خلوص و خیر کے جتنے بھی استعارے ہیں

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


شاعر: شکیل جمالی

بشکریہ:عالم نظامی

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

خلوص و خیر کے جتنے بھی استعارے ہیں

وہ سب خدا نے تمہارے لیے اتارے ہیں


وہ چند روز مری زندگی کا حاصل ہیں

وہ چند روز مدینے میں جو گزارے ہیں


یہ معجزے، یہ عجائب، یہ کائنات کے بھید

جو اہلِ عقل ہیں ان کے لیے اشارے ہیں


مجھے تو آپ کے قدموں کی دھول لگتے ہیں

فلک کے دوش پہ جتنے بھی چاند تارے ہیں


نکالیے کوئی رستہ ہماری بخشش کا

گناہ گار _جہاں ہیں... مگر تمہارے ہیں