ذکر خیر الوریٰ ۔ رضی عظیم آبادی

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search

تعارف کنندہ : ڈاکٹر شہزاد احمد


’’ ذکرِ خیرالوریٰ‘‘ رضی عظیم آبادی کا دوسرا نعتیہ مجموعہ ہے۔ جو 2015ء میں مجلّد شائع ہوا ہے۔ 176 صفحات پر مشتمل یہ مجموعہ 23x36=16 کے سائز میں طبع شدہ ہے۔ذکرِ خیر الوریٰ میں رضی عظیم آبادی کی نعتیہ شاعری کے حوالے سے محسن اعظم ملیح آبادی کا مضمون ہے۔ ’’ گفتنی‘‘ کے عنوان سے، رضی عظیم آبادی نے کتاب کی غرض وغایت کے حوالے سے گفتگو کی ہے۔

شبنم رومانی لکھتے ہیں

’’ جس کو حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے دفتر سے پروانۂ نجات مل جائے اسے اور کیا چاہیے۔‘‘

پروفیسر آفاقؔ صدیقی لکھتے ہیں ۔

’’ ان کی نعتوں کا یہ مجموعہ محسنِ انسانیت سرور دو عالم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ذاتِ اقدس سے قلبی وابستگی کا آئینہ دار ہے۔‘‘

ڈاکٹر پیرزادہ قاسم رضاؔصدیقی لکھتے ہیں۔

’’ جناب رضیؔ نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اپنی محبت اور عقیدت کو بڑے سلیقے، ہنرمندی اور جذباتِ فراواں کو مکمل تہذیب کے ساتھ پیش کیا ہے۔‘‘

پروفیسر ڈاکٹر فرمانؔ فتح پوری لکھتے ہیں۔

’’حاجی رضیؔ عظیم آبادی کی نعتیہ شاعری اسی لیے قاری کو اپنی طرف کھینچتی ہے کہ ان کا جذبۂ عشقِ جو رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ذات اور ان کے اسوئہ حسنہ سے وابستہ ہے۔‘‘

پروفیسر ڈاکٹر ابرار کرت پوری لکھتے ہیں۔

’’ ان کی نعت میں جذبات کی پاکیزگی و صداقت کے ساتھ جذبات کی فراوانی کا اظہار بھی ہوتا ہے۔‘‘

جمیل عظیم آبادی لکھتے ہیں۔

’’ رضیؔ عظیم آبادی چونکہ بنیادی طور پر غزل کے شاعر ہیں اور جہاں نعت لکھتے ہیں عقیدت اور سرشاری کی کیفیت پیدا ہوجائے تو پھر نغمہ اور تغزل پیدا ہوجانا قدرتی عمل ہے۔‘‘