مینار تھا نگاہ میں روضہ نظر میں تھا
نعت کائنات سے
نظرثانی بتاریخ 17:50، 11 فروری 2020ء از مرزا حفیظ اوج (تبادلۂ خیال | شراکتیں) (نیا صفحہ: {{بسم اللہ }} 300px|alt="Hafeez Oaj|link=حفیظ اوج شاعر : مرزا حفیظ اوج === {{نعت }} === می...)
شاعر : مرزا حفیظ اوج
نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
مینار تھا نگاہ میں روضہ نظر میں تھا
دل تو ہر ایک پل ہی نبی کے نگر میں تھا
اشکوں کی ایک مالا تھی وردِ زباں درود
ساماں یہی تھا بس مرا اور میں سفر میں تھا
جچتا بھلا کہاں کوئی میری نگاہ میں
نعلِ کفِ حضور جو میری نظر میں تھا
گم گشتہ سوئی نورِ تبسّم سے مل گئی
جب آفتابِ مرسلاں موجود گھر میں تھا
انگلی اٹھانا آپ کا دو لخت کر گیا
یعنی قمر کا توڑنا دستِ ہنر میں تھا
تیرہ شبی تھی اوجؔ مرے گردو پیش میں
میں نے کہا ”حضور!“ یکایک سَحر میں تھا
مزید دیکھیے
اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔ |
"نعت کائنات " پر اپنے تعارفی صفحے ، شاعری، کتابیں اور رسالے آن لائن کروانے کے لیے رابطہ کریں ۔ سہیل شہزاد : 03327866659 |
نئے صفحات | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
|