مرے مبالغے بھی ان کی شان تک نہ گئے

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

اُڑے تھے زرے مگر آسمان تک نہ گئے

مرے مبالغے بھی ان کی شان تک نہ گئے


سوائے نعتِ شہِ دوسرا زمانے سے

کسی کے شعر بھی اگلے جہان تک نہ گئے


خوشا ! وہ گرد جو نعلین پا کو چھوتی تھی

خوشا ! وہ سنگ کہ جس سے نشان تک نہ گئے


وہاں وہاں پہ غلامِ شاہِ امم پہنچے

اڑان والوں کے جس جا گمان تک نہ گئے


کھلیں گے راز کہاں ان پہ لامکاں والے

مکاں سے ہو کے جو مالک مکان تک نہ گئے


کھلے گا ان پہ بھلا کیا مقامِ اوادنیٰ جو

خوش گمان کبھی دو کمان تک نہ گئے