ذرا لطف و کرم کی اک نظر یا سیدِ عالم
شاعر : مرزا حفیظ اوج
اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔ |
نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
ذرا لطف و کرم کی اِک نظر یا سیّدِ عالم
مرے الفاظ ہو جائیں اَمر یا سیّدِ عالم
مرا پُر پیچ وادی سے گذر ہے المدد آقا
بلاؤں میں گھرا، لیجے خبر یا سیّدِ عالم
مری حالت سنبھل جائے نظر جو آپ فرمائیں
مری قسمت ہے محتاجِ نظر یا سیّدِ عالم
مدینہ وہ مدینہ ہے کہ جس کی شانِ عالی پر
فدا ہیں سارے عالم کے نگر یا سیّدِ عالم
شفاعت ہو مری آقا کہ جب محشر میں حاضر ہوں
سرِ میزان ہو جائے گذر یا سیّدِ عالم
شہا کچھ ایسا ہو جائے، مدینہ مجھ کو بلوالیں
کہ اب گذریں وہاں شام و سحر یا سیّدِ عالم
سنہری جالیاں ہوں، گنبدِ خضریٰ کا سایہ ہو
بہر سو جلوے ہوں پیشِ نظر یا سیّدِ عالم
گدا اک نعت کہہ پائے سرِ اوجؔ سخن آقا
ثنا کا اذن مل جائے اگر یا سیّدِ عالم
مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔ |
"نعت کائنات " پر اپنے تعارفی صفحے ، شاعری، کتابیں اور رسالے آن لائن کروانے کے لیے رابطہ کریں ۔ سہیل شہزاد : 03327866659 |
نئے صفحات | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
|