زہے نصیب، میں سرکار کے دیار میں ہوں ۔ محشر بدایونی

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


شاعر: محشر بدایونی

نعت رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

زہے نصیب ، میں سرکار کے دیار میں ہوں

سلاموں اور درودوں کے آبشار میں ہوں


مرا قیام و سفر ہے ہوائے رحمت میں

کب اپنے ہوش میں، کب اپنے اختیار میں ہوں


سبب بنے ہیں حضوری کامیری نعت کے حرف

مجھے ہے فخر کہ میں بھی کسی شمار میں ہوں


نہ اب شعورِ سوال اورنہ اب حواسِ طلب

کرم کے بعد کرم ہی کے انتظار میں ہوں


وہ ’’برگ و ۱؂ بار‘‘کا عیش وسکوں تونام کاتھا

میں آج سایۂ فردوسِ برگ وبار میں ہوں


نکالئے مجھے اس قید سے حضور کہ میں

ہوس گزیدہ تمناؤں کے حصار میں ہوں


دعا ہے میری شجر بستگانِ دُور نشین

ملے وہ تم کو بھی ،میں جس صفِ بہار میں ہوں


سلامِ رخصتِ محشر مگر مرے آقا

یہ غم سنائے نہ جاکر کہ پھر غبار میں ہوں

رسائل و جرائد جن میں یہ کلام شائع ہوا[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

نعت رنگ ۔شمارہ نمبر 25