میں اپنی ہی تاریکی میں رستہ بھول گیا ۔ غلام محمد قاصر

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


شاعر: غلام محمد قاصر

برائے : نعت رنگ ۔ شمارہ نمبر 26

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

میں اپنی ہی تاریکی میں رستہ بُھول گیا

تُونے تواُن کودیکھا تھااے سورج تُو ہی بتا


کیسے تھے وہ ہونٹ ، وہ سچائی کا سرچشمہ

کیسی تھیں وہ آنکھیں جن میں کوئی غیر نہ تھا


کیسی تھیں وہ زُلفیں جن پر آیتیں اُتری تھیں

اپنوں بیگانوں پر جن کا یکساں تھا سایا


ذہن سے ذہن ملائے اُ س نے دل سے جوڑے دل

کب دیوار اُٹھائی اس نے ، کب بانٹے دریا


برف پگھلنا بُھول چُکی تھی،ہم غفلت میں تھے

اور پھر ہوتے ہوتے آگ نے جلنا چھوڑ دیا


آنکھیں ریگستان ہوئیں ، مرجھانے لگے ضمیر

جن گلیو ں سے روٹھ گئی طیبہ کی آب و ہوا

مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

زیادہ پڑھے جانے والے کلام