جب مدینے سے چلیں رزق ثنا کے سلسلے

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


شاعر: راحت انجم

بشکریہ:عالم نظامی

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

جب مدینے سے چلیں رزق ثنا کے سلسلے

ہوں لب کشکول فن پر مرحبا کے سلسلے


جب تلک سانسیں ہوں باقی ، کعبۂ دل میں رہیں

سجدۂ عشق حبیب کبریا کے سلسلے


عفو کی سرکار میں ہوتی ہے شنوائی ضرور

کیوں نہ ہوں مجرم کے لب پر التجا کے سلسلے


مصحف رخ کی تلاوت کا شرف کردیں عطا

گر کسی لائق ہیں عرض مدعا کے سلسلے


پوچھنا ہے پوچھیے ان کے کسی مہجور سے

کیف زا ہیں کس قدر شہ کی لقا کے سلسلے


پھول جامے سے نکل کر دیکھتے ہیں شوق سے

باغ میں ، سرکار کے ناز و ادا کے سلسلے


گردن ظلم و تشدد جھک گئی ہے شرم سے

دیکھ کر ایثار و خلق مصطفیٰ ﷺ کے سلسلے


کیوں نہ اے راحت ! مشام جاں مہک اٹھے ، ہیں جب

کیف آور خوشبوے مدح و ثنا کے سلسلے