تجھی سے التجا ہے میرے اللہ ! ۔ ذوالفقار علی دانش

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


شاعر: ذوالفقار علی دانش

حمد ِباری تعالی جل جلالہ[ماخذ میں ترمیم کریں]

تجھی سے التجا ہے میرے اللہ !

کہ تُو سب کا خدا ہے میرے اللہ !


ہیں زیبا ساری تعریفیں تجھے ہی

کہ تُو سب سے بڑا ہے میرے اللہ !


احد ہے ، تُو صمد ہے ، تُو ہے بے مثل

مجھے اتنا پتا ہے میرے اللہ !


زمین و آسماں میں جو بھی ہے ، سب کا

تُو ہی فرمانروا ہے میرے اللہ !


تُو ہی معبود ہے واحد ، عبادت

تجھی کو بس روا ہے میرے اللہ !


مجھے تسلیم ہے تیری بڑائی

بڑا ہے ، تُو بڑا ہے میرے اللہ !


فنا لازم ہے ہر شے کو جہاں میں

تجھی کو بس بقا ہے میرے اللہ !


تری قدرت کا مظہر ہے جہاں میں

زمیں سے جو اُگا ہے میرے اللہ !


یقیناً تیری منشا سے کھلا ہے

جہاں بھی گل کھلا ہے میرے اللہ !


تری ہی بادشاہت ہے جہاں پر

تُو سب کا پیشوا ہے میرے اللہ !


سوا تیرے جہاں بھر میں تکبّر

سبھی کو ناروا ہے میرے اللہ !


زمین و آسماں تارے مہ و مہر

یہ سب تجھ پر فدا ہے میرے اللہ !


تصدّق مصطفےٰ کے بخش دے تُو

مری جو بھی خطا ہے میرے اللہ !


(ق)

ترا صد شکر ، تُو نے ہی ہمیشہ

مرا پردہ رکھا ہے میرے اللہ !

مجھے محشر میں بھی رسوا نہ کرنا

ترا ہی آسرا ہے میرے اللہ !

(ق)


چلا دانش کو سیدھے راستے پر

جو رستہ بس ترا ہے میرے اللہ !


مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

پچھلا کلام | اگلا کلام | ذوالفقار علی دانش کی حمدیہ و نعتیہ شاعری | | ذوالفقار علی دانش