"مناقب عثمان بن عفان" کے نسخوں کے درمیان فرق

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
سطر 14: سطر 14:


==== اردو ====
==== اردو ====
===== ابو الحسن خاور ۔ تیری عظمت کے ملے اور نشاں تیرے بعد =====


=====ندیم نوری برکاتی ۔  اللہ اللہ میں فدا عظمت عثمان غنی =====
شاعر : [[ابو الحسن خاور ]] - [[لاہور ]]
 
تیری عظمت کے ملے اور نشاں تیرے بعد
 
اور بھی میٹھا ہوا تیرا کنواں ، تیرے بعد
 
 
وہ ہو مکہ کہ مدینہ ، اے حیا دار سخی ،
 
کوئی تجھ سا نہ وہاں تھا نہ یہاں، تیرے بعد
 
 
امن کی آخری دیوار گری ہو جیسے
 
ہر طرف پھیل گئے شور و فغاں، تیرے بعد


شاعر: [[ ندیم نوری برکاتی ]]، [[ممبئی ]]، [[بھارت ]]


تیری خاموش شہادت سے بغاوت نہ رکی


اللہ اللہ  میں فدا ,  عظمتِ عثمانِ  غنی
اے غنی، تنگ ہوا ہم پہ جہاں تیرے بعد


دونوں عالم میں ہوئ شہرتِ عثمانِ غنی


شورشیں شہر ِ مدینہ میں چلی آئی ہیں


میں کہاں, آور کہاں رفعتِ عثمانِ غنی
کشمکش میں ہے علی جاوں کہاں تیرے بعد


زہے قِسمت جو کروں مدحتِ عثمانِ غنی


طیبہ و کوفہ و صفین لہو گرد ہوئے


جب اٹھائے کوئ عنوانِ سخاوت پہ قلم
کر بلا تک نہ ملی ہم کو اماں تیرے بعد


اس پہ لازم ہے لکھے  سیرتِ عثمانِ غنی


پہلے قرآں کی تلاوت میں گئی جان تری


میں بھی دیکھوں تو کبھی شرم و حیا کا پیکر
پھر ہوا نیزے پہ قرآن بیاں، تیرے بعد


آئیں خوابوں میں کبھی حضرتِ عثمانِ غنی  
=====اویس اظہر مدنی ۔  راہئ خلد بریں حضرت عثمان غنی =====


شاعر : [[اویس اظہر مدنی ]]، [[فیصل آباد ]]


ایسے بدبخت کی میّت میں نہ جائیں آقا ﷺ
راہئ خلد بریں حضرت عثمان غنی


جس کے سینے میں پلے نفرتِ عثمانِ غنی
خادم دین متیں حضرت عثمان غنی




تیرے اشعار میں جو عشق کی خوشبو ہے ندیم
سرورِ دیں کے قریں حضرت عثمان غنی


ہے یہ فیضانِ بوئے الفتِ عثمانِ غنی
ذات میں در ثمیں حضرت عثمان غنی


===== اہل حق کے مقتداء عثمان ذوالنورین ہیں  =====


شاعر : [[عبد الجلیل |  حافظ عبد الجلیل ]]
خوبرو اور حسیں حضرت عثمان غنی


اہل حق کے مقتدا عثمانِ ذوالنورین ہیں
بندۂ سرور دیں حضرت عثمان غنی
مومنوں کے پیشوا عثمان ذوالنورین ہیں




