تو ہے سب سے بڑا اے نبی ۔ عرش صدیقی

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


شاعر: عرش صدیقی


نعت رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

تُوہے سب سے بڑا،اے نبی!

کہ گیا،

توخدا تک ستاروں پہ چلتے ہوئے!

تیری شب تاب کملی کے آفاق سے

ہم نے سُورج کودیکھا نکلتے ہوئے!

جس نے دیکھا نہ ہو

موم ہوتے ہوئے

پتّھروں کوکبھی

درد کی آگ میں

وہ ہمیں دیکھ لے!

وہ ہمیں دیکھ لے

آج در پرترے

سر پٹکتے ہوئے

اور پگھلتے ہوئے!

گمرہی میں رہے،

ہم جو دن بھر ،تواب

خامشی میں ہماری مناجات سُن

چھین لے اب ہمیں

راہِ تاریک سے

شام ہوتے ہوئے

عمر ڈھلتے ہوئے!

آفرینش سے تھا

وقت کاقافلہ

جستجومیں کہ ہے ’’ذات‘‘ کی اصل کیا

تیری دانش پہ آکر مکمل ہُوا

اِرتقا اپنی راہیں بدلتے ہوئے!

عمر بھر ہم نے دُوری کے صدمے سہے

دشتِ بے مُدّعا میں بھٹکتے رہے

آج تیری حضوری میں آہی گئے

گاہ گرتے ہوئے

گہہ سنبھلتے ہوئے!

کوئی عظمت کاتیری بیاں کیاکرے

تیرے ہراک اشارے میں تھے معجزے

ہم نے دیکھا پہاڑوں کو چلتے ہوئے

آنسوؤں کوصداؤں میں ڈھلتے ہوئے!

عرش کے جسم کو

روحِ ابدال دے

تیرے جود وسخا کی خبر ہے اُسے

کب کوئی بزم سے تیری اُٹھ کرگیا

سرجُھکائے ہوئے

ہاتھ مَلتے ہوئے!


رسائل و جرائد جن میں یہ کلام شائع ہوا[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

نعت رنگ ۔شمارہ نمبر 25