حاجیو جب خانہ کعبہ کا منظر دیکھنا
شاعر : اطہر عبداللہ سوداگر
نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
حاجیو جب خانہ کعبہ کا منظر دیکھنا
جلوۂ شانِ خدا دل میں بسا کر دیکھنا
پھر گلِ حمد و ثنا کی کرنا گل افشانیاں
پھر حرم کی وہ فضائے روح پرور دیکھنا
پھول ہونٹوں پر کھلا لینا دوردِ پاک کے
اس طرح تم روضۂ محبوب داور دیکھنا
غنچہ و گل ہی نہیں ، ہیں خار و خس بھی محترم
ہے ادب یہ ان کو آنکھوں سے لگا کر دیکھنا
حاجیو خوش قسمتی سے جا رہے ہو تم وہاں
ہے جہاں کا خار بھی پھولوں سے بڑھ کر دیکھنا
گلستاں شاہِ زماں کا ہے بہارِ بے خزاں
عود و عنبر سے زیادہ ہے معطر دیکھنا
سارے عالم سے منور ہے حرم کی سر زمیں
ہے وہاں کا ذرہ ذرہ رشکِ گوہر دیکھنا
خطبہ فرماتے رہے سرکار دو عالم جہاں
مسجد نبوی میں وہ محراب و منبر دیکھنا
ہیں شہنشاہِ زمانہ جن کے آگے سر نِگوں
تھی فقط ٹوٹی چٹائی ان کا بستر دیکھنا
ہے یہی شہر نبی ان چار یاروں کا وطن
اس دیارِ پاک میں ہیں ان کے بھی گھر دیکھنا
جب حریم قدس کا پیش نظر ہو آئینہ
ہے درخشاں کس قدر اپنا مقدر دیکھنا
تم درِ اقدس پہ پڑھنا جب کلامِ الوداع
مہبطِ انوار و رحمت آنکھ بھر کر دیکھنا
جبلِ رحمت ، کوہِ غارِ ثور و عرفات و منیٰ
جا بہ جا گوشہ بگوشہ ہے منور دیکھنا
اطہرؔ ناچیز کا بھی عرض کر دینا سلام
واپسی میں جب مچل کر بابِ انور دیکھنا
مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔ |
نئے صفحات | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
|
"نعت کائنات " پر اپنے تعارفی صفحے ، شاعری، کتابیں اور رسالے آن لائن کروانے کے لیے رابطہ کریں ۔ سہیل شہزاد : 03327866659 |