میں اپنے شام و سحَر تیرے نام کرتا ہوں ۔ عارف عبدالمتین

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


شاعر: عارف عبدالمتین

برائے : نعت رنگ ۔ شمارہ نمبر 26

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

میں اپنے شام و سحَر تیرے نام کرتا ہوں

کہ وقت کوئی ہو تُجھ سے کلام کرتاہوں!


تِرے حُروف کی رَو رہنمائی کرتی ہے

میں زندگی کاسفر یُوں تمام کرتا ہوں!


تِرے جلو میں حدیں ٹوٹ پُھوٹ جاتی ہیں

اَزَل اَبَد سے اُدھر بھی خرام کرتا ہوں!


تِری نوا میں ہے فردوسِ گوش کی تفسیر

تِری حدیث سے حاصلِ دوام کرتا ہوں!


شرَف ملاہے اِسے تیرے پاؤں چھونے کا

میں آسمان کا بھی احترام کرتا ہوں!


وہ لمحہ جوکہ ترِی یادسے تہی گزرے

میں اپنے آپ پر اس کو حرام کرتا ہوں!


تِری شناخت کا یارا نہیں مجھے پھر بھی

میں تیری رفعتِ جاں کو سلام کرتا ہوں!

مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

زیادہ پڑھے جانے والے کلام