آپ «نصرؔتی کے معراج نامے ۔ ڈاکٹر سیّد یحییٰ نشیط» میں ترمیم کر رہے ہیں

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search

انتباہ: آپ ویکیپیڈیا میں داخل نہیں ہوئے ہیں۔ لہذا اگر آپ اس صفحہ میں کوئی ترمیم کرتے ہیں تو آپکا آئی پی ایڈریس (IP) اس صفحہ کے تاریخچہ ترمیم میں محفوظ ہوجائے گا۔ اگر آپ لاگ ان ہوتے ہیں یا کھاتہ نہ ہونے کی صورت میں کھاتہ بنا لیتے ہیں تو تو آپ کی ترامیم آپ کے صارف نام سے محفوظ ہوگی، جنھیں آپ کسی بھی وقت ملاحظہ کر سکتے ہیں۔

اس ترمیم کو واپس پھیرا جا سکتا ہے۔ براہ کرم ذیل میں موجود موازنہ ملاحظہ فرمائیں اور یقین کر لیں کہ اس موازنے میں موجود فرق ہی آپ کا مقصود ہے۔ اس کے بعد تبدیلیوں کو شائع کر دیں، ترمیم واپس پھیر دی جائے گی۔

تازہ ترین نسخہ آپ کی تحریر
سطر 62: سطر 62:


اردو میں خالص معراج نامے بھی لکھے گئے ہیں اور مثنویوں کے جزو کے طور پر بھی انھیں لکھنے کے جتن کئے گئے ہیں۔دکنی ادب کی تاریخ میں نصرتیؔ کے خالص معراج نامے کا ذکر ملتا ہے لیکن وہ تاحال دستیاب نہیں ہوا ،البتہ اس نے ’’گلشن عشق اور علی نامہ‘‘ میں صفت معراج کی سرخی لگا کر معراج کے واقعات کو قلم بند کیا ہے ۔ دکن کے خالص معراج ناموں میں اولین معراج نامہ، بلاقیؔ کی مثنوی ِ معراج ہے ۔ اردو میں معراج ناموں کی روایت میں خاکسار نے اس پر تفصیل سے روشنی ڈالی ہے ۔میرا یہ مضمون نعت رنگ کے شمارے میں شائع ہو چکا ہے ۔ اس کے علاوہ مختار ؔ کا معراج نامہ، معظمؔ کا معراج نامہ ، معراج نامۂ امینؔ گجراتی اور فتاؔحی کا معراج نامہ قابل ذکر ہیں۔ لیکن ان معراج ناموںمیں علم نجوم کو کہیں برتا نہیں گیا۔ مثنوی کے اسلوب میں لکھا گیا صرف ایک معراج نامہ لچھمی نرائن شفیقؔ کا ہے جس میں علوی سفر رسول ؑ کے واقعہ کو نجومی اصطلاحو ںکے سہارے آگے بڑھایا گیا ہے۔ دکنی ادب میں سفر معراج پر یہی ایک مستقل مثنوی ہے ،جس میںعلم نجوم کا استعمال ہوا ہے۔ جہاں تک نصرتیؔ کی مثنویوں کا تعلق ہے تو ان میں واقعۂ معراج کو جزو مثنوی کے طور پر درج کیا گیا ہے ۔
اردو میں خالص معراج نامے بھی لکھے گئے ہیں اور مثنویوں کے جزو کے طور پر بھی انھیں لکھنے کے جتن کئے گئے ہیں۔دکنی ادب کی تاریخ میں نصرتیؔ کے خالص معراج نامے کا ذکر ملتا ہے لیکن وہ تاحال دستیاب نہیں ہوا ،البتہ اس نے ’’گلشن عشق اور علی نامہ‘‘ میں صفت معراج کی سرخی لگا کر معراج کے واقعات کو قلم بند کیا ہے ۔ دکن کے خالص معراج ناموں میں اولین معراج نامہ، بلاقیؔ کی مثنوی ِ معراج ہے ۔ اردو میں معراج ناموں کی روایت میں خاکسار نے اس پر تفصیل سے روشنی ڈالی ہے ۔میرا یہ مضمون نعت رنگ کے شمارے میں شائع ہو چکا ہے ۔ اس کے علاوہ مختار ؔ کا معراج نامہ، معظمؔ کا معراج نامہ ، معراج نامۂ امینؔ گجراتی اور فتاؔحی کا معراج نامہ قابل ذکر ہیں۔ لیکن ان معراج ناموںمیں علم نجوم کو کہیں برتا نہیں گیا۔ مثنوی کے اسلوب میں لکھا گیا صرف ایک معراج نامہ لچھمی نرائن شفیقؔ کا ہے جس میں علوی سفر رسول ؑ کے واقعہ کو نجومی اصطلاحو ںکے سہارے آگے بڑھایا گیا ہے۔ دکنی ادب میں سفر معراج پر یہی ایک مستقل مثنوی ہے ،جس میںعلم نجوم کا استعمال ہوا ہے۔ جہاں تک نصرتیؔ کی مثنویوں کا تعلق ہے تو ان میں واقعۂ معراج کو جزو مثنوی کے طور پر درج کیا گیا ہے ۔
 
ذکر معراج ،’’مثنوی گلشن عشق ‘‘ میں :
==== ذکر معراج ،’’مثنوی گلشن عشق ‘‘ میں : ====


نصرتی ؔ نے یہ مثنوی ۱۰۶۸ھ ؍۱۶۵۷ء میں لکھی تھی ۔اس کی تاریخ تصنیف والے شعر میں نصرتی کہتا ہے   
نصرتی ؔ نے یہ مثنوی ۱۰۶۸ھ ؍۱۶۵۷ء میں لکھی تھی ۔اس کی تاریخ تصنیف والے شعر میں نصرتی کہتا ہے   
براہ کرم اس بات کا خیال رکھیں کہ نعت کائنات میں آپ کی جانب سے کی جانے والی تمام ترمیموں میں دیگر صارفین بھی حذف و اضافہ کر سکتے ہیں۔ اگر آپ اپنی تحریر کے ساتھ اس قسم کے سلوک کے روادار نہیں تو براہ کرم اسے یہاں شائع نہ کریں۔
نیز اس تحریر کو شائع کرتے وقت آپ ہم سے یہ وعدہ بھی کر رہے ہیں کہ اسے آپ نے خود لکھا ہے یا اسے دائرہ عام یا کسی آزاد ماخذ سے یہاں نقل کر رہے ہیں (تفصیلات کے لیے نعت کائنات:حقوق تصانیف ملاحظہ فرمائیں)۔ براہ کرم اجازت کے بغیر کسی کاپی رائٹ شدہ مواد کو یہاں شائع نہ کریں۔
منسوخ معاونت برائے ترمیم (نئی ونڈو میں کھولیں)