رحمتِ کونین کی رحمت کا دریا ہر گھڑی
اس سعادت میں کہ ہیں آپ ہی بس ذوالنورین


جن کے ہاں بہتا رہا ‘ عثمان ذوالنورین ہیں
آپ سا کوئی نہیں حضرت عثمان غنی




قُدسیانِ آسماں کرتے رہے اُن  سے حیا
مال تھا دیں کے لئے وقف تو خالق کے لئے


کیا ہی سچے باحیا عثمانِ ذوالنورین ہیں
خم رہی جن کی جبیں حضرت عثمان غنی




جامع القرآن کی اُمت سدا احسان مند
عمر بھر خدمت اسلام میں مصروف رہے


جس نے یہ تحفہ دیا عثمانِ ذوالنورین ہیں
کھاکے خود نان جویں حضرت عثمان غنی




زندگی کے آخری لمحات میں جن کا لہو
ہے یہ احسان عظیم آپ کا اس امت پر


پاک صفحوں پر گرا عثمانِ ذوالنورین ہیں
جمع قرآن مبیں حضرت عثمان غنی




جان دی لیکن نہ چاہا ارضِ طیبہ میں ہو خون
بئر رومہ پئے اسلام کیا وقف ایسا


وہ شہید  و باوفا  عثمانِ  ذوالنورین  ہیں
نہ مثال ایسی کہیں حضرت عثمان غنی




سب لُٹایا راہ حق میں عمر بھر دل کھول کر
دیں کی خدمات کوئی اور نہیں کر پایا


منبعِ  جُودو سخا  عثمانِ ذوالنورین ہیں
جس قدر آپ نے کیں حضرت عثمان غنی




جن پہ نازاں مصطفٰےﷺ ہیں کون ہے اُن سا ‘ جلیل!
پاکے دو بار بشارت شہ انس و جاں سے


کہہ اٹھے  سب  برملا  عثمانِ  ذوالنورین  ہیں
ہوگئے خلد نشیں حضرت عثمان غنی


===== تیری عظمت کے ملے اور نشاں تیرے بعد =====


شاعر : [[ابو الحسن خاور ]]
جان دے کر بھی نہ چھوڑا در سلطان عرب


تیری عظمت کے ملے اور نشاں تیرے بعد
حکم سرور کے امیں حضرت عثمان غنی


اور بھی میٹھا ہوا تیرا کنواں ، تیرے بعد
سختیاں بہر خلافت بھلا کس نے دیکھیں


آپ نے جتنی سہیں حضرت عثمان غنی


وہ ہو مکہ کہ مدینہ ، اے حیا دار سخی ،


کوئی تجھ سا نہ وہاں تھا نہ یہاں، تیرے بعد
اپنے بندے پہ عنایت کی نظر ہو آقا!


قلب ازہر ہے حزیں حضرت عثمان غنی


امن کی آخری دیوار گری ہو جیسے


ہر طرف پھیل گئے شور و فغاں، تیرے بعد
===== بابر حسین بابر ۔  کون جانے مرتبہ حضرت ِ عثمان کا  =====


کلام : [[بابر حسین بابر  ]]


تیری خاموش شہادت سے بغاوت نہ رکی


اے غنی، تنگ ہوا ہم پہ جہاں تیرے بعد
کون جانے مرتبہ عثمان ذوالنورین کا


ہاتھ دست_ مصطفی عثمان ذوالنورین کا


شورشیں شہر ِ مدینہ میں چلی آئی ہیں


کشمکش میں ہے علی جاوں کہاں تیرے بعد
خود محمد مصطفی بھی جس کا رکھتے ہیں خیال


ہے وہ معیار_ حیا عثمان ذوالنورین کا


طیبہ و کوفہ و صفین لہو گرد ہوئے


کر بلا تک نہ ملی ہم کو اماں تیرے بعد
بدریوں میں ، خدمت_ بنت_ محمد کے سبب


نام شامل ہو گیا عثمان ذوالنورین کا


پہلے قرآں کی تلاوت میں گئی جان تری


پھر ہوا نیزے پہ قرآن بیاں، تیرے بعد
پی لیا جام_ شہادت امن کو قائم رکھا


=====  دامادِ شہِ مَکّی مَدَنی، عُثمانِ غنی عُثمانِ غنی =====
دیکھیے تو حوصلہ عثمان ذوالنورین کا




دامادِ شہِ مَکّی مَدَنی، عُثمانِ غنی عُثمانِ غنی
نور ہے آل_محمد اس لیے نوری ہیں یہ


اے دِل کے دھنی قسمت کے دھنی، عُثمانِ غنی عُثمانِ غنی
ہے لقب بالکل بجا عثمان ذوالنورین کا




باتوں پہ فِدا بُلبُل کی چہک، خُوش بُو پہ فِدا پُھولوں کی مہک
یہ شہادت اس لیے کچھ منفرد  سی ہے کہ خوں


قامت پہ فِدا سَروِ چَمَنی، عُثمانِ غنی عُثمانِ غنی
روئے مصحف پر گرا عثمان ذوالنورین کا




