کاغذ پر وہ نام لکھوں تو رو پڑتا ہوں ۔ انجم نیازی

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


شاعر: انجم نیازی

نعت رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

کاغذ پر وہ نام لکھوں تو رو پڑتا ہوں

میں رحمت کے پُھول چُنوں تو رو پڑتا ہوں


دِل کے بندھن ٹُوٹ گئے ہیں فرطِ غم سے

اب مَیں ان کی نعت کہوں تو رو پڑتا ہوں


جس جس نے بھی ساتھ دیا تھا آنحضرتؐ کا

ان سب کے مَیں نام گنوں تو رو پڑتا ہُوں


جن کی راہیں چُوم رہے ہیں قدسی کب سے

اُن کا پَل بھر ساتھ نہ دوں تو رو پڑتا ہوں


جس کی خاطر پُھول کِھلے ہیں صحرا صحرا

اُس خوشبو کو یاد کروں تو رو پڑتا ہوں


جن کے صدقے پار لگے گی سب کی نیّا

اُن کا مَیں فرمان سُنوں تو رو پڑتا ہوں


اُن کاروضہ چُوم رہے ہوں جب دیوانے

اُس لمحے کاساتھ نہ دوں تو رو پڑتا ہوں


دن میں کتنی بار ادب سے اُن کا انجم ؔ

جی بھر کر مَیں نام نہ لوں تو رو پڑتا ہوں


رسائل و جرائد جن میں یہ کلام شائع ہوا[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

نعت رنگ ۔شمارہ نمبر 25