کیا تھا نور جب اللہ نے پیدا محمد کا ۔ نواب مصطفی دہلوی

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


شاعر: نواب مصطفی دہلوی

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

کیا تھا نور جب اللہ نے پیدا محمد کا

اسی دن سے ہوا ہے عاشق شیدا محمد کا


نہ ہو ذکر مبارک آپ کا درد زباں کیونکر

میں ہوں روز اول سے عاشق محمد کا


فرشتے قبر میں پوچھیں گے گر مجھ سے تو کہہ دوں گا

کہ ہوں بندہ خدا کا اور ہوں شیدا محمد کا


خدایا جب مری اس قالب خاکی سے جاں نکلے

زباں پر اس گھڑی جاری رہے کلمہ محمد کا


خیال مہرومہ دل سے تو فورا بھول جائے گا

نظر آجائے گا جس دم تجھے روضہ محمد کا


بشر کی تاب و طاقت کیا جو لکھے نعت احمد کی

خدا ہی جانتا ہے خوب بس رتبہ محمد کا


خدا نے ذات احمد کو وہ اعلی مرتبہ بخشا

کہ دم بھرتے ہیں ہر دم حضرت عیسٰی محمد کا


ملائک نے کیا تھا اس سبب سے سجدہ آدم کو

کہ پیشانی سے ان کی نور تھا پیدا محمد کا


خدا بھی حشر میں پوچھے گا گر عاشق تو کس کا ہے

تو کہہ دوں گا محمد کا محمد کا محمد کا


تمنا ہے کہ فورا جاں بحق تسلیم ہو جاوں

نظر آئے جو مجھ کو شیفتہ محمد کا