وَاللہ تِری نسبت کے سبب، سینے میں تِری اُلفت کے سبب
دیکھ کر رتبہ میں بابر! حضرت_ عثمان کا
 
ہو گیا مدحت سرا عثمان ذوالنورین کا


کونین میں میری بات بنی، عُثمانِ غنی عُثمانِ غنی
===== عبد الجلیل ۔ اہل حق کے مقتداء عثمان ذوالنورین ہیں  =====




تُو شَرم و حیا کا پیکر ہے، تُو زُہد و وَرَع کا خُوگر ہے
شاعر : [[عبد الجلیل |  حافظ عبد الجلیل ]]


تُو طالبِ قُربِ شہِ زَمَنی، عُثمانِ غنی عُثمانِ غنی
اہل حق کے مقتدا عثمانِ ذوالنورین ہیں


مومنوں کے پیشوا عثمان ذوالنورین ہیں


قُرآانِ مجید کا جامع بھی، تُو خَلق کو بے حد نافع بھی


تُو خاص عطاۓ ذُوالمِنَنی، عُثمانِ غنی عُثمانِ غنی
رحمتِ کونین کی رحمت کا دریا ہر گھڑی


جن کے ہاں بہتا رہا ‘ عثمان ذوالنورین ہیں


دُکھ درد سے پُر برساتوں میں، آلام کی کالی راتوں میں


کافی ہے تِری جلوہ فِگَنی، عُثمانِ غنی عُثمانِ غنی
قُدسیانِ آسماں کرتے رہے اُن  سے حیا


کیا ہی سچے باحیا عثمانِ ذوالنورین ہیں


چرچا ہے سخاوت میں تیرا، شُہرہ ہے شرافت میں تیرا


دَر ہر وطنی ہر انجمنی، عُثمانِ غنی عُثمانِ غنی
جامع القرآن کی اُمت سدا احسان مند


جس نے یہ تحفہ دیا عثمانِ ذوالنورین ہیں


تہذیب کا جوہر مِل جاۓ، کِردار کا گوہر مِل جاۓ


مطلوب نہیں لعلِ یَمَنی، عُثمانِ غنی عُثمانِ غنی
زندگی کے آخری لمحات میں جن کا لہو


پاک صفحوں پر گرا عثمانِ ذوالنورین ہیں


اِک کیف کا عالم طاری ہے، یہ وِرد لبوں پر جاری ہے


عُثمانِ غنی عُثمانِ غنی، عُثمانِ غنی عُثمانِ غنی
جان دی لیکن نہ چاہا ارضِ طیبہ میں ہو خون


ہے غوث پِیا کا سوداٸی، اصحابِ نبی کا شیداٸی
وہ شہید  و باوفا  عثمانِ  ذوالنورین  ہیں


عارف ہے فِداۓ پنج تَنی، عُثمانِ غنی عُثمانِ غنی


سب لُٹایا راہ حق میں عمر بھر دل کھول کر


===== راہئ خلد بریں حضرت عثمان غنی =====
منبعِ  جُودو سخا  عثمانِ ذوالنورین ہیں


شاعر : [[اویس اظہر مدنی ]]


راہئ خلد بریں حضرت عثمان غنی
جن پہ نازاں مصطفٰےﷺ ہیں کون ہے اُن سا ‘ جلیل!


خادم دین متیں حضرت عثمان غنی
کہہ اٹھے  سب  برملا  عثمانِ  ذوالنورین  ہیں




سرورِ دیں کے قریں حضرت عثمان غنی
=====  عارف قادری ۔  دامادِ شہِ مَکّی مَدَنی، عُثمانِ غنی عُثمانِ غنی =====


ذات میں در ثمیں حضرت عثمان غنی
شاعر : [[عارف قادری | محمد عارف قادری ]]،  [[واہ کینٹ]]، [[پاکستان ]]




خوبرو اور حسیں حضرت عثمان غنی


بندۂ سرور دیں حضرت عثمان غنی
دامادِ شہِ مَکّی مَدَنی، عُثمانِ غنی عُثمانِ غنی


اے دِل کے دھنی قسمت کے دھنی، عُثمانِ غنی عُثمانِ غنی


اس سعادت میں کہ ہیں آپ ہی بس ذوالنورین


آپ سا کوئی نہیں حضرت عثمان غنی
باتوں پہ فِدا بُلبُل کی چہک، خُوش بُو پہ فِدا پُھولوں کی مہک


