انسان ہیں وہ بھی،مگر اُن کاٹھکانہ شش جہات ۔ شبنم رومانی

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


شاعر: شبنم رومانی

نعت رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

انسان ہیں وہ بھی،مگر اُن کاٹھکانہ شش جہات

رحمت نفس ،خیر البشرؐ اُن کاقدم نقشِ حرم

انسانیت کے واسطے اُن کاکرم بابِ نجات

اُن کی دعائیں رات بھر اُن کاجریدہ زندگی

ہرظلم کی یلغار میں اُن کاقصیدہ کائنات

سب کے لیے سینہ سپر انسان ہوں میں بھی مگر

ہراک قدم،رفتارمیں میرایہ اندازِ نظر

صدیوں کا تہذیبی سفر میرایہ اعجازِ قلم

انسان ہیں وہ بھی،مگر میری یہ نظمِ معتبر

انسانیت کے واسطے اک دائمی منشور ہیں میری یہ نعتِ محترم

وہ آسماں کانور ہیں سب خود پناہی کے لیے !

جوخاک سے پیدا ہوا سب دادخواہی کے لیے !

وہ آفتابِ روح جوادراک سے پیدا *

علمِ حقیقی

ان کے اسمِ پاک سے پیدا ہوا

انسان ہیں وہ بھی ،مگر

اُن کانشاں رمزِ حیات

اُن کاپتہ اسرارِ ذات

اُن کازمانہ جاوداں

رسائل و جرائد جن میں یہ کلام شائع ہوا[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

نعت رنگ ۔شمارہ نمبر 25