"زمین و زماں تمہارے لیے۔ امام احمد رضا خان بریلوی" کے نسخوں کے درمیان فرق

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
 
(2 صارفین 13 کے درمیانی نسخے نہیں دکھائے گئے)
سطر 1: سطر 1:
{{بسم اللہ }}
{{بسم اللہ }}


شاعر : [[ امام احمد رضا خان بریلوی ]]
شاعر : [[احمد رضا خان بریلوی ]]


کتاب :  [[حدائق بخشش ۔ حصہ دوم | حدائق بخشش ۔ حصہ دوم ]]
کتاب :  [[حدائق بخشش ۔ حصہ دوم | حدائق بخشش ۔ حصہ دوم ]]
سطر 8: سطر 8:


===نعتِ رسولِ کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم  ===
===نعتِ رسولِ کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم  ===
{{ٹکر 2}}
{{ٹکر 4 }}


{|  style="background-color:#ffffff; margin-left: 10px; vertical-align:top;  width: 100%;"
| style="vertical-align:top; width:50%; |


زمین و زماں تمہارے لئے ، مکین و مکاں تمہارے لئے
زمین و زماں تمہارے لئے ، مکین و مکاں تمہارے لیے


چنین و چناں تمہارے لئے ، بنے دو جہاں تمہارے لئے
چنین و چناں تمہارے لئے ، بنے دو جہاں تمہارے لیے




دہن میں زباں تمہارے لئے بدن میں ہے جاں تمہارے لئے
دہن میں زباں تمہارے لئے بدن میں ہے جاں تمہارے لیے


ہم آئے یہاں تمہارے لئے اٹھیں بھی وہاں تمہارے لئے
ہم آئے یہاں تمہارے لئے اٹھیں بھی وہاں تمہارے لیے




فرشتے خِدَم رسولِ حشم تمامِ اُمم غلامِ کرم
فرشتے خِدَم رسولِ حشم تمامِ اُمم غلامِ کرم


وجود و عدم حدوث و قدم جہاں میں عیاں تمہارے لئے
وجود و عدم حدوث و قدم جہاں میں عیاں تمہارے لیے




کلیم و نجی مسیح و صفی خلیل و رضی رسول و نبی
کلیم و نجی مسیح و صفی خلیل و رضی رسول و نبی


عتیق و وصی غنی و علی ثنا کی زباں تمہارے لئے
عتیق و وصی غنی و علی ثنا کی زباں تمہارےلیے




اصالتِ کُل امامتِ کُل سیادتِ کُل امارتِ کُل
اصالتِ کُل امامتِ کُل سیادتِ کُل امارتِ کُل


حکومتِ کُل ولایتِ کُل خدا کے یہاں تمہارے لئے
حکومتِ کُل ولایتِ کُل خدا کے یہاں تمہارے لیے




تمہاری چمک تمہاری دمک تمہاری جھلک تمہاری مہک
تمہاری چمک تمہاری دمک تمہاری جھلک تمہاری مہک


زمین و فلک سماک و سمک میں سکہ نشاں تمہارے لئے
زمین و فلک سماک و سمک میں سکہ نشاں تمہارے لیے




وہ کنزِ نہاں یہ نور فشاں وہ کن سے عیاں یہ بزم فکاں
وہ کنزِ نہاں یہ نور فشاں وہ کن سے عیاں یہ بزم فکاں


یہ ہر تن و جاں یہ باغِ جناں یہ سارا سماں تمہارے لئے
یہ ہر تن و جاں یہ باغِ جناں یہ سارا سماں تمہارے لیے




ظہورِ نہاں قیامِ جہاں رکوعِ مہاں سجودِ شہاں
ظہورِ نہاں قیامِ جہاں رکوعِ مہاں سجودِ شہاں


نیازیں یہاں نمازیں وہاں یہ کس لئے ہاں تمہارے لئے
نیازیں یہاں نمازیں وہاں یہ کس لئے ہاں تمہارے لیے




یہ شمس و قمر یہ شام و سحر یہ برگ و شجر یہ باغ و ثمر
یہ شمس و قمر یہ شام و سحر یہ برگ و شجر یہ باغ و ثمر