قامت پہ فِدا سَروِ چَمَنی، عُثمانِ غنی عُثمانِ غنی


مال تھا دیں کے لئے وقف تو خالق کے لئے


خم رہی جن کی جبیں حضرت عثمان غنی
وَاللہ تِری نسبت کے سبب، سینے میں تِری اُلفت کے سبب


کونین میں میری بات بنی، عُثمانِ غنی عُثمانِ غنی


عمر بھر خدمت اسلام میں مصروف رہے


کھاکے خود نان جویں حضرت عثمان غنی
تُو شَرم و حیا کا پیکر ہے، تُو زُہد و وَرَع کا خُوگر ہے


تُو طالبِ قُربِ شہِ زَمَنی، عُثمانِ غنی عُثمانِ غنی


ہے یہ احسان عظیم آپ کا اس امت پر


جمع قرآن مبیں حضرت عثمان غنی
قُرآانِ مجید کا جامع بھی، تُو خَلق کو بے حد نافع بھی


تُو خاص عطاۓ ذُوالمِنَنی، عُثمانِ غنی عُثمانِ غنی


بئر رومہ پئے اسلام کیا وقف ایسا


نہ مثال ایسی کہیں حضرت عثمان غنی
دُکھ درد سے پُر برساتوں میں، آلام کی کالی راتوں میں


کافی ہے تِری جلوہ فِگَنی، عُثمانِ غنی عُثمانِ غنی


دیں کی خدمات کوئی اور نہیں کر پایا


جس قدر آپ نے کیں حضرت عثمان غنی
چرچا ہے سخاوت میں تیرا، شُہرہ ہے شرافت میں تیرا


دَر ہر وطنی ہر انجمنی، عُثمانِ غنی عُثمانِ غنی


پاکے دو بار بشارت شہ انس و جاں سے


ہوگئے خلد نشیں حضرت عثمان غنی
تہذیب کا جوہر مِل جاۓ، کِردار کا گوہر مِل جاۓ


مطلوب نہیں لعلِ یَمَنی، عُثمانِ غنی عُثمانِ غنی


جان دے کر بھی نہ چھوڑا در سلطان عرب


حکم سرور کے امیں حضرت عثمان غنی
اِک کیف کا عالم طاری ہے، یہ وِرد لبوں پر جاری ہے


سختیاں بہر خلافت بھلا کس نے دیکھیں
عُثمانِ غنی عُثمانِ غنی، عُثمانِ غنی عُثمانِ غنی


آپ نے جتنی سہیں حضرت عثمان غنی
ہے غوث پِیا کا سوداٸی، اصحابِ نبی کا شیداٸی


عارف ہے فِداۓ پنج تَنی، عُثمانِ غنی عُثمانِ غنی


اپنے بندے پہ عنایت کی نظر ہو آقا!


قلب ازہر ہے حزیں حضرت عثمان غنی


=====ندیم نوری برکاتی ۔  اللہ اللہ میں فدا عظمت عثمان غنی =====


===== کون جانے مرتبہ حضرت ِ عثمان کا  =====
شاعر: [[ ندیم نوری برکاتی ]]، [[ممبئی ]]، [[بھارت ]]


کلام : [[بابر حسین بابر  ]]


