میں کہ بے وقعت و بے مایا ہوں ۔احمد ندیم قاسمی
نعت کائنات سے
نظرثانی بتاریخ 20:45، 4 اگست 2018ء از ADMIN (تبادلۂ خیال | شراکتیں)
شاعر: احمد ندیم قاسمی
نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
میں کہ بے وقعت و بے مایا ہوں
تیری محفل میں چلا آیا ہوں
آج ہوں میں تیرا دہلیز نشیں
آج کا میں عرش کا ہم سایہ ہوں
چند پل ہوں تیری قربت میں کٹے
جیسے اکِ عمر گزار آیا ہوں
جب بھی میں عرضِ مدینہ پہ چلا
دل ہی دل میں بہت اترایا ہوں
تیرا پیکر ہے کہ اک حالہ نور
جالیوں سے تجھے دیکھ آیا ہوں
کتنی ٹھنڈی ہے تیرے شہر کی دھوپ
خود کو اکسیر بنا لایا ہوں
یہ کہیں خامی ایمان ہی نہ ہو
میں مدینہ سے پلٹ آیا ہوں
مزید دیکھیے
نئے صفحات | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
|
اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔ |
"نعت کائنات " پر اپنے تعارفی صفحے ، شاعری، کتابیں اور رسالے آن لائن کروانے کے لیے رابطہ کریں ۔ سہیل شہزاد : 03327866659 |