کس منہ سے شکر کیجیے پروردگار کا ۔ خلیل برکاتی

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


شاعر: خلیل برکاتی

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

کس منہ سے شکر کیجیے پروردگار کا

عاصی بھی ہوں تو شافع روزِ شمار کا


گیسو کا ذکر ہے تو کبھی روئے یار کا

یہ مشغلہ ہے اب مرا لیل و نہار کا


چلنے لگی نسیمِ سحر خلد میں ادھر

دامن اِدھر بلا جو شہِ ذی وقار کا


دامن پکڑ کے رحمتِ حق کا مچل گیا

اللہ رے حوصلہ دل عصیاں شعار کا


خوشبو اڑا کے باغِ دیارِ رسول سے

ہے عرش پہ دماغ، نسیمِ بہار کا


سرُمہ نہیں ہے آنکھوں میں غلمان وحور کی

اڑتا ہوا غبار ہے ان کے دیار کا


ناکارہ ہے خلیل، تو یارب نہ لے حساب

آساں ہے بخشنا تجھے ناکارہ کار کا