یہ تیغ و سپر یہ تاج و کمر یہ حکمِ رواں تمہارے لئے
یہ تیغ و سپر یہ تاج و کمر یہ حکمِ رواں تمہارے لیے




یہ فیض دیے وہ جود کیے کہ نام لیے زمانہ جیے
یہ فیض دیے وہ جود کیے کہ نام لیے زمانہ جیے


جہاں نے لئے تمہارے دیے یہ اکرمیاں تمہارے لئے
جہاں نے لئے تمہارے دیے یہ اکرمیاں تمہارے لیے




سحابِ کرم روانہ کیے کہ آبِ نِعَم زمانہ پیے
سحابِ کرم روانہ کیے کہ آبِ نِعَم زمانہ پیے


جو رکھتے تھے ہم وہ چاک سیے یہ سترِ بداں تمہارے لئے
جو رکھتے تھے ہم وہ چاک سیے یہ سترِ بداں تمہارے لیے




ذنوب فنا عیوب ہبا قلوب صفا خطوب روا
ذنوب فنا عیوب ہبا قلوب صفا خطوب روا


یہ خوب عطا کروب زوا پئے دل و جاں تمہارے لئے
یہ خوب عطا کروب زوا پئے دل و جاں تمہارے لیے




وہ کنز نہاں یہ نور فشاں وہ کُن سے عیاں یہ بزم فکاں
وہ کنز نہاں یہ نور فشاں وہ کُن سے عیاں یہ بزم فکاں


یہ ہر تن و جاں یہ باغ جناں یہ سارا سماں تمہارے لئے
یہ ہر تن و جاں یہ باغ جناں یہ سارا سماں تمہارے لیے




سحاب کرم روا نہ کئے کہ آب نعم زمانہ پئے
سحاب کرم روا نہ کئے کہ آب نعم زمانہ پئے


جو رکھتے تھے ہم وہ چاک سئے یہ ستر بداں تمہارے لئے
جو رکھتے تھے ہم وہ چاک سئے یہ ستر بداں تمہارے لیے




ثنا کا نشاں وہ نور فشاں کہ مہرو شاں بآں ہمہ شاں
ثنا کا نشاں وہ نور فشاں کہ مہرو شاں بآں ہمہ شاں


بسا یہ کشاں مواکب شاں یہ نام و نشاں تمہارے لئے
بسا یہ کشاں مواکب شاں یہ نام و نشاں تمہارے لیے




عطائے ارب جلائے کرب فیوضِ عجب بغیر طلب
عطائے ارب جلائے کرب فیوضِ عجب بغیر طلب


یہ رحمتِ رب ہے کس کے سبب بَرَبِّ جہاں تمہارے لئے
یہ رحمتِ رب ہے کس کے سبب بَرَبِّ جہاں تمہارے لیے




جناں میں چمن ، چمن میں سمن، سمن میں پھبن ، پھبن میں دلہن
جناں میں چمن ، چمن میں سمن، سمن میں پھبن ، پھبن میں دلہن


سزائے محن پہ ایسے مِنن یہ امن و اماں تمہارے لئے
سزائے محن پہ ایسے مِنن یہ امن و اماں تمہارے لیے




کمال مہاں جلال شہاں جمال حساں میں تم ہو عیاں
کمال مہاں جلال شہاں جمال حساں میں تم ہو عیاں


کہ سارے جہاں بروز فکاں ظل آیئنہ ساں تمہارے لئے
کہ سارے جہاں بروز فکاں ظل آیئنہ ساں تمہارے لیے




خلیل و نجی ، مسیح و صفی سبھی سے کہی کہیں بھی بنی
خلیل و نجی ، مسیح و صفی سبھی سے کہی کہیں بھی بنی


یہ بے خبری کہ خلق پھری کہاں سے کہاں تمہارے لئے
یہ بے خبری کہ خلق پھری کہاں سے کہاں تمہارے لیے




یہ طور کجا سپہر تو کیا کہ عرش علا بھی دور رہا
یہ طور کجا سپہر تو کیا کہ عرش علا بھی دور رہا


