حق نگر ہوگئے حق نما ہوگئے

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


شاعر: طاہر فراز

بشکریہ:عالم نظامی

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

حق نگر ہوگئے حق نما ہوگئے خیر سے صاحب سلسلہ ہوگئے

جن کے دل کو محبت ہوئ آپ سے آن کی آن میں کیا سے کیا ہوگئے


گرگئ ہاتھ سے ان کے تلوار بھی اور کرنا پڑا حق کا اقرار بھی

سنگ دل تنگ ذہنوں پہ کچھ اس طرح نور احمد پڑا آئینہ ہو گئے


اک زمانے سے بیٹھے تھے قبضہ کئے کر کے روشن وہاں بدعتوں کے دئے

ان کے قدموں کی آہٹ سنی جس گھڑی کفر کے دیوتا لا پتہ ہوگئے


حق نوائ میں اپنی جو کوشش نہ تھی حشر میں کوئی تدبیر بخشش نہ تھی

دامن مصطفیٰ آگیا ہاتھ میں ہم گنہگار بھی پارسا ہوگئے


اک نظر اپنے اعمال پر جب پڑی حاضری کی خوشی مرثیہ بن گئ

اشک جاری ہوئے دل دھڑکنے لگا جب قریب در مصطفیٰ ہوگئے