کون اس بھید کو پاسکتا ہے ۔ ثروت حسین

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


شاعر: ثروت حسین


نعت رسول اللہ صل اعلی علیہ و سلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

کون اس بھید کو پاسکتا ہے

کوئی کہاں تک جاسکتا ہے


کب وہ یاد سمٹ سکتی ہے

کب وہ نشاں دھندلا سکتا ہے


صدیاں حیرانی میں گم ہیں

کون وہ نام بھلا سکتا ہے


شام ابد کا ایک ستارہ

کتنے چراغ جلا سکتا ہے


اک انسان اسی دنیا کا

کتنی فصیلیں ڈھا سکتا ہے


بھپرے ساگر کی لہروں کو

زنجیریں پہنا سکتا ہے


خار و خس و خاشاک دلوں کا

شعلہ بن کے جلا سکتا ہے


مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

آرزو لکھنوی | ابن صفی | پروین شاکر | تنظیم الفردوس | ثروت حسین | جمیل الدین عالی | جون ایلیا | حفیظ ہوشیار پوری | حمایت علی شاعر | رسا چغتائی | رئیس امروہوی | شان الحق حقی | عزم بہزاد | عقیل عباس جعفری | عنبرین حسیب عنبر | فرمان فتح پوری | کاشف حسین غائر | لیاقت علی عاصم | محسن بھوپالی | نصیر ترابی