بے بضاعت ہی سہی نعت نبی لکھی ہے ۔ رحمان حفیظ

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search

Rehman Hafeez.jpg

شاعر : رحمان حفیظ

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

بے بضاعت سہی پر نعتِ نبی لکھی ہے

عشق کے زیر ِ اثر نعت ِ نبی لکھی ہے


پہلے میں صرف سراپا ہی لکھا کرتا تھا

اب کے با رنگِ دگر نعت ِ نبی لکھی ہے


دیکھ آجائے گا باری پہ بلاوا اک روز

اے مرے شوقِ سفر ! نعت ِ نبی لکھی ہے


دیکھئے کیسے مرے قلب کو تسکین ملی

اب ہے کچھ شور نہ شر، نعتِ نبی لکھی ہے


دل میں اک پیڑ لگایا تھا کبھی الفت کا

ہے اسی کا یہ ثمر، نعتِ نبی لکھی ہے


کیسے کج بخت ہیں جن کو یہ دکھائی بھی نہ دے

دہر کے آئینے پر، نعتِ نبی لکھی ہے


زائرِ طیبہ ! ترے ہاتھ پہ بیعت کر لوں

تو نے حسان کے گھر نعتِ نبی لکھی ہے


شہر کا شہر پُرانوار ہُوا ، میں نے تو

بیٹھ کے اپنے ہی گھر نعتِ نبی لکھی ہے


ویسے میں اتنی توجہ کا تو حقدار نہیں

مگر اے اہلِ نظر نعت ِ نبی لکھی ہے


میری آنکھوں کی چمک دیکھ کے حیراں کیوں ہو

میں نے اے شمس و قمر نعتِ نبی لکھی ہے


کتنا آنکھوں سے لگاوں تجھے کتنا چوموں

تو نے اے دست ہنر ! نعتِ نبی لکھی ہے


نعت کہنے سے مِری طبع ہوئی ایسی رواں

دیکھئے ، ! بارِ دگر نعت ِ نبی لکھی ہے


کھول رکھی ہے فرشتے نے مِری فردِ عمل

آنکھ ٹھہری ہے،جدھر نعتِ نبی لکھی ہے

مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

زیادہ پڑھے جانے والے کلام