دہر کو سیرت سرکار سکھا دی جائے ۔ محمد اکرم رضا

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


شاعر: محمد اکرم رضا

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

دہر کو سیرت سرکار سکھا دی جائے

سنگ باری جو کرے کوئی دُعا دی جائے


آنے لگتا ہے وہیں جوش پہ دریائے کرم

آپ کو جب بھی مصیبت میں صدا دی جائے


ہیں جو محروم ثنا خوانی شاہِ بطحا

اے خدا! ان کو بھی توفیقِ ثنا دی جائے


آپ کے حکم سے بڑھ کے کوئی منشور نہیں

یہ حقیقت بھی زمانےکو بتا دی جائے


شاہِ کونین کی رحمت کا تصوّر کر کے

قلبِ مایوس کو جینے کی ادا دی جائے


ہیں جو مطلوب مساواتِ نبی کے چرچے

تو یہ تفریق من وتو کی مٹا دی جائے


دل یہ کہتا ہے مری سمت وہ آئیں گے ضرور

کہکشاں آج عقیدت کی بچھا دی جائے


روشنی سیرتِ سلطانِ حرم سے لے کر

قلب کو حلم، نگاہوں کو حیا دی جائے


یہ بھی فیضانِ رضا سرورِ دیں کا دیکھا

بھیک سائل کو طلب سے بھی سِوا دی جائے