دھوپ غم کی چھا نہ پائے بے اماں پر یانبی

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search

شاعر: مشاہد رضوی

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

دھوپ غم کی چھا نہ پائے بے اماں پر یانبی

ہو نگاہِ لطف و رحمت خستہ جاں پر یانبی

کشتِ ویراں پر بہارِ جاوداں کا ہو وُرود

چند جھونکے پھر مری فصل خزاں پر یانبی

گیسوؤں والے کرم کچھ اس طرح فرمائیے

منہ پڑے نہ پھر خزاں کا گلستاں پر یانبی

راحت و فرحت کے ہر لمحہ کھلیں تازہ گلاب

بخش دیجے تازگی میرے مکاں پر یانبی

آپ ہی کی گفتگو ہے شش جہت میں ہر طرف

آپ ہی کا نور ہے سارے جہاں پر یانبی

زندگانی شاق ہے اب قومِ مسلم پر بہت

امتحاں کا وقت ہے ہندوستاں پر یانبی

آپ کی شانِ مبارک میں جو بکتا ہےغلط

آگ برسے اس کمینے بدزباں پر یانبی

زندگانی آپ کی مدح و ستائش میں کٹے

وقتِ آخر بھی رہے جاری زباں پر یانبی

کیجیے خستہ مشاہدؔ پر کچھ ایسا التفات

نعت پھر آکر پڑھے یہ آستاں پر یانبی

۱۲؍ رمضان المبارک 1443ھ /14؍اپریل 2022ء بروز جمعرات

٭٭٭

پچھلا کلام[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

سرکار کی سیرت ہے بسی جب سے نظر میں

اگلا کلام[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

مرے رسول مرے پیشوا سلام علیک