آنکھوں کا نور، قلب و نظر کا سرور آپ
نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
شاعر : مرزا حفیظ اوج
اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔ |
نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
آنکھوں کا نور، قلب و نظر کا سرور آپ
ہم سائلانِ در کی متاعِ غرور آپ
ہر اک جہان محوِ طوافِ حضور ہے
ہر اک جہاں کا قبلہ و کعبہ حضور آپ
سارا کلامِ حق ہے شہا نعت آپ کی
قرآن میں ہیں ہر جگہ بین السّطور آپ
کوئی انہیں جو دل سے پکارے بس ایکبار
آتے ہیں دست گیری کو آقا ضرور آپ
کب آپ کی عطا ہے سوالی پہ منحصر
ظرفِ گدا سے دیتے ہیں زائد حضور آپ
میرے سخن میں فہم و فراست ہے آپ سے
ساری متاعِ شعر و جمالِ شعور آپ
مقصودِ ہر کتاب و صحیفہ مرے حضور
تورات کی بھی روح ہیں، جانِ زبور آپ
آقا ہیں آپ ہی تو سرِ اوجِؔ آرزو
”سرمایہء شعورِ تمنّا حضور آپ“
مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔ |
"نعت کائنات " پر اپنے تعارفی صفحے ، شاعری، کتابیں اور رسالے آن لائن کروانے کے لیے رابطہ کریں ۔ سہیل شہزاد : 03327866659 |
نئے صفحات | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
|