بارِعصیاں سے ہو کے لرزیدہ ۔ ذوالفقار علی دانش

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


شاعر: ذوالفقار علی دانش

نعت ِ رسول ِ کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ماخذ میں ترمیم کریں]

بارِعصیاں سے ہو کے لرزیدہ

آ گیا میں مدینے نم دیدہ


چاند ، سورج ، زمیں، فَلَک ، تارے

آپ کا کُل جہاں ہے گرویدہ


وہ خدا کے حبیب ہیں، سن لو !

"ان کی ہر بات ہے پسندیدہ "


رب نے آیت اتاری " ترضا ھا "

مُصْطَفٰے نے جو دیکھا دُزدیدہ


ہاتھ ٹوٹیں ابو لَہَب تیرے

تُو کہ کرتا ہے اُن کو رنجیدہ


وہ شفاعت کریں گے محشر میں

اُن سے کچھ بھی نہیں ہے پوشیدہ


اک نگاہِ کرم ہو دانش پر

در پہ آیا کھڑا ہے نم دیدہ


مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

پچھلا کلام | اگلا کلام | ذوالفقار علی دانش کی حمدیہ و نعتیہ شاعری | | ذوالفقار علی دانش