برستی آنکھو خیال رکھنا

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search

ریاض حسین چودھری بےحد علیل اور نحیف تھے۔ دو چار قدم چلنا بھی مشکل ہو گیا تھا۔ سانس کی تکلیف بھی تھی، شوگر اور بلڈ پریشر کے عوارض نے بہت نقصان کر دیا تھا اور اب گردوں کا فعل بھی متأثر ہو چکا تھا جب کہ ہرنیا کی تکلیف نے تو مارِ آستیں کی طرح ڈس لیا۔ چنانچہ اس کتاب کے پہلے صفحے پر ہی انہیں ’’بسترِ علالت سے‘‘ کے الفاظ لکھنا پڑے۔ اس کتاب میں بیماری کا تذکرہ تو ملتا ہے مگر یہ تذکرہ ایک مدحت نگار نے اپنے حسبِ حال کیا ہے۔ مدینے کی ہواؤں سے رابطہ رکھنا، پیغام بھیجنا اور وصول کرنا، صبا سے دوستی اور احوال دل کا بیان، آبِ شفا، خاکِ شفا، ابرِ شفا اور حرفِ شفا کے تقاضے، مدینے سے قاصد کا انتظار، چادرِ رحمت کی آرزو اور یہ یقینِ محکم بھی کہ سرکارؐ تو سب جانتے ہیں، اور عرفانِ ذات کے حوالے سے متعدد مضامین اس مجموعۂ نعت میں ہمیں جابجا ملتے ہیں۔


http://riaznaat.com/bookid/18