اللہ اللہ  میں فدا ,  عظمتِ عثمانِ  غنی


کون جانے مرتبہ عثمان ذوالنورین کا
دونوں عالم میں ہوئ شہرتِ عثمانِ غنی


ہاتھ دست_ مصطفی عثمان ذوالنورین کا


میں کہاں, آور کہاں رفعتِ عثمانِ غنی


خود محمد مصطفی بھی جس کا رکھتے ہیں خیال
زہے قِسمت جو کروں مدحتِ عثمانِ غنی


ہے وہ معیار_ حیا عثمان ذوالنورین کا


جب اٹھائے کوئ عنوانِ سخاوت پہ قلم


بدریوں میں ، خدمت_ بنت_ محمد کے سبب
اس پہ لازم ہے لکھے  سیرتِ عثمانِ غنی


نام شامل ہو گیا عثمان ذوالنورین کا


میں بھی دیکھوں تو کبھی شرم و حیا کا پیکر


پی لیا جام_ شہادت امن کو قائم رکھا
آئیں خوابوں میں کبھی حضرتِ عثمانِ غنی


دیکھیے تو حوصلہ عثمان ذوالنورین کا


ایسے بدبخت کی میّت میں نہ جائیں آقا ﷺ


نور ہے آل_محمد اس لیے نوری ہیں یہ
جس کے سینے میں پلے نفرتِ عثمانِ غنی


ہے لقب بالکل بجا عثمان ذوالنورین کا


تیرے اشعار میں جو عشق کی خوشبو ہے ندیم


یہ شہادت اس لیے کچھ منفرد سی ہے کہ خوں
  ہے یہ فیضانِ بوئے الفتِ عثمانِ غنی


روئے مصحف پر گرا عثمان ذوالنورین کا




دیکھ کر رتبہ میں بابر! حضرت_ عثمان کا


ہو گیا مدحت سرا عثمان ذوالنورین کا


==== پنجابی ====
==== پنجابی ====

نسخہ بمطابق 06:55، 21 اگست 2019ء


Usman 2.jpg

اس صفحے پر حضرت عثمان ِ غنی رضی اللہ تعالی عنہ کے مناقب اس امید پر یکجا کیے جا رہے ہیں کہ مناقب پر کام کرنے والے محققین و ناقدین کو کافی و شافی ذخیرہ ایک ہی جگہ دستیاب ہو ۔ انتخاب شائع کرنے والے پبلشرز بھی مستفید ہو سکتے ہیں ۔ کوئی بھی اشاعتی ادارہ اگر مناقب عثمان غنی کے کسی انتخاب میں ان کلاموں میں سے کوئی کلام یا سارے کلام استعمال کرنا چاہتا ہوتو تو اسے شاعر اور ادارے کی طرف سے اجازت ہوگی ۔

اگر آپ شاعر ہیں اور آپ نے حضرت عثمان غنی رضی اللہ تعالی عنہ کی کوئی منقبت کہہ رکھی ہے تو