جہت سے ورا وصال ملا یہ رفعت شاں تمہارے لئے
جہت سے ورا وصال ملا یہ رفعت شاں تمہارے لیے




بفور صدا سماں یہ بندھا یہ سدررہ اٹھا وہ عرش جھکا
بفور صدا سماں یہ بندھا یہ سدررہ اٹھا وہ عرش جھکا


صفوف سما نے سجدہ کیا ہوئی جو اذاں تمہارے لئے
صفوف سما نے سجدہ کیا ہوئی جو اذاں تمہارے لیے




یہ مرحمتیں کہ چکی متیں نچھوڑیں لتیں نہ اپنی گتیں
یہ مرحمتیں کہ چکی متیں نچھوڑیں لتیں نہ اپنی گتیں


قصور کریں اور ان سے بھریں قصور جناں تمہارے لئے
قصور کریں اور ان سے بھریں قصور جناں تمہارے لیے




فنا بدرت بقا بپرت ز ہر دو جہت بگرد سرت
فنا بدرت بقا بپرت ز ہر دو جہت بگرد سرت


ہے مرکزیت تمہاری صفت کہ دونوں کماں تمہارے لئے
ہے مرکزیت تمہاری صفت کہ دونوں کماں تمہارے لیے




اشارے سے چاند چیر دیا چھپے ہوئےخور کو پھیر دیا
اشارے سے چاند چیر دیا چھپے ہوئےخور کو پھیر دیا


گئےہوئےدن کو عصر کیا یہ تاب و تواں تمہارے لئے
گئےہوئےدن کو عصر کیا یہ تاب و تواں تمہارے لیے




صبا وہ چلے کہ باغ پھلے وہ پھول کھلے کہ دن ہوں بھلے
صبا وہ چلے کہ باغ پھلے وہ پھول کھلے کہ دن ہوں بھلے


لوا کہ تلےثنا میں کھلے رضا کی زباں تمہارے لئے
لوا کہ تلےثنا میں کھلے رضا کی زباں تمہارے لیے
 
| style="vertical-align:top; width:50%; |
 
{{باکس 1 }}
{{باکس 2}}
{{ باکس 3 }}
{{باکس 4}}
|}


=== مزید دیکھیے ===
=== مزید دیکھیے ===
سطر 140: سطر 148:


[[احمد رضا خان بریلوی ]] | [[حدائق بخشش ]]
[[احمد رضا خان بریلوی ]] | [[حدائق بخشش ]]
{{ باکس شاعری }}

حالیہ نسخہ بمطابق 22:03، 31 مارچ 2018ء


شاعر : احمد رضا خان بریلوی

کتاب : حدائق بخشش ۔ حصہ دوم


نعتِ رسولِ کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

"نعت کائنات " پر اپنے تعارفی صفحے ، شاعری، کتابیں اور رسالے آن لائن کروانے کے لیے رابطہ کریں ۔ سہیل شہزاد : 03327866659
"نعت کائنات " پر اپنے تعارفی صفحے ، شاعری، کتابیں اور رسالے آن لائن کروانے کے لیے رابطہ کریں ۔ سہیل شہزاد : 03327866659

