گُھل جاتی ہیں جب ساغرِ وجدان میں نعتیں ۔ ناز خیالوی

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search

شاعر : ناز خیالوی


نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

گھل جاتی ہیں جب ساغرِ وجدان میں نعتیں

پھر کہتا ہوں آقاؐ ، میں تری شان میں نعتیں


آیات کو چوموں، کبھی اشعار پہ جھوموں

نعتوں میں ہے قرآن تو قرآن میں نعتیں


محفوظ ہوں میں اِس لئے ہر رنجِ سفر سے

رہتی ہیں ہمیشہ میرے سامان میں نعتیں


مسلم کا کبھی اسلام مکمل نہیں ہوتا

جب تک کہ نہ شامل کرے ایمان میں نعتیں


وہ بھاگ بھری دھی ہے، ہرے بخت ہیں اُس کے

بخشی ہیں جسے ماں باپ نے دان میں نعتیں <ref> اس مصرعے میں کوئی غلطی ہے ۔ درست مصرع عنایت فرما کر "نعت کائنات" کی مدد کریں </ref>


یہ سلسلہ جاری رہے توصیفِ نبی کا

بڑھتی رہیں یا رب، مرے دیوان میں نعتیں


اے نازشِ کونین یہ سب تیرا ہی کرم ہے

ورنہ تھیں کہاں ناز کے امکان میں نعتیں


حواشی و حوالہ جات[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]