تو سب سے بڑا، تو سب سے بڑا، سبحان اللہ سبحان اللہ ۔ ثاقب عرفانی

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


شاعر: مسرور کیفی


نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

تو سب سے بڑا، تو سب سے بڑا، سبحان اللہ، سبحان اللہ

ہر عزت، عظمت تجھے روا، سبحان اللہ، سبحان اللہ


تو اول بھی، تو آخر بھی، تو باطن بھی، تو ظاہر بھی

آغاز نہ ہے انجام ترا، سبحان اللہ، سبحان اللہ


تو عالی بھی، تو والی بھی، تو باغِ جہاں کا مالی بھی

مشرق بھی ترا، مغرب بھی ترا، سبحان اللہ، سبحان اللہ


ہر جانب تیری ہاو ہو، جس سمت بھی دیکھوں تو ہی تو

ہو بامِ حرم یا کوہِ صفا، سبحان اللہ، سبحان اللہ


کیا حور و ملک، کیا جن و بشر، کیا نوری، ناری، خاکی سب

ہر اک کی زباں پر تیری ثنا، سبحان اللہ، سبحان اللہ


معبود بھی تو، مسجود بھی تو، موجود بھی لا محدود بھی تو

میں خادم تو مخدوم مرا، سبحان اللہ، سبحان اللہ


تو واجد بھی، تو ماجد بھی، تو یکتا بھی، تو واحد بھی

ہر چیز ہے فانی تجھے بقا، سبحان اللہ، سبحان اللہ


محبوب بھی تو، مرغوب بھی تو، ہر شخص کا ہے مطلوب بھی تو

محتاج ترا ہر شاہ و گدا، سبحان اللہ، سبحان اللہ


ثاقب کا ایمان یہی ہے، بخشش کا سامان یہی ہے

ہو ورد زباں، ہر صبح و مسا، سبحان اللہ، سبحان اللہ