کبھی لب پہ ورد درود ہے، کبھی حمد و نعت و سلام ہے

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search

شاعر: فاروق رضا

بشکریہ:عالم نظامی

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

کبھی لب پہ ورد درود ہے، کبھی حمد و نعت و سلام ہے

مری زندگی، مری بندگی، یہی ذکر یہی کام ہے

نہ تو فکر رنج و ملال ہو، نہ تو خسروی کا خیال ہو

"مجھے دیکھتے ہی کہیں سبھی، یہ در نبی کا غلام ہے"

مری چشم تر کو بھی ہو عطا ،شرف اس دیار کی دید کا

جہاں قدسیوں کا ہجوم ہے، جہاں شاہ دیں کا قیام ہے

تری بارگاہ میں واسطہ، میں اسی کا دیتا ہوں سن ذرا


وہ کہ عرش و لوح پہ اے خدا، لکھا جس رسول کا نام ہے

جو بھٹک گئے تھے یہاں رضا، انھیں راہ حق کا پتہ دیا

مرے مصطفیٰ نے بتا دیا، کیا حلال ہے کیا حرام ہے