کاف کن کا نقطۂ آغاز بھی تا ابد باقی تری آواز بھی ۔ خواجہ محمد عارف

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


شاعر: خواجہ محمد عارف

برائے : نعت رنگ ۔ شمارہ نمبر 26

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

کافِ کن کا نقطۂ آغاز بھی تا ابد باقی تری آواز بھی

رحمۃً للعالمیں تیرا وجود قادرِ مطلق کی وجہِ ناز بھی


روزِ روشن کی طرح تیری حیات تو جہاں کا سب سے گہرا راز بھی

ہر دلِ بیمار کا تو چارہ گر آدمی کی روح کا نباض بھی


تیرے نغموں نے کیا انسان کو قدسیانِ عرش کا دمساز بھی

احسنِ تقویم کی برہان تو آدمیت کے لیے اعزاز بھی


ایک اُمّی رہنما کونین کا اور قرآں سرمدی اعجاز بھی

حق نے جن جن کو کوئی بخشا کمال ان میں شامل ، ان سے تُو مُمتاز بھی


نعت میں شرکت کی لے کرآرزو دست بستہ ہیں کھڑے الفاظ بھی

مستقل اپنا بنا عارفؔ کو تو نعت گو اور زمزمہ پرداز بھی

مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

زیادہ پڑھے جانے والے کلام