شور ازل ۔ پیرزادہ قاسم

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search

(احمد ندیم قاسمی)

’’شورِ ازل ‘‘[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

کسی گزرے زمانے میں

پھیلتی ،گھٹتی کبھی بڑھتی

کہ جس کی مدت ہستی کااندازہ

کہیں اک لمحۂ موجود کے پہلو میں آٹھری

بہت آساں نہیں ہے

عجب شورش عجب آواز تھی

نہایت بے کراں پہنائیوں میں

اک شور تھا

سانس لیتی ہرتوانائی

شورازل پیداسے شاید ملتا جلتا

بہت مبہم سی ساعت میں

جس نے موجودات کو

تصادم خیز رفتاری سے

درہم کیابرہم کیا

پیہم رقص کرنے کااشاریہ پاگئی

سب ضابطوں کو فسق کرڈالا

اور پھر

مگراس عالم شورش میں

میان رقص باہم

ساری انتہاؤں کے تصادم میں

ملنے والی شکتیوں نے

فقط وہ تھا

سم پہ وہ گھنگر وبجائے

جوحیرت سے مبرا

جس سے اک جھنکار گونجی

شورش ساعت سے بے پروا

گونج

بہت خوش کام وآسودہ

لمحوں کی مگر صدیوں پہ پھیلی

سکوں آثار ویسا ہی

کائناتوں کو بناتی

کہ جیسا تھا۔خدا تھا

زندگانی کے عجب امکان لاتی

(پیرزادہ قاسم ۔کراچی)


مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

نعت رنگ | کاروان ِ نعت | فروغ نعت

نعت رنگ ۔شمارہ نمبر 25