالہ تاریخ ترقی اردو،ص۸۰

۱۷۔ایضاً، ص ۱۰۶

۱۸۔ عائشہ کفیل برنی، ڈاکٹر، انجمن ترقی اردو پاکستان کی علمی و تحریکی خدمات ایک تاریخی، تحقیقی و تنقیدی جائزہ، ص۹۴

۱۹۔ ایضاً، ص۱۱۳

۲۰۔ایضاً، ص ۱۲۹

۲۱۔ ہاشمی فرید آبادی،سید،پنجاہ سالہ تاریخ ترقی اردو، ص۱۸۶

۲۲۔ایضاً، ص ۱۸۲

۲۳۔ایضاً، ص۲۲۹

۲۴۔ایضاً، ص۲۳۳

۲۵۔ایضاً، ص ۲۳۲

۲۶۔ایضاً، ص ۲۵۴

۲۷۔ عائشہ کفیل برنی، ڈاکٹر، انجمن ترقی اردو پاکستان کی علمی و تحریکی خدمات ایک تاریخی، تحقیقی و تنقیدی جائزہ،ص ۱۲۸

۲۸۔ایضاً، ص۲۰۵

۲۹۔ایضاً، ص ۱۷۸

۳۰۔ایضاً، ص ۲۳۱

۳۱۔ایضاً، ص۲۴۰

۳۲۔ اس فہرست کے حصول میں تعاون کے لیے راقم، انچارج (کتب خانۂ انجمن ترقی اردو) اور سید صبیح رحمانی (نعت ریسرچ سینٹر) کا شگر گزار ہے۔