تبادلۂ خیال:مناقب عثمان غنی

کو ترمیم کرکے پیش کر دیں ۔

مناقب عثمان غنی رضی اللہ تعالی عنہ

اردو

ابو الحسن خاور ۔ تیری عظمت کے ملے اور نشاں تیرے بعد

شاعر : ابو الحسن خاور - لاہور

تیری عظمت کے ملے اور نشاں تیرے بعد

اور بھی میٹھا ہوا تیرا کنواں ، تیرے بعد


وہ ہو مکہ کہ مدینہ ، اے حیا دار سخی ،

کوئی تجھ سا نہ وہاں تھا نہ یہاں، تیرے بعد


امن کی آخری دیوار گری ہو جیسے

ہر طرف پھیل گئے شور و فغاں، تیرے بعد


تیری خاموش شہادت سے بغاوت نہ رکی

اے غنی، تنگ ہوا ہم پہ جہاں تیرے بعد


شورشیں شہر ِ مدینہ میں چلی آئی ہیں

کشمکش میں ہے علی جاوں کہاں تیرے بعد


طیبہ و کوفہ و صفین لہو گرد ہوئے

کر بلا تک نہ ملی ہم کو اماں تیرے بعد


پہلے قرآں کی تلاوت میں گئی جان تری

پھر ہوا نیزے پہ قرآن بیاں، تیرے بعد

اویس اظہر مدنی ۔ راہئ خلد بریں حضرت عثمان غنی

شاعر : اویس اظہر مدنی ، فیصل آباد

راہئ خلد بریں حضرت عثمان غنی

خادم دین متیں حضرت عثمان غنی


سرورِ دیں کے قریں حضرت عثمان غنی

ذات میں در ثمیں حضرت عثمان غنی


خوبرو اور حسیں حضرت عثمان غنی

بندۂ سرور دیں حضرت عثمان غنی


اس سعادت میں کہ ہیں آپ ہی بس ذوالنورین

آپ سا کوئی نہیں حضرت عثمان غنی


مال تھا دیں کے لئے وقف تو خالق کے لئے

خم رہی جن کی جبیں حضرت عثمان غنی


عمر بھر خدمت اسلام میں مصروف رہے

کھاکے خود نان جویں حضرت عثمان غنی


ہے یہ احسان عظیم آپ کا اس امت پر

جمع قرآن مبیں حضرت عثمان غنی


بئر رومہ پئے اسلام کیا وقف ایسا

نہ مثال ایسی کہیں حضرت عثمان غنی


دیں کی خدمات کوئی اور نہیں کر پایا

جس قدر آپ نے کیں حضرت عثمان غنی


پاکے دو بار بشارت شہ انس و جاں سے

ہوگئے خلد نشیں حضرت عثمان غنی


جان دے کر بھی نہ چھوڑا در سلطان عرب

حکم سرور کے امیں حضرت عثمان غنی

سختیاں بہر خلافت بھلا کس نے دیکھیں

آپ نے جتنی سہیں حضرت عثمان غنی


اپنے بندے پہ عنایت کی نظر ہو آقا!

قلب ازہر ہے حزیں حضرت عثمان غنی


بابر حسین بابر ۔ کون جانے مرتبہ حضرت ِ عثمان کا

کلام : بابر حسین بابر


کون جانے مرتبہ عثمان ذوالنورین کا

ہاتھ دست_ مصطفی عثمان ذوالنورین کا


خود محمد مصطفی بھی جس کا رکھتے ہیں خیال

ہے وہ معیار_ حیا عثمان ذوالنورین کا


بدریوں میں ، خدمت_ بنت_ محمد کے سبب

نام شامل ہو گیا عثمان ذوالنورین کا


پی لیا جام_ شہادت امن کو قائم رکھا

دیکھیے تو حوصلہ عثمان ذوالنورین کا


نور ہے آل_محمد اس لیے نوری ہیں یہ

ہے لقب بالکل بجا عثمان ذوالنورین کا


یہ شہادت اس لیے کچھ منفرد سی ہے کہ خوں

روئے مصحف پر گرا عثمان ذوالنورین کا


دیکھ کر رتبہ میں بابر! حضرت_ عثمان کا

ہو گیا مدحت سرا عثمان ذوالنورین کا

عبد الجلیل ۔ اہل حق کے مقتداء عثمان ذوالنورین ہیں

شاعر : حافظ عبد الجلیل

اہل حق کے مقتدا عثمانِ ذوالنورین ہیں

مومنوں کے پیشوا عثمان ذوالنورین ہیں


رحمتِ کونین کی رحمت کا دریا ہر گھڑی

جن کے ہاں بہتا رہا ‘ عثمان ذوالنورین ہیں


قُدسیانِ آسماں کرتے رہے اُن سے حیا

کیا ہی سچے باحیا عثمانِ ذوالنورین ہیں


جامع القرآن کی اُمت سدا احسان مند

جس نے یہ تحفہ دیا عثمانِ ذوالنورین ہیں


زندگی کے آخری لمحات میں جن کا لہو

پاک صفحوں پر گرا عثمانِ ذوالنورین ہیں


جان دی لیکن نہ چاہا ارضِ طیبہ میں ہو خون

وہ شہید و باوفا عثمانِ ذوالنورین ہیں


سب لُٹایا راہ حق میں عمر بھر دل کھول کر

منبعِ جُودو سخا عثمانِ ذوالنورین ہیں


جن پہ نازاں مصطفٰےﷺ ہیں کون ہے اُن سا ‘ جلیل!

