"انوار برستے رہتے ہیں اس پاک نگر کی راہوں میں ۔ واصف علی واصف" کے نسخوں کے درمیان فرق
(نیا صفحہ: {{بسم اللہ}} شاعر: واصف علی واصف ==== {{نعت}} ==== انوار برست رہتے ہیں اس پاک نگر کی راہوں میں اک کیف ک...) |
ADMIN (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 6: | سطر 6: | ||
انوار | انوار برستے رہتے ہیں اس پاک نگر کی راہوں میں | ||
اک کیف کا عالم ہوتا ہے | اک کیف کا عالم ہوتا ہے طیبہ کی مست ہواؤں میں | ||
سطر 39: | سطر 39: | ||
ممدوح خدا ہیں وہ واصف صد شکر کہ ہم ہیں گداؤں میں | ممدوح خدا ہیں وہ واصف صد شکر کہ ہم ہیں گداؤں میں | ||
=== مزید دیکھیے === | |||
{{ باکس شاعری }} | |||
{{باکس 1 }} | |||
{{ٹکر 1 }} | |||
{{ٹکر 2 }} |
نسخہ بمطابق 11:04، 4 اگست 2018ء
شاعر: واصف علی واصف
نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
انوار برستے رہتے ہیں اس پاک نگر کی راہوں میں
اک کیف کا عالم ہوتا ہے طیبہ کی مست ہواؤں میں
اس نام محمد ﷺ کے صدقے بگڑی ہوئی قسمت بنتی ہے
اس کو بھی پناہ مل جاتی ہے جو ڈوب گیا ہو گناہوں میں
گیسوۓ محمد ﷺ کی خوشبو اللہ اللہ کیا خوشبو ہے!
احساس معطر ہوتا ہے واللیل کی مہکی چھاؤں میں!
وہ بانی دین مبین بھی ہے حم بھی ہے یسن بھی ہے
مسکینوں میں مسکین بھی ہے سلطان زمانہ شاہوں میں
سب جلوۓ ہیں اس صورت کے ، وہ صورت ہی وجہ اللہ ےہ
اللہ نظر آ جاتا ہے وہ صورت جب نگاہوں میں!
اللہ کی رحمت کے جلوے اس وقت میسر ہوتے ہیں
سجدے میں ہوں جب آنکھیں پرنم اور نام محمد ﷺ آہوں میں
اس ناطق قرآن کی مدحت انسان کے بس کی بات نہیں
ممدوح خدا ہیں وہ واصف صد شکر کہ ہم ہیں گداؤں میں
مزید دیکھیے
نئے صفحات | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
|
اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔ |
"نعت کائنات " پر اپنے تعارفی صفحے ، شاعری، کتابیں اور رسالے آن لائن کروانے کے لیے رابطہ کریں ۔ سہیل شہزاد : 03327866659 |