تبادلۂ خیال:محمد الیاس حافظ، خوشاب

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search

انتظامیہ =[ماخذ میں ترمیم کریں]

الیاس صاحب، ہر مصرعے میں ایک سپیس اور شعر میں دو سپیسز دیں ۔

ہر کلام نئے صفحے پر لگائیں ۔ اس صفحے پر نئی نعت لگانے کا طریقہ کار دیکھیے ۔ نعت کائنات میں صفحہ تشکیل دینے کا طریقہ کار ۔ ذیل میں کچھ اشعار درست کرکے آپ کی نعتیں یہاں رکھی جا رہی ہیں


٢

جادۂِ ہست و بودِ کُل، ان کے خرام کا نظام

نظم وجودِ عالمیں ان کے قیام کا نظام


بھیجا خدائے پاک نے ایسا پیامبر کہ بس

سارے جہاں پہ حکم ھے جس کے پیام کا نظام


عالمِ عشق منحصر عشقِ رسول پاک پر

عالمِ حسن ان کے ھی حسنِ تمام کا نظام


مجھ کو یہ ناز ہے کہ کی میں نے بھی بیعتِ نصیر

مجھ پر ھے نافذالعمل ان کے غلام کا نظام

حافظ نبی کی نعت ہی حاصلِ لطف و کیفیت سارا شعور شعر ہے کیفِ دوام کا نظام ٣ خدائی ان کے در پہ پل رہی ہے مرے سرکار سا کوئی سخی ہے

گدا میں بے سبب ان کا نہیں ہوں مجھے سودو زیاں کی آگہی ہے

بقول_ قاسمی مدحت نگارو! یقینا نعت کی ہی یہ صدی ہے

تمنائے در_سلطان_عالم مری ہر دم انیس_جاں رہی ہے

مجھے چارہ گروں کی کیا ضرورت مجھے خاک_مدینہ مل گئی ہے

مبارک ہو سبھی مدحت نگارو! حقیقت میں یہی تو شاعری ہے

غم و اندوہ میں یاد ان کی حافظ دلوں میں کیف و تسکیں بانٹتی ہے ٤ نقشِ پائے نبی کی جھلک روشنی چاند سورج ستارے دھنک روشنی

واسطے خلقِ گردوں کے، صبح و مسا لے کے جاتے ہیں ان سے ملک روشنی

تو ہے بیشک گدائے درِ مصطفیٰؐ کیا تجھے اس میں ہے کوئی شک روشنی

مجھ کو لگتا ہے معراج کی رات ہے جب بھی جاتی ہے سوئے فلک روشنی

تیرگی خود سے جب خوف کھانے لگی مصطفیٰؐ نے کہا، جا چمک روشنی

جب سے حافظ رخِ والضحیٰ پر پڑی بانٹتی ہے اجالے، دمک روشنی