حرف ِ ثنا کے پیچھے کامل مرا یقیں ہے ۔ فوزیہ شیخ

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


شاعرہ : فوزیہ شیخ

نعت ِ رسول ِ کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

حرفِ ثنا کے پیچھے کامل مرا یقیں ہے

ہر ایک حرف میرا زرِ عشق کا امیں ہے


رب کا کلام دیکھو مدحت میں جھومتا ہے

شانِ نبی میں اترا ہر لفظ عنبریں ہے


عرشِ ِبریں کی صورت روضے کی جالیاں ہیں

قدموں کی خاک آقا ، جنت سے دلنشیں ہے


مالا ہے موتیوں کی جس میں سب انبیاء ہیں

محبوب ِ حق تعالیٰ ان میں حسیں تریں ہے


ہیں قلب و روحِ تشنہ، محوِ طوافِ روضہ

ہو اذنِ باریابی یہ شوقِ اولیں ہے


جو مانگتا ھے ان سے صدقہ ردائے زہرہ

جود و کرم کی بارش محشر میں بالیقیں ہے،


عالم کی سب لطافت ، اس نورِ اولیّں سے

جس پیکر ِ صفا کا ، سایا کہیں نہیں ہے


آقا کے در کی نسبت فوزی کا ہے اثاثہ

جن و بشر ، ملائک سب کی نظر وہیں ہے


مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

فوزیہ شیخ | نورین طلعت عروبہ | نسرین سید

امام احمد رضا خان بریلوی | محسن کاکوروی | اعظم چشتی | حفیظ تائب | احمد ندیم قاسمی | نصیر الدین نصیر