سکوں ملا ہے بھلا کب کسی کے دامن میں ۔ پیرزادہ قاسم

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


شاعر: پیرزادہ قاسم

نعت رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

سکوں ملا ہے بھلا کب کسی کے دامن میں

سو آبساہوں میں نعتِ نبی کے دامن میں

اُجالا آپ ہی کی ذات سے ہوا ورنہ

شعاعِ نورنہ تھی روشنی کے دامن میں

کشادہ قلبئ رحمت مآب کیاکہنا

پناہ سب کو ملی آپ ہی کے دامن میں

صحیح کہ فیض رسانی میں کوئی ان سا نہیں

بجا کہ رحمتِ حق ہے انہی کے دامن میں

شعور حق کی عجب روشنی ملی ان سے

وہ آگہی کہ نہ تھی آگہی کے دامن میں

وہ صلح کُل ہیں ہراک صلح انکا نقشِ قدم

انہی کے پھول ہیں سب آتشی کے دامن میں

عروج آدم خاکی انہی کے فیض سے ہے

انہی کاحرف دعازندگی کے دامن میں

جز ایک اشکِ ندامت جز ایک حرف دعا

نہیں ہے کچھ مری تردامنی کے دامن میں

مجھے تو نعتِ نبی شاد کام رکھتی ہے

یہ اک گہر ہے بہت شاعری کے دامن میں


رسائل و جرائد جن میں یہ کلام شائع ہوا[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

نعت رنگ ۔شمارہ نمبر 25