زمین و زماں تمہارے لئے ، مکین و مکاں تمہارے لیے

چنین و چناں تمہارے لئے ، بنے دو جہاں تمہارے لیے


دہن میں زباں تمہارے لئے بدن میں ہے جاں تمہارے لیے

ہم آئے یہاں تمہارے لئے اٹھیں بھی وہاں تمہارے لیے


فرشتے خِدَم رسولِ حشم تمامِ اُمم غلامِ کرم

وجود و عدم حدوث و قدم جہاں میں عیاں تمہارے لیے


کلیم و نجی مسیح و صفی خلیل و رضی رسول و نبی

عتیق و وصی غنی و علی ثنا کی زباں تمہارےلیے


اصالتِ کُل امامتِ کُل سیادتِ کُل امارتِ کُل

حکومتِ کُل ولایتِ کُل خدا کے یہاں تمہارے لیے


تمہاری چمک تمہاری دمک تمہاری جھلک تمہاری مہک

زمین و فلک سماک و سمک میں سکہ نشاں تمہارے لیے


وہ کنزِ نہاں یہ نور فشاں وہ کن سے عیاں یہ بزم فکاں

یہ ہر تن و جاں یہ باغِ جناں یہ سارا سماں تمہارے لیے


ظہورِ نہاں قیامِ جہاں رکوعِ مہاں سجودِ شہاں

نیازیں یہاں نمازیں وہاں یہ کس لئے ہاں تمہارے لیے


یہ شمس و قمر یہ شام و سحر یہ برگ و شجر یہ باغ و ثمر

یہ تیغ و سپر یہ تاج و کمر یہ حکمِ رواں تمہارے لیے


یہ فیض دیے وہ جود کیے کہ نام لیے زمانہ جیے

جہاں نے لئے تمہارے دیے یہ اکرمیاں تمہارے لیے


سحابِ کرم روانہ کیے کہ آبِ نِعَم زمانہ پیے

جو رکھتے تھے ہم وہ چاک سیے یہ سترِ بداں تمہارے لیے


ذنوب فنا عیوب ہبا قلوب صفا خطوب روا

یہ خوب عطا کروب زوا پئے دل و جاں تمہارے لیے


وہ کنز نہاں یہ نور فشاں وہ کُن سے عیاں یہ بزم فکاں

یہ ہر تن و جاں یہ باغ جناں یہ سارا سماں تمہارے لیے


سحاب کرم روا نہ کئے کہ آب نعم زمانہ پئے

جو رکھتے تھے ہم وہ چاک سئے یہ ستر بداں تمہارے لیے


ثنا کا نشاں وہ نور فشاں کہ مہرو شاں بآں ہمہ شاں

بسا یہ کشاں مواکب شاں یہ نام و نشاں تمہارے لیے


عطائے ارب جلائے کرب فیوضِ عجب بغیر طلب

یہ رحمتِ رب ہے کس کے سبب بَرَبِّ جہاں تمہارے لیے


جناں میں چمن ، چمن میں سمن، سمن میں پھبن ، پھبن میں دلہن

سزائے محن پہ ایسے مِنن یہ امن و اماں تمہارے لیے


کمال مہاں جلال شہاں جمال حساں میں تم ہو عیاں

کہ سارے جہاں بروز فکاں ظل آیئنہ ساں تمہارے لیے


خلیل و نجی ، مسیح و صفی سبھی سے کہی کہیں بھی بنی

یہ بے خبری کہ خلق پھری کہاں سے کہاں تمہارے لیے


یہ طور کجا سپہر تو کیا کہ عرش علا بھی دور رہا

جہت سے ورا وصال ملا یہ رفعت شاں تمہارے لیے


بفور صدا سماں یہ بندھا یہ سدررہ اٹھا وہ عرش جھکا

صفوف سما نے سجدہ کیا ہوئی جو اذاں تمہارے لیے


یہ مرحمتیں کہ چکی متیں نچھوڑیں لتیں نہ اپنی گتیں

قصور کریں اور ان سے بھریں قصور جناں تمہارے لیے


فنا بدرت بقا بپرت ز ہر دو جہت بگرد سرت

ہے مرکزیت تمہاری صفت کہ دونوں کماں تمہارے لیے


اشارے سے چاند چیر دیا چھپے ہوئےخور کو پھیر دیا

گئےہوئےدن کو عصر کیا یہ تاب و تواں تمہارے لیے


صبا وہ چلے کہ باغ پھلے وہ پھول کھلے کہ دن ہوں بھلے

لوا کہ تلےثنا میں کھلے رضا کی زباں تمہارے لیے

نئے صفحات
گذشتہ ماہ زیادہ پڑھے جانے والے موضوعات
نئے اضافہ شدہ کلام
زیادہ پڑھے جانے والے کلام
گذشتہ ماہ زیادہ پڑھے جانے والے موضوعات

مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

ملکِ خاصِ کبریا ہو | | زمین و زماں تمہارے لیے | نظر اِک چمن سے دوچار ہے

احمد رضا خان بریلوی | حدائق بخشش

نئے اضافہ شدہ کلام