شبستان حرا میں آپ جب خلوت گزیں ٹھہرے ۔ شاکر کنڈان

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search

Shakir Kandan.jpeg


شاعر: شاکر کنڈان

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

شبستانِ حرا میں آپ جب خلوت گزیں ٹھہرے

تو ذرّے خاک کے افلاک پر مسند نشیں ٹھہرے


نقوشِ پا بتاتے ہیں مرے آقا ومولا کے

زمیں کے رابطے آفاق سے آگے کہیں ٹھہرے


مکمل دین لے کر آگئے جب سرورِ عالم

عدد میدان میں پھر ایک لمحہ بھی نہیں ٹھہرے


اگر ہو اذنِ آقا تو غلام آجائے قدموں میں

اگر منطور فرمائیں عدم تک پھر وہیں ٹھہرے


بھلا اس سے بڑی سچائی شاکر اور کیا ہوگی

کہ آقا اپنے اعداء میں بھی صادق اور امیں ٹھہرے