"گل از رخت آموختہ نازك بدنی را ۔ عبد الرحمن جامی" کے نسخوں کے درمیان فرق
Admin (تبادلۂ خیال | شراکتیں) (نیا صفحہ: {{ بسم اللہ }} شاعر: عبد الرحمن جامی ==={{ نعت }}=== گل از رخت آموخته نازك بدني را بلبل ز تو آموخته شير...) |
Admin (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
||
(ایک ہی صارف کا 3 درمیانی نسخے نہیں دکھائے گئے) | |||
سطر 1: | سطر 1: | ||
{{ بسم اللہ }} | {{ بسم اللہ }} | ||
شاعر: [[ | شاعر: [[عبدالرحمن جامی]] | ||
==={{ نعت }}=== | ==={{ نعت }}=== | ||
سطر 47: | سطر 47: | ||
[https://www.youtube.com/watch?v=Lrq_5MDv-HM | * [https://www.youtube.com/watch?v=Lrq_5MDv-HM ام حبیبہ کی آواز میں ] | ||
ام حبیبہ کی آواز میں ] | |||
=== مزید دیکھیے === | |||
[[ عبدالرحمن جامی ]] | [[سعدی شیرازی]] |
حالیہ نسخہ بمطابق 20:26، 17 اپريل 2017ء
شاعر: عبدالرحمن جامی
نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
گل از رخت آموخته نازك بدني را
بلبل ز تو آموخته شيرين سخني را
( گلاب نے تیرے چہرے سے نزاکت کا درس لیا ہے۔بلبل نے تیرے تکلم سے شیریں کلای سیکھی ہے۔)
هر كس كه لب لعل ترا ديدہ به خود گفت
حقا كه چه خوش كنده عقيق يمني را
( جس نے بھی تیرے لعل گوں لب دیکھے تو دل (کی آواز) سے کہا ۔یقینا" اس یمنی عقیق کو بہت خوبصورتی سے تراشا گیا ہے۔)
خياط ازل دوخته بر قامت زيبات
بر قد تو اين جامه ي سبز چمني را
( آزل کے خیاط نے تیری خوبصورت قامت پر ،سرو ِ سمن کا حسین جامہ تیار کیا ہے۔(غالبا" شعر میں سرو سمن ہے)
در عشقِ تو دندان شکستند به الفت
تو جامہ رسانید اویس قرني را
( تیرے عشق میں اپنے دانت گنوادیئے۔ تو آپ نے اوایس قرنی کو جامہ ارسال کیا )
از جامؔی بيچاره رسانيدہ سلامی
بر درگه دربار رسول مدني را
(بے چارے جامی کی طرف سے سلام پہنچادو۔ رسول مدنی کے دربار کے حضور۔)
اولین نعت خواں[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]