کہہ اٹھے سب برملا عثمانِ ذوالنورین ہیں


عارف قادری ۔ دامادِ شہِ مَکّی مَدَنی، عُثمانِ غنی عُثمانِ غنی

شاعر : محمد عارف قادری ، واہ کینٹ، پاکستان


دامادِ شہِ مَکّی مَدَنی، عُثمانِ غنی عُثمانِ غنی

اے دِل کے دھنی قسمت کے دھنی، عُثمانِ غنی عُثمانِ غنی


باتوں پہ فِدا بُلبُل کی چہک، خُوش بُو پہ فِدا پُھولوں کی مہک

قامت پہ فِدا سَروِ چَمَنی، عُثمانِ غنی عُثمانِ غنی


وَاللہ تِری نسبت کے سبب، سینے میں تِری اُلفت کے سبب

کونین میں میری بات بنی، عُثمانِ غنی عُثمانِ غنی


تُو شَرم و حیا کا پیکر ہے، تُو زُہد و وَرَع کا خُوگر ہے

تُو طالبِ قُربِ شہِ زَمَنی، عُثمانِ غنی عُثمانِ غنی


قُرآانِ مجید کا جامع بھی، تُو خَلق کو بے حد نافع بھی

تُو خاص عطاۓ ذُوالمِنَنی، عُثمانِ غنی عُثمانِ غنی


دُکھ درد سے پُر برساتوں میں، آلام کی کالی راتوں میں

کافی ہے تِری جلوہ فِگَنی، عُثمانِ غنی عُثمانِ غنی


چرچا ہے سخاوت میں تیرا، شُہرہ ہے شرافت میں تیرا

دَر ہر وطنی ہر انجمنی، عُثمانِ غنی عُثمانِ غنی


تہذیب کا جوہر مِل جاۓ، کِردار کا گوہر مِل جاۓ

مطلوب نہیں لعلِ یَمَنی، عُثمانِ غنی عُثمانِ غنی


اِک کیف کا عالم طاری ہے، یہ وِرد لبوں پر جاری ہے

عُثمانِ غنی عُثمانِ غنی، عُثمانِ غنی عُثمانِ غنی

ہے غوث پِیا کا سوداٸی، اصحابِ نبی کا شیداٸی

عارف ہے فِداۓ پنج تَنی، عُثمانِ غنی عُثمانِ غنی


ندیم نوری برکاتی ۔ اللہ اللہ میں فدا عظمت عثمان غنی

شاعر: ندیم نوری برکاتی ، ممبئی ، بھارت


اللہ اللہ میں فدا , عظمتِ عثمانِ غنی

دونوں عالم میں ہوئ شہرتِ عثمانِ غنی


میں کہاں, آور کہاں رفعتِ عثمانِ غنی

زہے قِسمت جو کروں مدحتِ عثمانِ غنی


جب اٹھائے کوئ عنوانِ سخاوت پہ قلم

اس پہ لازم ہے لکھے سیرتِ عثمانِ غنی


میں بھی دیکھوں تو کبھی شرم و حیا کا پیکر

آئیں خوابوں میں کبھی حضرتِ عثمانِ غنی


ایسے بدبخت کی میّت میں نہ جائیں آقا ﷺ

جس کے سینے میں پلے نفرتِ عثمانِ غنی


تیرے اشعار میں جو عشق کی خوشبو ہے ندیم

ہے یہ فیضانِ بوئے الفتِ عثمانِ غنی



پنجابی

کیہہ دساں میں کیہہ یارو! عثمان دا رتبہ اے

کیہہ دساں میں کیہہ یارو! عثمان دا رتبہ اے

آقا دے گھرانے وچ اک وکھرا ای رشتہ اے


خون آپ دا گریا سی قرآن دے ورقے تے

اوہ جام شہادت دا عثمان نے پیتا اے


نوری وی حیا ویکھو عثمان دا کردے نیں

آقا نے حیا آپے عثمان دا کیتا اے


رضوان دی بیعت تے آقا دا کرم ویکھو

عثمان دی طرفوں وی ہتھ آپ نے رکھیا اے


عثمان کرے جو وی نقصان نہیں اوہنوں

عثمان دا ایہہ رتبہ سرکار نے دسیا اے


فارسی کلام

بابر حسین بابر

با چشم ِ دلت رتبہ عثمان غنی بیں

با چشم ِ دلت رتبہ عثمان غنی بیں

جز آں کسے ایں نسبت_ نورین ندارد

عثمان را اعزاز کہ ایں شان_ قرابت

جز آں کسے با سید_ کونین ندارد

مزید دیکھیے

اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔Email.png Phone.pngWhatsapp.jpg Facebook message.png

Youtube channel click.png
نئے اضافہ شدہ کلام
"نعت کائنات " پر اپنے تعارفی صفحے ، شاعری، کتابیں اور رسالے آن لائن کروانے کے لیے رابطہ کریں ۔ سہیل شہزاد : 03327866659
نئے صفحات