اپنی قسمت کو بھی اس طَور چمکتا دیکھوں
نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
شاعر : اسلم فیضی
اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔ |
نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
اپنی قسمت کو بھی اس طَور چمکتا دیکھوں
مَیں بھی اے کاش کبھی گنبدِ خضرا دیکھوں
اِس عنایت کے میں قابل تو نہیں ہوں لیکن
دل یہی چاہے کہ تیرا رخِ زیبا دیکھوں
سب رسولوں میں تِرا نام لکھا ہے ایسے
جیسے مہتاب کو تاروں میں چمکتا دیکھوں
نعت لکھتا ہوں تو آ جاتی ہے خوشبو تیری
اپنے ہر لفظ کو پھولوں سا مہکتا دیکھوں
تیری رحمت کی رِدا سب پہ تَنی ہے آقاؐ!
بزمِ ہستی میں کسی کو بھی نہ تنہا دیکھوں
رشکِ فردوس بریں ہے تِری مسجد ساری
گوشے گوشے میں یہاں جنتِ ماو یٰ دیکھوں
مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔ |
"نعت کائنات " پر اپنے تعارفی صفحے ، شاعری، کتابیں اور رسالے آن لائن کروانے کے لیے رابطہ کریں ۔ سہیل شہزاد : 03327866659 |
نئے صفحات | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
|